امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ پاکستان افغان امن مذاکرات کے حوالے سے مدد کرے۔ یہ بات پاکستانی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہی ہے۔
اشتہار
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان گزشتہ 17 برس سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو۔ امریکی حکام طویل عرصے سے پاکستان پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں کہ وہ طالبان کی قیادت کو جن کے بارے میں واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ وہ پاکستان میں موجود ہے، مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
پاکستانی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’’صدر ٹرمپ نے ایک خط لکھا ہے اور پاکستان سے تعاون مانگا ہے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے مدد کرے۔‘‘
چوہدری کے مطابق ٹرمپ نے لکھا ہے کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات بہت اہم ہیں اور افغان تنازعے کا حل تلاش کرنے میں بھی پاکستانی کردار کی بہت اہمیت ہے۔ روئٹرز کے مطابق پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم امریکی سفارت خانے نے فوری طور پر اس خط کے حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ایک ٹیلی وژن انٹرویو کے دوران کا کہا تھا کہ کئی بلین ڈالرز امداد کے باوجود پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی 2011ء میں ایک امریکی آپریشن میں ہلاکت سے قبل پاکستانی حکام کو اس کی ملک میں موجودگی کا علم تھا۔
گزشتہ ہفتے افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ انہوں نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک 12 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی معاہدے پر عملدرآمد میں کم از کم پانچ برس کا وقت لگے گا۔
دوسری طرف امریکی دفتر خارجہ کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے خصوصی امریکی مندوب زلمے خیل زاد نے خطے کے دورے کا آغاز دو دسمبر سے شروع کر دیا ہے۔ وہ افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کے سلسلے میں پاکستان، افغانستان، روس، ازبکستان، ترکمانستان، بلیجیئم، متحدہ عرب امارات اور قطر جائیں گے۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔