1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کے مقابلے میں ٹرمپ کی اپنی نئی کمپنی

21 اکتوبر 2021

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ کے نام سے اپنی سوشل میڈیا ایپ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق ان کی نئی کمپنی سوشل میڈیا پر ٹوئٹر اور فیس بک جیسی بڑی کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کرے گی۔

US Präsident Trump
تصویر: picture-alliance/Photoshot/Yin Bogu

ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی سوشل میڈیا ایپ کا نام 'ٹروتھ سوشل‘ رکھا ہے اور لفظ 'ٹروتھ‘ یا سچ جلی حروف میں لکھا جائے گا۔

ٹروتھ سوشل کا آغاز ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (ٹی ایم ٹی جی) کے پلیٹ فارم سے کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم شروع کر کے دراصل سن 2024 کے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کمپنی کی جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ان کا مشن 'بڑی ٹیک کمپنیوں‘ کا مقابلہ کرنا ہے جو اپنی اجارہ داری کا فائدہ اٹھا کر امریکا میں مخالف آوازوں کو دبا رہی ہیں۔

ٹرمپ نے نئی سوشل ایپ شروع کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، ''ہم ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں طالبان کے بڑی تعداد میں ٹوئٹر اکاؤنٹ موجود ہیں لیکن آپ کے پسندیدہ امریکی صدر کو خاموش رکھا گیا ہے۔‘‘

سابق صدر نئی سوشل میڈیا گروپ کے چیئرمین ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''مجھے خوشی ہے کہ جلد ہی میں ٹروتھ سوشل پر اپنا پہلا سچ شیئر کروں گا۔ ٹی ایم ٹی جی کی بنیاد اس مشن کے ساتھ رکھی گئی ہے کہ سب کی آواز کو جگہ دی جائے۔ خوش ہوں کہ جلد ہی ٹروتھ سوشل پر اپنے خیالات شیئر کر کے بڑی ٹیک کمپنیوں کا مقابلہ کر پاؤں گا۔‘‘

ٹروتھ سوشل کب شروع ہو گا؟

کمپنی کی پریس ریلیز کے مطابق ٹروتھ سوشل کا عبوری ورژن آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا۔

ابتدا میں 'بیٹا ورژن‘ کے لیے صرف مخصوص تعداد میں صارفین اسے استعمال کر پائیں گے اور صرف مدعو کردہ صارفین اس میں شرکت کر سکیں گے۔

بعد ازاں آئندہ برس کی پہلی سہ ماہی میں ٹروتھ سوشل ایپ کی سروسز عوام کے لیے باقاعدہ شروع کر دی جائیں گی۔

ٹروتھ سوشل کی ایپ اس وقت ایپل اسٹور پر 'پری آرڈر‘ کے لیے دستیاب ہے۔

ٹرمپ کی نئی کمپنی سوشل میڈیا کے علاوہ 'آن ڈیمانڈ ویڈیو سروس‘ بھی شروع کرے گی جہاں انٹرٹینمنٹ سمیت حالات حاضرہ اور خبروں سے متعلق پروگرام دستیاب ہوں گے۔

کمپنی نے اپنی ابتدائی پریس ریلیز میں یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ مستقبل میں 'کلاؤڈ سروسز‘ بھی شروع کی جائیں گی جو گوگل اور ایمازون کلاؤڈ کا مقابلہ کریں گی۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ ٹوئٹر اور فیس بک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ٹرمپ پر یہ پابندی انتخابات میں شکست کے بعد رواں برس جنوری میں ٹرمپ کے حامیوں کے کیپیٹل ہل پر دھاوے کے بعد سے عائد ہے۔

ش ح / ب ج (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں