اس اعلان کو حالیہ انتخابات سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، جس میں اپوزیشن جیت کا دعویٰ کر رہی ہے۔ مادورو اس سے قبل کووڈ انیس کی وبا میں بھی قبل از وقت کرسمس منانے کا اعلان کر چکے ہیں۔
اشتہار
وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے اعلان کے مطابق رواں برس کرسمس قبل از وقت یعنی یکم اکتوبر کو منائی جائے گی، حالانکہ ملک کو اس وقت حالیہ منعقد ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخابات کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔
پیر دو ستمبر کو ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں وینزویلا کے صدر نے کہا، ''اس وقت ستمبر ہے اور ابھی سے کرسمس جیسی صورتحال لگ رہی ہے۔‘‘ مادورو کا مزید کہنا تھا، ''یہی وجہ ہے کہ آپ سب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اور آپ سب کا شکریہ ادا کرنے کے لیے میں قبل از وقت یکم اکتوبر کو کرسمس منانے کا حکم نامہ جاری کر رہا ہوں۔‘‘
61 سالہ نکولاس مادورو کا یہ فیصلہ ممکنہ طور پر عوام کی توجہ حالیہ صدارتی انتخابات سے ہٹانے کی کوشش ہو سکتی ہے، جس میں اپوزیشن اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے۔
انتخاب میں 'دھاندلی‘ کے خلاف مظاہرے
وینزویلا کی اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ 28 جولائی کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب میں ان کے امیدوار ایڈمونڈو گونزالیز کے ساتھ دھاندلی کی گئی، جو زیادہ تر حلقوں میں کامیاب ہو رہے تھے۔
تاہم شفاف نتائج کے بغیر ہی مادورو کو اس انتخاب میں فاتح قرار دے دیا گیا جس کے بعد مظاہروں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
امریکہ اور بہت سے لاطینی امریکی ممالک نے وینزویلا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تفصیلی انتخابی نتائج جاری کرے۔ یہاں تک کہ مادروا کے دوست ممالک میکسیکو، کولمبیا اور برازیل نے بھی انتخابی اعداد وشمار کے بغیر سرکاری نتائج قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بین الاقوامی انتخابی مبصرین نے بھی سرکاری اعداد وشمار سے اختلاف کیا ہے۔
وینزویلا کی الیکشن ایجنسی نے کوئی ثبوت فراہم کیے بنا کہا ہے کہ وہ انتخابی اعددو شمار شائع نہیں کر سکتی کیونکہ ہیکرز نے ڈیٹا کو نقصان پہنچایا ہے۔
انتخابی نتائج جاری ہونے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں 25 عام شہری اور دو فوجی ہلاک ہوئے جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ اس دوران ڈھائی ہزار کے قریب لوگوں کو جیل بھیجا گیا، جن میں صحافی، سیاستدان اور امدادی کارکنان بھی شامل ہیں۔
پیر دو ستمبر کو وینزویلا کے حکام نے اپوزیشن کے صدارتی امیدوار ایڈمونڈو گونزالیز کے بھی حراستی وارنٹ جاری کر دیے۔ ان پر دہشت گردی سے متعلق جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں سازش، دستاویزات میں ہیرا پھیری اور طاقت کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔
اشتہار
قبل از وقت کرسمس مگر سب خوش نہیں
کیتھولک مسیحیوں کی اکثریت رکھنے والے ملک وینزویلا میں قبل از وقت کرسمس منانے کے اس اعلان سے ہر کوئی خوش نہیں ہے۔ ایسے ہی لوگوں میں یوزے ایرنیسٹو روئز بھی شامل ہیں، جو دارالحکومت کراکس کے ایک دفتر میں کام کرتے ہیں: ''کرسمس کو خوشی کا ایک وقت سمجھا جاتا ہے، خاندانوں کے یکجا ہونے کا، پارٹیوں اور تحائف کا وقت... مگر پیسوں کے بغیر اور اس طرح کے سیاسی بحران میں کون اس بات کا یقین کر سکتا ہے کہ قبل از وقت کرسمس ہو گی۔‘‘
مختلف اقوام میں کرسمس کی انوکھی روایات
دنیا کی کئی اقوام میں کرسمس کو منانے کی مختلف اور عجیب و غریب روایات پائی جاتی ہیں۔ کوئی قوم ٹرکی کی جگہ کے ایف سی کھاتی ہے تو کسی قوم میں اس دن پر رولر اسکیٹنگ کی جاتی ہے۔ چند اقوام کی روایات درج ذیل تصاویر میں دیکھیں:
تصویر: Yuichi Yamazaki/Getty Images
گرجا گھر تک رولر اسکیٹنگ
وینزویلا میں کرسمس کی عبادت میں شرکت کے لیے ایک انوکھی روایت پائی جاتی ہے۔ چوبیس دسمبر کی رات میں یسوع مسیح کی ولادت کا جشن مناتے ہوئے مختلف عمر کے لوگ رولر اسکیٹنگ کرتے گرجا گھر کو روانہ ہوتے ہیں۔ یہ روایت سن 1960 سے مقبول ہونا شروع ہوئی تھی۔ اس رات رولر اسکیٹ کرنے والوں کی سلامتی کے لیے سڑکوں پر ٹریفک بند کر دی جاتی ہے۔
تصویر: Schneider/dpa/picture alliance
حیران کن ستارے
کرسمس کی کہانی بیت الحم میں چمکنے والے ستارے کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔ فلپائن میں ستاروں کو شوخ رنگوں سے مزین کیا جاتا ہے۔ انہیں بنا کر لالٹینوں کے باہر لگایا جاتا ہے۔ لالٹین کو روشن کرنے پر ان کے رنگ نکھر جاتے ہیں۔ شوخ رنگوں کے ستاروں والی لالٹینوں کو گھروں کے باہر دروازوں پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ یہ ستارے بانس اور جاپانی کاغذ کے بنے ہوتے ہیں۔
تصویر: NOEL CELIS/AFP via Getty Images
اسپائیڈر کرسمس ٹری پر
یوکرائن میں کرسمس کے حوالے سے ایک انوکھی روایت ہے۔ یوکرائنی لوگ کرسمس ٹری کی سجاوٹ میں شوخ رنگوں سے اسپائیڈر بنا کر کرسمس ٹری پر لگاتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ایک غریب ماں اور اس کے بیٹے کے پاس کرسمس ٹری کی سجاوٹ کو کچھ نہیں تھا تو وہ اداس ہو کر سو جاتے ہیں۔ ایک مکڑے کو ان پر ترس آتا ہے اور وہ خود کو سجا کر کرسمس ٹری پر بیٹھ جاتا ہے۔ اس روایت کا تسلسل آج بھی یوکرائن میں ہے۔
تصویر: Yuval Helfman/picture alliance
ٹرکی نہیں، کے ایف سی کھانے کی روایت
جاپان میں ایک فیصد سے بھی کم کیتھولک مسیحی بستے ہیں۔ یہ کرسمس کے موقع پر ٹرکی پکانے کے بجائے کے ایف سی کھانے کو پسند کرتے ہیں۔ اس دن کی مناسبت سے کے ایف سی کی جانب سے خصوصی ڈیل بھی متعارف کرائی جاتی ہیں۔ ’کنٹیکی برائے کرسمس‘ کا نعرہ سن 1974 میں عام کیا گیا تھا اور اب اسے کھانا کیتھولک گھروں کی روایت بن گئی ہے۔
تصویر: Yuichi Yamazaki/Getty Images
مولیوں کی رات
میکسیکو کے شہراوکسانا سٹی میں مولیاں برسوں سے کرسمس تہوار کا حصہ ہیں۔ کرسمس سے قبل تیئیس اور چوبیس دسمبر کی درمیانی رات مولیوں کی رات کہلاتی ہے۔ مقامی مصور روزمرہ کی زندگی کے معمولات کی تصاویر مولیوں پر بناتے ہیں۔ ان رنگ برنگی مولیوں کو کرسمس مارکیٹ میں فروخت کے لیے رکھا جاتا ہے۔ ان پر مسیحی روایات بھی بنائی جاتی ہیں۔ اوکسانا سٹی کے شہری ان مولیوں کو ذوق و شق سے خریدتے ہیں۔
تصویر: Lora Grigorova/Demotix/picture alliance
جنت سے زمین پر
ہسپانوی علاقے کاتولونیا میں کرسمس پر ایک کریکٹر ’ایل کاگانیر‘ یا ’دا پُوپر‘ گھروں کے کونے میں رکھا جاتا ہے۔ یہ کسان جیسا دکھائی دیتا ہے۔ اس کو مقامی کاتالان سرخ ٹوپی پہنائی جاتی ہے۔ اس کی پینٹ نیچے ہوتی ہے اور انداز میں ایسے بیٹھا دکھائی دیتا ہے جیسے پاخانہ کر رہا ہو۔ اس کریکٹر کو کرسمس پر رکھنے کی روایت کسانوں کی کاشتکاری میں وسعت لی جاتی ہے اور انسانی فضلے کو بہترین قدرتی کھاد سمجھا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Gea
سانتا کا معاون کوئی مزاحیہ کردار نہیں
آسٹریا میں کرسمس پر تحائف سینٹ نِک لاتے ہیں اور ان کا معاون کرامپس ہوتا ہے۔ عام طور پر کرامپس کا تہوار پانچ دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ سینٹ نکولاس کے دن کی تقریبات سے قبل منایا جاتا ہے۔ یومِ کرامپس کی تقریب میں بارہ سنگھے کے سر کو جلتے کوئلے کے قریب رکھا جاتا ہے۔ یہ بچوں کا ایک پسندیدہ تہوار خیال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Werner Lang/imageBROKER/picture alliance
امن کا تحفہ
چین میں کرسمس کوئی روایاتی ثقافتی تقریبات کا حصہ نہیں ہے لیکن اس دن کی مناسبت سے ایک قدیمی روایت ہے۔ کرسمس کے آغاز کی شام کو چین میں ’امن کی شام‘ کہا جاتا ہے۔ اس کو مینڈرین زبان میں ’پِنگایائی‘ کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب سیب کو پنگاؤ کہتے ہیں۔ ان الفاظ کی صوتی قربت کی باعث کرسمس کو ان الفاظ کے ملاپ سے ’پنگ انگواو‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے معنی ہوئے امن کے سیب۔
تصویر: Liu Junfeng/Costfoto/picture alliance
کرسمس کی مبارک اور ڈونلڈ ڈَک
ہر سال چوبیس دسمبر تین بجے سہ پہر سویڈن میں مسیحی خاندان بیٹھ کر والٹ ڈزنی کی سن 1958 میں تیار کردہ ’ڈونلڈ ڈَک اور اس کے دوستوں کی جانب سے کرسمس کی مبارک باد‘ کا دلچسپ پروگرام دیکھتے ہیں۔ گزشتہ برس سویڈن کے قریب پینتالیس لاکھ افراد نے ایک گھنٹے دورانیے کی یہ فلم دیکھی تھی۔ یہ ملک کی نصف آبادی تھی۔ والٹ ڈزنی کا یہ پروگرام سویڈن کے مقبول ٹیلی وژن پر نشر کیا جاتا ہے۔
تصویر: Walt Disney Co./Courtesy Everett Collection/picture alliance
کرسمس جنوری میں
دنیا بھر میں بیشتر مسیحی آبادی کرسمس پچیس دسمبر کو مناتے ہیں۔ افریقی ملک ایتھوپیا میں آرتھوڈکس کرسچین کمیونٹی سات جنوری کو کرسمس مناتی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ مشرقی یورپی ممالک بلغاریہ اور رومانیہ میں بھی کرسمس سات جنوری ہی کو منایا جاتا ہے۔ یہ جولین کیلینڈر کے مطابق ہے۔ سات جنوری کو کرسمس منانے والی مسیحی آبادی تین سو ملین کے قریب ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم سب اس بات پر پریشان ہیں کہ ہم کھانے کے پیسے کہاں سے لائیں گے، بسوں کے کرائے کہاں سے دیں گے، بچوں کو اسکول کیسے بھیجیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو دوائیں کیسے خریدیں گے۔‘‘
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ مادورو نے قبل از وقت کرسمس منانے کا اعلان کیا ہو، اس سے قبل وہ کووڈ انیس کی وبا کے وبا کے دوران بھی ایسا ہی اعلان کر چکے ہیں۔