1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

ٹرمپ نے قومی سلامتی کے متعدد مشیروں کو برطرف کردیا

جاوید اختر اے پی، روئٹرز کے ساتھ
4 اپریل 2025

امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق برطرفی کا یہ اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی سازشی نظریات کی مبلغ اور انفلوئنسر لارا لومر سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ   لورا لومر
ڈونلڈ ٹرمپ نے مبینہ طور پر لورا لومر (بائیں) سے ملاقات کے بعد این ایس سی کے عملے کو برطرف کر دیاتصویر: AFP

نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ اور انتہائی دائیں بازو کی رہنما لارا لومر کے درمیان ملاقات کے بعد قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے تقریباً چھ ارکان کو برطرف کر دیا گیا، جبکہ دیگر کو دوسری ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، این ایس سی کے جن سینیئر اہلکاروں کو برطرف کیا گیا، ان میں ٹیکنالوجی اور قومی سلامتی کی نگرانی کرنے والے ایک سینیئر ڈائریکٹر ڈیوڈ فیتھ اور انٹیلی جنس معاملات کی نگرانی کرنے والے ایک سینیئر ڈائریکٹر برائن والش شامل ہیں۔ برطرفی کی وجوہات واضح نہیں ہیں۔

امریکہ: سازشی نظریات پھیلانے والے الیکس جونز کو لاکھوں ڈالر کا جرمانہ

یہ پیش رفت اس اسکینڈل کے تناظر میں سامنے آئی ہے جس نے گزشتہ ہفتے قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کو اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔ خیال رہے کہ امریکی میگزین 'دی اٹلانٹک' کے ایڈیٹر کو غلطی سے سگنل ایپ پر ایک چیٹ میں شامل کرلیا گیا تھا جہاں حکام نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

لارا لومر کا دعویٰ ہے کہ 9/11 کے دہشت گردانہ حملے امریکہ کے اندر موجود لوگوں کی کارستانی تھیتصویر: Chao Soi Cheong/AP/picture alliance

ہم اس میٹنگ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، لومر کے ساتھ ٹرمپ کی ملاقات 30 منٹ تک جاری رہی اور اس میں مبینہ طور پر قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز بھی موجود تھے۔ نائب صدر جے ڈی وینس، چیف آف اسٹاف سوسی وائلز، اور صدارتی عملے کے دفتر کے ڈائریکٹر سرجیو گور نے بھی اس میں شرکت کی۔

نائن الیون، نئے ثبوت مگر تفصیلات نہیں

ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں ان کے ساتھ موجود نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اس ملاقات کی تصدیق کی۔ انہوں نے لومر کو "ایک عظیم محب وطن" قرار دیا اور کہا کہ اس (لومر) نے بعض افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ان سے سفارش کی ہے۔ ٹرمپ نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ آیا این ایس سی کے افسران کو برطرف کرنے کا مشورہ بھی لومر نے دیا تھا۔

سازشی نظریات کا پرچار اور کورونا وائرس کا بحران

03:06

This browser does not support the video element.

لارا لومر کون ہیں؟

انتہائی دائیں بازو کی سازشی نظریات کی مبلغ اور انفلوئنسر، لومر کو اشتعال انگیز بیانات اور بالخصوص یہ دعویٰ کرنے کے لیے جانا جاتا ہے کہ 9/11 کے دہشت گردانہ حملے امریکہ کے اندر موجود لوگوں کی کارستانی تھی۔

کئی تنازعات کے باوجود، لومر ٹرمپ کے قریب ہیں۔ وہ 2024 کے انتخابات کے دوران ٹرمپ کے جہاز پر اکثر ان کے ساتھ موجود رہتی تھیں۔ لومر نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو اپنی ایک "ریسرچ" پیش کی۔

لومر نے جمعرات کو ایکس پر کہا، "صدر ٹرمپ سے ملنا اور انہیں اپنے تحقیقی نتائج پیش کرنا اعزاز کی بات ہے۔"

انہوں نے مزید لکھا، "میں ان کے ایجنڈے کی حمایت کے لیے سخت محنت جاری رکھوں گی، اور میں امریکہ کے صدر اور ہماری قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ٹھوس جانچ کی اہمیت اور ضرورت کو دہراتی رہوں گی۔"

لومر نے مزید کہا،"صدر ٹرمپ کے احترام اور اوول آفس کی رازداری کے پیش نظر، میں میٹنگ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تفصیلات بتا نہیں سکتی"۔

ادارت: عدنان اسحاق

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں