کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین کی تیاری کے حوالے سے اعلانات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ سب سے پہلے جرمن کمپنی اور فائزر کے اشتراک سے ویکسین کے مؤثر بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اشتہار
فائزر کی ویکسین کے اعلان کے بعد موڈیرنا دوا ساز ادارے نے بھی اپنی ویکسین کے مؤثر ہونے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں کمپنیوں کی تیار کردہ ویکسین کے بعد ایسے بیانات بھی سامنے آئے ہیں کہ اگلے موسم گرما میں معمولاتِ زندگی وبا سے قبل کی صورت اختیار کر لیں گے۔ فائزر دوا ساز ادارے کی ویکسین میں جرمن فارماسوٹیکل کمپنی بائیو این ٹیک کا تعاون بھی شامل ہے۔ اس ویکسین کی تیاری میں مالی سرمایہ فائزر کا ہے۔
فائزر اور بائیو این ٹیک کے جاری کردہ تازہ بیان میں واضح کیا گیا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین پینسٹھ برس اور اس سے زائد عمر کے افراد میں مؤثر ہونے کی شرح چورانوے فیصد ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس عمر کے افراد کو اس ویکسین سے بھرپور تحفظ حاصل ہو گا۔ یہ بیان تیسرے مرحلے کے مزید نتائج سامنے لانے کے بعد کیا گیا۔ دنیا کے مختلف ممالک کے اکتالیس ہزار افراد کو اس ویکسین کے دو مرتبہ انجیکشن لگائے گئے۔ جن ممالک کے رضا کاروں کو ویکسین کی خوراک دی گئی ان میں امریکا، جرمنی، ترکی، جنوبی افریقہ، برازیل اور ارجنٹائن خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ان ممالک میں ویکسین کے ٹیسٹ کے ایک سو پچاس سینٹر بنائے گئے تھے۔
اشتہار
ماہرین کی آراء
برطانیہ کی لیورپول یونیورسٹی کے فارماکالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سینیئر ریسرچر اینڈریو ہل کا کہنا ہے کہ بڑی عمر کے افراد میں ویکسین کا مؤثر ہونا انتہائی اہم اور کلیدی عنصر ہے۔ ہل کے مطابق یہ معاشرے کے کمزور افراد کو مدافعت اور تحفظ فراہم کرے گی۔ ریڈنگ یونیورسٹی کے پروفیسر برائے وائرولوجی ایان جونز کے مطابق فائزر کی ویکسین کا ڈیٹا بہت طاقتور اور حوصلہ مند ہے اور یہ افراد کے تحفظ کا باعث ہو گا۔ دوسری جانب ایک مارکیٹ تجزیہ کار نیل ولسن کا کہنا ہے کہ موڈیرنا کی جانب سے بھی ویکسین تیار کیے جانے کی خبر سے مالی منڈیوں میں دوا ساز اداروں پر کاروباری حلقے کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور یہ سن 2021 کے روشن ہونے کی بڑی دلیل ہے۔
کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والی معروف شخصیات
ہالی وُوڈ سے بالی وُوڈ تک، کئی اہم فلمی شخصیات کورونا وائرس کی لپیٹ میں آچکی ہیں۔ ان کے علاوہ کئی نامی سیاستدانوں کو بھی کووڈ انیس کی بیماری نے اپنی گرفت میں لیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
رابرٹ پیٹینسن
چونتیس سالہ اداکار رابرٹ پیٹینسن نے فلم ’ٹوائلائٹ‘ میں ایک ایسے خونخوار مردے کا کردار ادا کیا تھا، جو رات کو باہر نکلتا تھا۔ وہ ’بیٹمین‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔ فلم بیٹمین میں پہلے بین ایفلیک کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
ڈوائن جانسن: دا راک
امریکا کے مشہور ریسلر یا پہلوان ’دا راک‘ کا اصلی نام ڈوائن جانسن ہے۔ وہ ہالی وُوڈ کی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاتے ہیں۔ ان کو بیوی اور دو بیٹیوں سمیت کورونا وائرس نے گرفت میں لے لیا تھا۔ اب سبھی اس بیماری کے چنگل سے نکل آئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ ماسک پہن کر رہیں کیونکہ اسی میں بہتری ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Shotwell
فٹ بالر نیمار
مشہور و معروف برازیلی فٹ بالر نیمار، فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ کلب کے تین کھلاڑیوں کے دو ستمبر سن 2020 کو کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔ کلب کے کھلاڑیوں میں اس بیماری کی وبا پھوٹنے کو ٹیم کے ہسپانوی تفریحی جزیرے ابیٹسا کے دورے کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ نیمار کے ساتھ ان کے بیٹے کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Ramos
سلویو برلسکونی
تراسی سالہ اطالوی سیاستدان اور سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اس کا اعلان ان کی سیاسی جماعت نے دو ستمبر سن 2020 کو کیا۔ ان کے دو بیٹے اور تیس سالہ خاتون دوست کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ وہ سارڈینا کی ساحلی پٹی پر چھٹیاں گزارنے گئے ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Vojinovic
یُوسین بولٹ
تیز رفتار دوڑنے کے مقابلے میں لیجنڈ کا درجہ رکھنے والے یوسین بولٹ بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ ان کا وائرس ٹیسٹ ان کی چونتیسویں سالگرہ کی آؤٹ ڈور پارٹی کے بعد سامنے آیا۔ اس پارٹی میں مہمانوں نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔ وہ ایک سو میٹر اور دو سو میٹر کی دوڑ میں ریکارڈ رکھتے ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Childs
انٹونیو بینڈراس
ہسپانوی اداکار انٹونیو بینڈراس کو اپنی ساٹھویں سالگرہ پر حیران کن انداز میں کورونا وائرس کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ انہیں اپنی سالگرہ کا دن آئسولیشن یا قرنطینہ میں گزارنا پڑا۔ رواں برس کے مہینے اگست کے وسط میں ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اب وہ صحتیاب ہو چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Captital Pictures
امیتابھ بچن اور خاندان
بھارت فلمی صنعت بالی وُوڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن اور ان کا تقریباً سارا خاندان ہی جولائی میں کورونا وائرس کی گرفت میں آ گیا تھا۔ ان کے بیٹے ابھیشیک بچن، اداکارہ بہو اور سابقہ مس ورلڈ ایشوریا رائے کے ساتھ پوتی آرادیا کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر، ان کو ہسپتال داخل کر دیا گیا تھا۔ اب سبھی رُو بہ صحت ہو چکے ہیں۔ ان کی بیوی جیا بچن کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔
تصویر: AFP/Getty Images/S. Jaiswal
جائیر بولسونارو
برازیل کے صدر جائیر بولسونارو کورونا وائرس کی وبا کو محض نزلہ زکام قرار دیتے رہے ہیں اور پھر جولائی سن 2020 میں ان کو کورونا وائرس نے آن دبوچا۔ انہیں کورونا وبا اور دیگر احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے پر ملک اور بیرون ملک شدید تنقید کا سامنا رہا۔ ان کے بیٹے اور بیوی کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Peres
ٹام ہینکس
امریکی فلمی صنعت ہالی وُوڈ کے مشہور اداکار ٹام ہینکس اور ان کی گلوکارہ و اداکارہ بیوی ریٹا ولسن کے کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ چکے ہیں۔ وہ اس وبا کی لپیٹ میں آنے والی ابتدائی مشہور شخصیات میں سے تھے۔ ہینکس اور ان کی بیوی کو آسٹریلیا کے دورے کے دوران وائرس نے جکڑ لیا تھا۔ اب وہ صحت یاب ہو کر واپس امریکا لوٹ چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP/Invision/J. Strauss
صوفی گریگوئر ٹروڈو
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو کا ٹیسٹ برطانوی دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر مثبت آیا تھا۔ بیوی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کینیڈین وزیر اعظم نے خود کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ کر لیا تھا۔
تصویر: Reuters/P. Doyle
بورس جانسن
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی رواں برس مارچ میں کورونا کی گرفت میں آ گئے تھے۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں ہنگامی طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں داخل رہے تھے۔ ہسپتال میں انہیں آکسیجن فراہم کی گئی اور معالجین مسلسل ان کی علالت پر نگاہ رکھے ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Dawson
11 تصاویر1 | 11
امریکا میں ویکسین لگانے کا ہنگامی منصوبہ
فائزر اور بائیو این ٹیک کے بیان کے مطابق اس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی امریکی فیڈرل ڈرگ ایجنسی سے حاصل کی جائے گی۔ اجازت ملنے کے بعد کم از کم چار امریکی شہروں میں ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ رواں برس کے ختم ہونے سے قبل ویکسین کی پچاس ملین خوراکیں تیار کر لی جائیں گی اور اگلے برس کے دوران 1.3 تین بلین مزید خوراکیں تیار کی جائیں گی۔ یورپی یونین اور برطانیہ بھی ویکسین خریدنے والوں میں شامل ہیں۔ برطانیہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور ایسٹرا زینکا ویکسین کی بھی ایک سو ملین خوراکیں خریدے گا۔ اس ویکسین کے آخری آزمائشی مرحلے کے نتائج جلد ہی عامل کر دیے جائیں گے۔
چینی ویکسین
چین میں کووڈ وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سائنوویک نامی مدافعتی دوا اس وقت وسطی آزمائشی دور میں ہے اور اس کے حوصلہٴ افزاء اور مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ چین میں کم از کم چار ویکسینیں تیاری کے درمیانی دور مکمل کرنے والی ہیں۔ ان میں سے ایک کی آزمائش پاکستانی رضاکاروں پر بھی جاری ہے۔ چین میں اس ویکسین کے ٹیسٹس سات سو افراد پر کیے گئے ہیں۔ یہ ویکسین سائنو ویک بائو ٹیک چینی دوا ساز کمپنی تیار کر رہی ہے۔ ابھی تک تیسر مرحلے کے نتائج کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ چینی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں مہنے میں قریب ساٹھ ہزار افراد کو مدافعتی ویکسین لگائی گئی ہے۔