اسرائیل کی سپریم کورٹ نے اسرائیلی فوج کے مشتبہ فلسطینی عسکریت پسندوں کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق متنازعہ پالیسی پر پابندی عائد کرنے سے متعلق درخواست کو مسترد کر دیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو اپنی اس پالیسی پر عمل کرنے کے لئے مزید احتیاط سے کام لینا ہو گا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بعض ٹارگٹ کلنگز بین الاقوامی قانون کے مطابق ہیں۔آج سے چار برس پہلے انسانی حقوق کی دو تنظیموں نے سپریم کو
اشتہار
�ٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں اسرائیلی فوجی کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ کی پالیسی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی فلسطینیو ں کے خود کش حملوں کو روکنے میں موثر ثابت ہو رہے ہیں۔