يوکرينی عدالت نے روسی فوجی کو عمر قيد کی سزا سنا دی
24 مئی 2022
يہ جنگی جرائم سے متعلق يوکرين ميں کسی روسی فوجی کے خلاف پہلا مقدمہ تھاْ۔کریملن نے عندیہ دیا ہے کہ ماریوپول اسٹیل ورکس میں ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں میں سے چند کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔
اشتہار
یوکرینی عدالت نے گرفتار روسی فوجی سارجنٹ وادم ايس کو نہتے شہری کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ ايسے خدشات بھی ہيں کہ اس کے رد عمل ميں ماريوپول سے حراست ميں ليے گئے يوکرينی فوجيوں پر بھی روس ميں مقدمہ چلايا جا سکتا ہے۔
سربراہان کہ کہنے پر گولی چلائی، روسی فوجی
وادم ایک روسی ٹینک یونٹ کا رکن تھا۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنے سربراہان کے احکامات پر عمل درآمد کر رہا تھا۔ وادم نے عدالت میں ہلاک شہری کی اہلیہ سے معافی بھی مانگی تھی۔ یوکرین کی جانب سے وادم کے لیے تعینات کیے گئے وکیل وکٹر اووسیانیکوف نے عدالت کو وادم کا دفاع کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ شدید اور بڑے پیمانے پر جاری عسکری کارروائی کے لیے تیار نہ تھے۔
یوکرینی استغاثہ روسی فوجیوں کی جانب سے مبینہ طور پر مرتکب کیے جانے والے ہزاروں جنگی جرائم کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ روسی فورسز کی جانب سے ماریوپول کے ایک سینیما ہال میں بمباری کی گئی تھی جہاں شہریوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ یوکرین یہ بھی دعویٰ کرتا ہے کہ روس کی جانب سے ایک میٹرنٹی ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
ماسکو کے کییف سے ملحقہ علاقوں سے انخلاء کے دوران ہزاروں شہریوں کی لاشیں سڑکوں پر بکھری پڑی ملی تھیں۔
روسی افواج کا ماریوپول پر نیا حملہ
روسی افواج نے یوکرینی ماریوپول شہر کے نواح میں واقع ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب ایک نئی جنگی کارروائی شروع کر دی ہے۔ روسی فورسز ماریوپول کی طرف سست مگر پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
ماریوپول کی طرف پیش قدمی
روسی فوج نے یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں نئے حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ بالخصوص ماریوپول کے نواح میں واقع ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب ایک نئی جنگی کارروائی خونریز ثابت ہو رہی ہے، جہاں ایک ہی دن کی گئی کارروائی کے نتیجے میں اکیس شہری ہلاک جبکہ اٹھائیس زخمی ہو گئے۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
ازووِسٹال سٹیل پلانٹ نشانہ
روسی فورسز نے ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب بلاتفریق شیلنگ کی ہے۔ مشرقی دونستک ریجن میں اس روسی کارروائی کی وجہ سے بے چینی پھیل گئی ہے۔ یہ پلانٹ اب کھنڈر دیکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
قریبی علاقے بھی متاثر
ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریبی علاقوں میں بھی تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔ مقامی افراد اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج کی شیلنگ کی وجہ سے شہری بھی نشانہ بن رہے ہیں۔ بھرپور طاقت کے استعمال کے باوجود روسی افواج ابھی تک اس علاقے میں داخل نہیں ہو سکی ہیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
لوگوں کا انخلا جاری
روسی حملوں کے بیچ ماریوپول سے شہریوں کا انخلا بھی جاری ہے۔ تاہم سکیورٹی خطرات کی وجہ سے اس عمل میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ صورتحال ایسی ہے کہ کچھ پتہ نہیں کہ کب وہ روسی بمباری کا نشانہ بن جائیں۔
تصویر: Alexander Ermochenko/REUTERS
آنسوؤں کے ساتھ ہجرت
یوکرینی نائب وزیر اعظم نے ماریوپول کے مقامی لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ انہیں محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جائے گا۔ ان کے مطابق شہریوں کے تحفظ اور ان کی محفوظ مہاجرت کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا ہے، جس کے تحت لوگوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکالا جا رہا ہے۔
تصویر: Francisco Seco/AP/dpa/picture alliance
جانے والے پیچھے رہ جانے والوں کی فکر میں
نئے حکومتی منصوبے کے تحت اسی ہفتے پیر کے دن 101 شہریوں کو ماریوپول سے نکال کر قریبی علاقوں میں منتقل کیا گیا۔ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں جانے والے البتہ اپنے پیاروں سے بچھڑ کر اداس ہی ہیں۔ زیادہ تر مرد ملکی فوج کے ساتھ مل کر روسی فوج کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
تصویر: Francisco Seco/AP/picture alliance
یوکرینی فوج پرعزم
روسی فوج کی طرف سے حملوں کے باوجود یوکرینی فوجیوں کا کہنا ہے کہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔ مغربی ممالک کی طرف سے ملنے والے اسلحے اور دیگر فوجی سازوسامان کی مدد سے وہ روسی پیش قدمی کو سست بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ یوکرینی فوجی جنگ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے بھی سرگرداں ہیں۔
تصویر: Peter Kovalev/TASS/dpa/picture alliance
روس نواز جنگجوؤں کی کارروائیاں
ماریوپول میں روس نواز مقامی جنگجو بھی فعال ہیں، جو یوکرینی افواج کے خلاف برسرپیکار ہیں۔BM-21 گراڈ راکٹ لانچ سسٹم سے انہوں نے ازووِسٹال سٹیل پلانٹ کے قریب حملے کیے، جس کی وجہ سے املاک کو شدید نقصان ہوا۔
تصویر: ALEXANDER ERMOCHENKO/REUTERS
روسی فوج کے اہداف نامکمل
چوبیس فروری کو شروع ہونے والی جنگ میں اگرچہ روسی افواج نے یوکرین کے کئی شہروں کو کھنڈر بنا دیا ہے تاہم وہ اپنے مطلوبہ اہداف کے حصول میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ روسی فوج نے شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، جس میں ماریوپول کا یہ اسکول بھی شامل ہے، جو روسی بمباری کی وجہ سے تباہ ہو گیا۔
تصویر: Alexei Alexandrov/AP/picture alliance
ماریوپول کھنڈر بن گیا
روسی جارحیت سے قبل یوکرینی شہر ماریوپول کی آبادی تقریبا چار لاکھ تھی۔ یہ شہر اب کھنڈر بن چکا ہے۔ روسی فوج کی کوشش ہے کہ اس مقام پر قبضہ کر کے یوکرین کا بحیرہ اسود سے رابطہ کاٹ دیا جائے۔ اسی سمندری راستے سے یوکرین کو خوارک اور دیگر امدادی سامان کی ترسیل ہو رہی ہے۔
تصویر: Alexei Alexandrov/AP/picture alliance
10 تصاویر1 | 10
روس وادم کا دفاع کرنے کی کوشش کرے گا
وادم کو سزا سنائے جانے سے قبل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا تھا ماسکو اپنے اس فوجی کا دفاع نہیں کر سکا لیکن دیگر طریقوں کے ذریعے وادم کا دفاع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
نوٹرے ڈیم یونیورسٹی میں بین الاقوامی امور کی ماہر میری ایلن کا کہنا ہے کہ وادم کی سزا روس کی تحویل میں موجود یوکرینی فوجیوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ میری ایلن کے مطابق روس یوکرینی فوجیوں کے خلاف عدالتی کارروائیاں شروع کر سکتا ہے تاکہ اس کے فوجیوں کے حوصلے بلند رہیں۔
روس کے مرکزی تحقیقیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ وہ ماریوپول میں ہتھیار ڈال دینے والے فوجیوں کے خلاف تحقیقات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
يوکرين پر روسی حملہ چوتھے مہینے میں، ڈونباس پر حملے تيز
ادھر جنگی محاذ پر روس نے يوکرين کے مشرقی ڈونباس خطے ميں لوہانسک کے علاقے پر بمباری اور ذمینی حملے تيز کر ديے ہيں۔ لوہانسک کے گورنر نے دعوی کيا ہے کہ روس نے پورے خطے پر قبضہ کرنے کے مقصد سے مزيد ہزاروں فوجی طلب کر ليے ہيں اور شہريوں کے ليے انخلاء کا وقت اب گزر چکا ہے۔ يوکرين پر روسی حملے کو شروع ہوئے اب چوتھا ماہ شروع ہو گيا ہے۔ يوکرينی صدر وولودمير زيلنسکی نے بتايا کہ تين ماہ ميں روس نے پندرہ سو ميزائل حملے اور تين ہزار سے زائد فضائی حملے کيے ہيں۔ اس جنگ کی وجہ سے اب تک چھ ملين سے زائد يوکرينی شہری بے گھر ہو چکے ہيں۔
ب ج، ش ر (اے پی)
یوکرین: ماریوپول کے شہریوں کی تباہ شدہ گھروں میں واپسی