’’ٹرائی بیکا‘‘ فلمی میلہ: بڑا اعزاز جرمن فلم کے لئے
2 مئی 2010غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر بننے والی اِس فلم کو میلے کی بہترین فلم قرار دیا گیا۔ اِسی فلم میں، جسے انگریزی میں "When We Leave" کا نام دیا گیا ہے، مرکزی کردار ادا کرنے والی ترک نژاد جرمن اداکارہ سبل کیکلی کو بہترین اداکارہ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ کیکلی کو اِسی کردار پر حال ہی میں جرمن فلم پرائز سے بھی نوازا گیا تھا۔ کیکلی نے اِس فلم میں بھی ایک ترک نژاد نوجوان جرمن خاتون کا کردار ادا کیا ہے، جو استنبول میں اپنے تشدد پسند شوہر کے ظلم سے تنگ آ کر گھر سے فرار ہو کر واپس برلن میں اپنے ماں باپ کے پاس پہنچ جاتی ہے لیکن اُس کے گھر والے بھی اُس کی بات سمجھنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔
ہدایتکارہ الاداگ نے 25 ہزار ڈالر مالیت کا اعلیٰ ترین اعزاز ’’ٹرائی بیکا‘‘ فلمی میلے کے بانیوں ہالی وُڈ سٹار رابرٹ ڈی نیرو اور خاتون پروڈیوسر جین روزنتھال کے ہاتھوں سے وصول کیا۔ اِس کے علاوہ اُنہیں سٹیفن ہینک کی تخلیق کردہ ایک پینٹنگ بھی دی گئی، جس کا عنوان تھا:’’سٹڈی: ناردرن سٹی رینیساں‘‘۔
اداکارہ سبل کیکلی کو دو ایئر ٹکٹ دئے گئے، جن کی مدد سے وہ دنیا میں جس جگہ کا چاہیں سفر کر سکتی ہیں۔ بہترین اداکار کا اعزاز ایرک ایلموس نینو کے حصے میں آیا، جنہوں نے ممتاز فرانسیسی گلوکار اور اداکار سیرش گیس بُوہر کی زندگی پر بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
اِس میلے میں فیچر فلموں کے علاوہ دستاویزی اور مختصر فلمیں بھی دکھائی گئیں۔ مجموعی طور پر یہاں 38 ملکوں سے بھیجی گئی 132 فلموں کی نمائش کی گئی۔ بہترین دستاویزی فلم کا انعام فلم ’’مونیکا اینڈ ڈیوڈ‘‘ نے جیتا، جس میں ڈاؤن سنڈروم کے شکار ایک امریکی جوڑے کو اپنی شادی کی تیاریاں کرتے دکھایا گیا ہے۔
’’ٹرائی بیکا‘‘ کو امریکی ریاست یُوتاہ کے شہر پارک سٹی میں منعقد ہونے والے سن ڈانس فلم فیسٹیول کے بعد ا مریکہ میں آزاد سینما کا دوسرا بڑا میلہ گردانا جاتا ہے۔ نو روز تک جاری رہنے کے بعد اتوار کو یہ میلہ اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : عاطف توقیر