ٹرمپ نے یوکرین اور غزہ جنگ کے خاتمے کی کوششیں شروع کر دیں؟
11 نومبر 2024فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے 'واشنگٹن پوسٹ' کے حوالے سے کہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات جیتنے کے اگلے دن ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو فون کال کیا اور یوکرین میں جنگ نہ بڑھانے کا مشورہ دیا تھا۔
مشرق وسطیٰ ’ڈیل میکر‘ ٹرمپ کی واپسی کا منتظر
رپورٹ کے مطابق بطور نو منتخب صدر اپنی پہلی غیر سرکاری سرگرمی کے طور پر، ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو فلوریڈا میں اپنی نجی رہائش گاہ سے پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کو یورپ میں امریکی فوج کی موجودگی کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ (یوکرین میں) جنگ کو بڑھاوا نہ دیں۔
نومنتخب صدر کے نمائندوں نے تاہم اس حوالے سے اے ایف پی کے سوالوں کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں(ٹرمپ) نے مزید بات چیت میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے تاکہ "یوکرین کی جنگ کے جلد حل" پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ٹرمپ نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے، جسے ماہرین دنیا میں جاری تنازعات کے خاتمے کے ان کے وعدے کے حصے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے پوٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اگر وہ جو بائیڈن کی جگہ صدر ہوتے تو روس کبھی یوکرین پر حملہ نہ کرتا۔
ٹرمپ کی نیتن یاہو سے بات
ٹرمپ نے ووٹروں سے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہوئے تو مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کو روک دیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے انتخابات جیتنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ سے تین بار بات چیت کا دعویٰ کیا ہے۔
بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گذشتہ چند دنوں میں تین بار بات کی ہے جس کا مقصد اسرائیل اور امریکہ کے درمیان مضبوط اتحاد کو مزید فروغ دینا تھا۔
نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ "ٹرمپ کے ساتھ اچھی اور بہت اہم بات چیت ہوئی ہے۔ ہم اس (موجودہ تنازع) کے تمام پہلوؤں میں ایرانی خطرے اور اس سے لاحق خطرات کو سمجھتے ہیں۔ ہم اسرائیل کے سامنے امن کے میدان اور اس کی توسیع اور دیگر شعبوں میں عظیم مواقع بھی دیکھتے ہیں۔"
صدر محمود عباس سے بھی فون پر بات چیت
ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی فون پر بات چیت میں غزہ تنازع کے خاتمے اور خطے میں امن کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔
محمود عباس کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ٹرمپ کو ان کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ٹرمپ نے جرمن چانسلر اولاف شولس سے بھی اتوار کو فون پر بات کی۔ شولس کے ترجمان کے مطابق دونوں رہنما "یورپ میں امن کی واپسی کے لیے مل کر کام کرنے پر متفق تھے۔"
ٹرمپ جنوری میں نئے صدر کا عہدہ سنبھالیں گے لیکن اس وقت تک میدان جنگ اور آسمانوں میں جاری تصادم میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔
اب دیکھنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد کیسے یوکرین اور مشرق وسطیٰ سمیت دنیا میں جاری تنازعات کو ختم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کریں گے۔
ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی،اے پی)