1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویٹی کن نے دو پاپائے روم کو مقدس قرار دے دیا

ندیم گِل27 اپریل 2014

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے دو پیشرو پاپائے روم جان پال دوم اور جان بیست و سوم کو مقدسین قرار دیے دیا ہے۔ یہ اعلان ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں ہزارون زائرین شریک تھے۔

تصویر: Reuters

ویٹی کن سٹی میں اتوار کو منعقدہ ایک خصوصی عبادت میں پوپ فرانسس نے کہا: ’’ہم مبارک جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو سینٹس (مقدسین) ٹھہراتے ہیں۔ ‘‘

اس موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع زائرین اور غیرملکی مہمانوں نے زور دار تالیوں سے اس اعلان کا خیر مقدم کیا۔ جان پال دوم اور جان بیست و سوم نے گزشتہ صدی میں کیتھولک کلیسا کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے جبکہ انہیں عالمی حالات پر اثر انداز ہونے کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

پاپائے روم نے اپنے واعظ میں جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو حوصلہ مند شخصیتیں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے کلیسا کی تجدیدِ نو کے لیے کام کیا۔ انہوں نے کہا: ’’وہ بیسویں صدی کے راہب، اُسقف اور پاپائے روم تھے۔ انہوں نے صدی کے دردناک حالات کا سامنا کیا لیکن وہ ان حالات کے سامنے کبھی نہیں جھکے۔ ان کے لیے، خدا سب سے زیادہ طاقتور تھا۔‘‘

ویٹی کن سٹی میں اس خصوصی عبادت میں ہزاروں افراد شریک ہوئےتصویر: ALBERTO PIZZOLI/AFP/Getty Images

اس تقریب میں ستاسی سالہ پوپ ایمریٹیس بینیڈکٹ شانزدہم بھی شریک ہوئے۔ انہوں نے گزشتہ برس پاپائیت کے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ قرون وسطی کے بعد مستعفی ہونے والے وہ پہلے پوپ ہیں۔ انہوں نے پوپ فرانسس کے ساتھ عبادت کی قیادت کی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ پہلا موقع تھا کہ دو پاپائے روم نے مل کر عبادت کروائی۔ کیتھولک کلیسا کے دو رہنماؤں کو ایک ہی دِن مقدس قرار دیے جانے کا بھی یہ پہلا موقع تھا۔

تجزیہ کاروں نے اسے چار پاپائے روم کا دِن قرار دیا۔ ویٹی کن کے مطابق روم میں یہ اعلان سننے کے لیے آٹھ لاکھ افراد موجود تھے، جن میں سے پانچ لاکھ سینٹ پیٹرز اسکوائر یا اس کے گرد جمع تھے۔ روم میں جگہ جگہ بڑی بڑی ٹی وی اسکرینز نصب تھیں جن پر یہ خصوصی عبادت نشر بھی کی گئی۔

اے ایف پی کے مطابق جان پال دوم کی کرشماتی شخصیت مشرقی یورپ میں کمیونزم کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوئی۔ سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل نے اطالوی اخبار اِل میساجیرو کے اداریے میں جان پال دوم کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ہے: ’’انہوں نے دیوارِ برلن کے انہدام کو ممکن بنانے کے لیے فیصلہ کُن کردار ادا کیا۔‘‘

کوہل نے جان پال دوم کو آزادی کا بے خوف فائٹر قرار دیا۔ جان بیست و سوم نے یہودیوں کے خلاف کیتھولک کلیسا کے تعصب کو ختم کیا۔ انہوں نے سرد جنگ کے زمانے میں تنازعات نمٹانے میں بھی اہم کردار ادا کیا جن میں 1962ء میں کیوبا کے میزائل کا بحران بھی شامل تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں