1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویکسین حلال ہے کہ حرام، انڈونیشی عوام پریشان

19 اکتوبر 2020

انڈونیشی عوام میں یہ پریشانی پائی جاتی ہے کہ کورونا ویکسین حلال ہو گی یا حرام۔ اس تناظر میں انڈونیشیا کے صدر نے عوام کو بے چین اور پریشان ہونے سے گریز کی تلقین کی ہے۔

Indonesien | Muslimisches Opferfest Eid al-Adha 2020
تصویر: picture-alliance/Xinhua News Agency/Zulkarnain

دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی کے حامل ملک انڈونیشیا کے عوام میں کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین کے حوالے سے اضطراب بڑھ رہا ہے کہ آیا یہ حلال بھی ہو گی۔ اس پریشانی و بے چینی کی وجہ انڈونیشی علماء کونسل کا سن 2018 میں دیا گیا وہ فتویٰ ہے، جس نے خسرہ بیماری کی ویکسین کو حرام قرار دے کر اس کا استعمال ممنوع کر دیا تھا۔

کورونا وبا کے سائے میں مناسک حج شروع

کورونا: زندگی ہی نہیں موت کے بعد بھی مشکلات کا سامنا

اس تناظر میں ملکی صدر جوکو ویدودو نے اپنے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین کے حوالے سے قبل از وقت پریشانی میں مبتلا نہ ہوں۔ انڈونیشیا میں کووڈ انیس بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد تین لاکھ پینسٹھ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بارہ ہزار چھ سو سترہ ہے۔ آج پیر انیس اکتوبر کو بھی کورونا کی لپیٹ میں آنے والے مریضوں کی تعداد تین ہزر چار سو کے قریب ہے۔

انڈونیشی حکومت اس وبا کے انسداد کے لیے دستیاب ہونے والی ویکسین کی منظوری رواں برس نومبر میں دینے والی ہے۔ صدر ویدودو نے عوام کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور منظوری دینے والے ماہرین کو احتیاط کے تمام تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ویکسین کے حلال ہونے کے حوالے سے پیدا عوامی خدشات کو رفع کرنا بھی ازحد اہم ہے۔

انڈونیشیا میں بظاہر ویکسین کا حصول اور اس کی باضابطہ منظوری ایک پیچیدہ معاملہ دکھائی دیتا ہے۔ ویدودو نے متعلقہ ادارے سے کہا ہے کہ وہ انسدادِ کورونا کی حلال ویکسین کے حوالے سے عوام کو درست معلومات پوری شفافیت سے فراہم کرے۔ انڈونیشی صدر نے یہ تمام ہدایات ایک بند کمرے کے اجلاس میں متعلقہ حکومتی اہلکاروں کو دیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ غیر منظور شدہ ویکسین حاصل کرنے کی مبینہ حکومتی کوششوں پر وباؤں کے انڈونیشی ماہرین بھی انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔

انڈونیشیا: ٹرانس جینڈر مدرسہ کورونا سے کیسے نمٹ رہا ہے

03:31

This browser does not support the video element.

ویدودو حکومت اعلان کر چکی ہے کہ اگلے برس ایک سو ملین افراد کو ویکسین فراہم کی جائے گی۔ ملکی صدر کے علاوہ ماہرین کا بھی خیال ہے کہ ہزاروں جزائر پر مشتمل ملک کی دو سو ستر ملین آبادی کو ویکسین کی فراہمی انتہائی پیچیدہ عمل ہے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ویکسین لگانے کا عمل اسی وقت شروع ہو گا جب ماہرین کے ساتھ ساتھ علماء کونسل بھی اسے حلال قرار دے گی۔

انڈونیشی حکومت پہلے ہی پچاس ملین ویکسین کی خوراکیں دواساز چینی کمپنی سائنوویک سے اگلے برس مارچ تک حاصل کرنے کا ایک معاہدہ کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ ایک سو ملین خوراکیں آسٹرا زینیکا سے اگلے برس اپریل تک حاصل کرنے کی ڈیل بھی طے کی جا چکی ہے۔

ع ح، ع ت (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں