امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پہلی مرتبہ ماسک پہن کر عوام کے سامنے آئے۔ یہ فیصلہ انہوں نے ایک ایسے وقت کیا ہے جب امریکا میں مسلسل تیسرے روز بھی کورونا کیسز کا نیا یومیہ ریکارڈ سامنے آیا ہے۔
اشتہار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چہرے پر ماسک پہن کر عوام کے سامنے آنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب امریکا میں مسلسل تین دنوں سے کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کا نیا یومیہ ریکارڈ سامنے آ رہا ہے۔
امریکا میں آج اتوار 12 جولائی کو جاری شدہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں نے دوران امریکا میں مزید 69 ہزار شہری اس وبائی مرض سے متاثر ہوئے۔
امریکا 3.3 ملین کیسز اور ایک لاکھ 37 ہزار ہلاکتوں کے ساتھ دنیا بھر میں کووڈ انیس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ صدر ٹرمپ پر صحت عامہ کے لیے مثال بننے کا دباؤ تھا تاہم وہ اس کے باوجود ماسک پہننے سے گریز کرتے رہے تھے۔
امریکی صدر دارالحکومت واشنگٹن کے قریب والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال پہنچے تو انہوں نے چہرے پر گہرے رنگ کا ماسک پہن رکھا تھا جس پر صدارتی مہر بھی دیکھی جا سکتی تھی۔ ٹرمپ وہاں زخمی سابق فوجیوں سے ملاقات کے لیے پہنچے تھے۔ تاہم وہ اس موقع پر وہاں موجود صحافیوں سے بات چیت کے لیے نہیں ٹھہرے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں انہوں نے کہا، ''میں ماسک کے خلاف کبھی بھی نہیں رہا مگر اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ان کے لیے وقت اور جگہ ہوتی ہے۔‘‘
رواں ہفتے جاری ہونے والی بعض اخباری رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے قریبی ساتھی مسلسل ان سے درخواست کر رہے تھے کہ انہیں ماسک پہن کر عوام کے سامنے آنا چاہیے اور تصاویر کھنچوانی چاہییں۔ اس کی ایک وجہ آئندہ انتخابات میں ٹرمپ کے متوقع حریف جو بائڈن کی عوامی مقبولیت میں اضافہ بھی ہے۔
امریکا اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل جو بائیڈن کی انتخابی مہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ماسک نہ پہننے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتی آئی ہے۔ بائیڈن کے ترجمان اینڈریو بیٹس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ''ڈونلڈ ٹرمپ نے طبی ماہرین کے مشوروں کو نظر انداز کرنے اور ماسک پہننے کو سیاسی مسئلہ بنانے میں کئی ماہ لگا دیے۔ ماسک ان اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے جن پر ہمیں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عمل کرنا چاہیے۔‘‘
ایشیا سے امریکا تک، ماسک کی دنیا
آغاز پر طبی ماہرین نے ماسک پہننے کو کورونا وائرس کے خلاف بے اثر قرار دیا تھا لیکن اب زیادہ سے زیادہ ممالک اسے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری سمجھ رہے ہیں۔ ایشیا سے شروع ہونے والے ماسک پہننے کے رجحان پر ایک نظر!
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Zucchi
گلوز، فون، ماسک
جرمنی بھر میں ماسک کب لازمی قرار دیے جائیں گے؟ انہیں ایشیا میں کورونا وائرس کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ جرمنی کے روبرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ نے بھی ماسک پہننے کی تجویز دی ہے۔ یینا جرمنی کا وہ پہلا شہر ہے، جہاں عوامی مقامات اور مارکیٹوں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
تصویر: Imago Images/Sven Simon/F. Hoermann
اپنی مدد آپ کے تحت
عالمی سطح پر ماسکس کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔ ایسے میں کئی لوگ ماسک خود بنانے کا طریقہ سیکھا رہے ہیں۔ یوٹیوب اور ٹویٹر پر ایسی کئی ویڈیوز مل سکتی ہیں، جن میں ماسک خود بنانا سکھایا گیا ہے۔ جرمن ڈیزائنر کرسٹین بوخوو بھی آن لائن ماسک بنانا سیکھا رہی ہیں۔ وہ اپنے اسٹوڈیو میں ریڈ کراس اور فائر فائٹرز کے لیے بھی ماسک تیار کرتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul
مسکراہٹ
جرمن شہر ہنوور کی آرٹسٹ منشا فریڈریش بھی کورونا وائرس کا مقابلہ اپنی فنکارانہ صلاحیتوں سے کر رہی ہیں۔ ان کے ہاتھ سے تیار کردہ ماسک مسکراتے ہوئے چہروں اور معصوم جانوروں کی شکلوں سے مزین نظر آتے ہیں۔ اس آرٹسٹ کے مطابق وہ نہیں چاہتیں کہ وائرس لوگوں کی خوش مزاجی پر اثر انداز ہو۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Stratenschulte
رنگین امتزاج
جمہوریہ چیک اور سلوواکیہ ایک قدم آگے ہیں۔ دونوں ملکوں نے ہی مارچ کے وسط میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا تھا۔ سلوواکیہ کی خاتون صدر اور وزیراعظم بطور مثال خود ماسک پہن کر عوام کے سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد آسٹریا نے بھی دوران خریداری ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا تھا۔
تصویر: Reuters/M. Svitok
چین میں بہار
چین میں کسی وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک پہن کر رکھنا روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے شروع میں ہی وہاں لوگوں نے ماسک پہننا شروع کر دیے تھے۔ وہاں اس وبا کے باوجود یہ جوڑا محبت کے شعلوں کو زندہ رکھے ہوئے ہے اور باقی دنیا سے بے خبر بہار کا رقص کر رہا ہے۔
تصویر: AFP
اسرائیل، سب برابر ہیں
اسرائیل میں بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ پولیس اور فوج مل کر وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے کرفیو کو نافذ العمل بنا رہے ہیں۔ آرتھوڈکس یہودی بھی ان قوانین سے مبرا نہیں ہیں۔ یروشلم میں ایک پولیس اہلکار الٹرا آرتھوڈکس یہودی کو گھر جانے کی تلقین کر رہا ہے۔
تصویر: picture-lliance/dpa/I. Yefimovich
غزہ میں آرٹ
گنجان آباد غزہ پٹی میں لوگ ماسک کے ذریعے اپنی فنکارانہ صلاحیتیوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ غزہ حکام نے تمام تقریبات منسوخ کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ تیس مارچ کو اسرائیل کی سرحد کے قریب طے شدہ سالانہ احتجاجی مظاہرہ بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔
تصویر: Imago Images/ZUMA Wire/A. Hasaballah
ماکروں کے گمشدہ ماسک
فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں حفاظتی سوٹ اور ماسک تیار کرنے والی ایک فیکٹری کا دورہ کر رہے ہیں۔ سینکڑوں ڈاکٹروں نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں حفاظتی سازوسامان مہیا کرنے میں ناکامی پر حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ حفاظتی سامان نہ ہونے کے باوجود بہت سے ڈاکٹروں نے مریض کو تنہا چھوڑنے کی بجائے ان کا علاج کیا۔