1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اور کملا ہیرس کی ہیکنگ میں 'ایران ملوث' ہے، امریکہ

20 اگست 2024

امریکی حکام نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کی انتخابی مہم کو نشانہ بنا کر امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ تہران نے ان الزامات کی سخی سے تردید کی ہے۔

ٹرمپ
ٹرمپ کی ٹیم نے ریپبلکن پارٹی کے نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس  سے متعلق ایک ڈوزیئر اور اندرونی معلومات کی تقسیم کے لیے 'غیر ملکی ذرائع' کو مورد الزام ٹھہرایا تھا تصویر: Carolyn Kaster/AP Photo/picture alliance

امریکہ کی سکیورٹی ایجنسیوں نے پیر کے روز ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کو نشانہ بنانے کے لیے سائبر حملے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ٹرمپ کی ٹیم پر ایران کی مبینہ ہیکنگ اور ایف بی آئی کی تفتیش

وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی، سائبر سکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی سمیت مختلف سکیورٹی ایجنسیوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، "ہم نے اس انتخابی دور کے دوران تیزی سے جارحانہ ایرانی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔"

ٹرمپ سے انٹرویو میں مسک نے کیا سوالات پوچھے؟

امریکی ایجنسیوں نے کہا کہ خاص طور پر اس طرح کی سرگرمیوں میں "صدارتی انتخابی مہم کو نشانہ بنانے والے سائبر آپریشنز" شامل ہیں۔

بائیڈن امریکی صدارتی امیدواری سے آخر دستبردار کیوں ہوئے؟

بیان میں مزید کہا گیا کہ انٹیلیجنس کمیونٹی کو یقین تھا کہ "ایرانیوں نے سوشل انجنیئرنگ اور دیگر کوششوں کے ذریعے ایسے افراد تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے، جن کو دونوں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم تک براہ راست رسائی حاصل ہو۔"

امریکہ: نائن الیون حملوں کے منصوبہ سازوں کے ساتھ ڈیل منسوخ

تاہم امریکی تفتیشی ایجنسیوں نے اس طرح کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ انہوں نے ہیکنگ کے حملے میں ایران کے کردار کی تصدیق کیسے کی، اور نہ ہی انہوں نے یہ بتایا کہ ہیکنگ کے ذریعے ٹرمپ کی انتخابی مہم سے کس قسم کی معلومات چرائی گئی ہیں۔

ایران نے ردعمل میں کیا کہا؟

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے ان امریکی الزامات کو "غیر مصدقہ اور حقیقت پوری طرح سے خالی" قرار دیتے ہوئے اس کی تردید کی۔

رواں مہینے کے اوائل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سنبھالنے والی ٹیم نے کہا تھا کہ اسے 'ہیکنگ' کا نشانہ بنایا گیا تصویر: Margo Martin via REUTERS

ایرانی مشن نے امریکہ کو ثبوت پیش کرنے کا بھی چیلنج کیا اور کہا کہ اگر واشنگٹن نے اس بارے میں کوئی بھی ثبوت فراہم کرتا ہے، تو "ہم اس کے مطابق جوابی کارروائی کریں گے۔"

ہمیں سائبر حملوں کے بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

اس مہینے کے اوائل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم سنبھالنے والی ٹیم نے کہا تھا کہ اسے "ہیکنگ" کا نشانہ بنایا گیا۔ اس نے ٹرمپ کے نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس  سے متعلق ایک ڈوزیئر دیا  تھا۔ اور اندرونی معلومات کی تقسیم کے لیے "غیر ملکی ذرائع" کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔

کملا ہیرس بھارتی نژاد ہیں یا سیاہ فام؟ نسلی شناخت پر ٹرمپ کا سوال

 اس نے اشارے کنائے میں اس حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے بھی بات کہی تھی۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان اسٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا، "یہ دستاویزات غیر قانونی طور پر امریکہ کے مخالف غیر ملکی ذرائع کی جانب سے حاصل کی گئی تھیں، جن کا مقصد 2024 کے انتخابات میں مداخلت کرنا اور ہمارے جمہوری عمل میں افراتفری پھیلانا تھا۔"

امریکہ: قاتلانہ حملے پر ایف بی آئی ٹرمپ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی

کملا ہیرس کی انتخابی مہم نے بھی شکایت کی ہے کہ انہیں بھی غیر ملکی اداروں نے ہیکنگ حملے کا نشانہ بنایا ہے، تاہم اس ٹیم نے کسی ملک کا نام نہیں لیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ، امریکی سیاست میں تشدد کا اضافہ

02:35

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں