’ٹرمپ کو کورونا وائرس کے خطرے سے خبردار کیا گیا تھا‘
28 اپریل 2020
امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خفیہ ایجنسیوں نے جنوری اور فروری میں ہی کورونا وائرس کے خطرے سے آگاہ کر دیا تھا۔
اشتہار
- کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کی کُل تعداد: 3,060,152
- کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد: 212,056
- کووڈ انیس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد: 905,662
- سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا میں انفیکشنز کی تعداد: 988,469
- امریکا میں کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد: 56,253
ٹرمپ کو کورونا وائرس کے خطرے سے خبردار کیا گیا تھا، واشنگٹن پوسٹ
امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خفیہ ایجنسیوں نے جنوری اور فروری میں ہی کورونا وائرس کے خطرے سے آگاہ کر دیا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس وائرس کے امریکا میں منظر عام پر آنے سے کئی ہفتے پہلے اور متعدد مرتبہ صدر کو اس کے پھیلاؤ کے طریقہ کار کے حوالے سے بریفنگز دی گئی تھیں۔ ان اطلاعات کے برعکس صدر ٹرمپ نے تیرہ مارچ کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا اور اس وقت اسٹاک مارکیٹ گرنے کے ساتھ ساتھ نیویارک میں متاثرہ افراد کی تعداد بہت زیادہ ہو چکی تھی۔
دنیا بھر میں کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی تعداد تین ملین سے بڑھ گئی
کورونا وائرس کی نئی قسم کے سبب ہونے والی بیماری کووڈ انیس دنیا بھر میں تین ملین سے زائد افراد کو متاثر کر چکی ہے۔ امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مرتب کردہ اعداد شمار کے مطابق اس بیماری میں عالمی سطح پر اموات کی تعداد دو لاکھ 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ دوسری طرف کووڈ انیس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی نو لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
لاک ڈاؤن میں نرمی: جرمنی میں زندگی کی واپسی
جرمنی کورونا وائرس کی وبا سے نمٹتے ہوئے اب دوسرے مرحلے کی طرف رواں ہے۔ کچھ دکانوں، اسکولوں اور اداروں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تاہم ہر ریاست یہ فیصلہ خود کر رہی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Gebert
جرمن شہری آزادی کی طرف لوٹ رہے ہیں
ایک ماہ مکمل لاک ڈاؤن کے بعد جرمن شہری آزادی کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ جرمنی کی زیادہ تر ریاستوں میں بیس اپریل سے آٹھ سو سکوائر فٹ تک کے رقبے والی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ لیکن اب بھی برلن جیسی ریاستوں میں دکانوں کو کھولنے کی اجازت دینے میں تاخیر کی جارہی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Gebert
ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں دکانیں کھل گئی ہیں
جرمنی کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں دکانیں کھل گئی ہیں۔ بون شہر میں شہری اس پیش رفت سے کافی خوش دکھائی دیے۔
تصویر: Getty Images/A. Rentz
سائیکل اور گاڑیوں کی دکانوں کو گاہکوں کے لیے کھول دیا گیا
جرمنی بھر میں سائیکل اور گاڑیوں کی دکانوں کو گاہکوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ چاہے یہ دکانیں آٹھ سو سکوائر فٹ سے زیادہ رقبے ہی کیوں نہ ہوں۔
تصویر: Getty Images/L. Baron
دکان دار بھی اس لاک ڈاؤن میں نرمی سے کافی خوش
دکان دار بھی اس لاک ڈاؤن میں نرمی سے کافی خوش دکھائی دیے۔ کچھ دکانوں پر سیل لگائی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ گاہکوں کی توجہ حاصل کر سکیں۔ تاہم زیادہ تر اسٹورز پر یہ نوٹس لگائے گئے ہیں کہ ایک یا دو سے زیادہ گاہک ایک وقت میں دکان کے اندر نہ آئیں۔
تصویر: Getty Images/AFPT. Keinzle
اسکول بھی کھول دیے گئے
اکثر اسکول بھی کھول دیے گئے ہیں۔ برلن، برانڈنبرگ اور سیکسنی میں سیکنڈری اسکول کے طلبا کو امتحان کی تیاری کے لیے اسکول آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اکثر ریاستوں میں چار مئی جبکہ باویریا میں گیارہ مئی سے اسکول کھول دیے جائیں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Michael
چڑیا گھروں کو کھولا جا رہا ہے
چڑیا گھروں اور سفاری پارک بھی لاک ڈاؤن کے دوران بند تھے۔ اب کچھ شہروں میں چڑیا گھروں کو کھولا جا رہا ہے۔ عجائب گھروں کو بھی دھیرے دھیرے کھولنے کے منصوبے بنائے گئے ہیں۔
تصویر: Reuters/L. Kuegeler
چہرے کا ماسک
کچھ لوگ اپنی مرضی سے چہرے کا ماسک پہن کر باہر نکل رہے ہیں۔ اس حوالے سے کوئی سرکاری فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ تاہم لوگوں کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ دکانوں کے اندر، بسوں اور ٹرینوں میں سفر کے دوران ماسک پہنیں۔ کچھ ریاستوں میں جرمن شہریوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر اور دکانوں میں خریداری کے دوران ماسک پہنا ہوگا۔
تصویر: Reuters/W. Rattay
ایک دوسرے سے فاصلہ
اب بھی حکومت ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے پر زور دے رہی ہے۔ جرمن حکام کے مطابق شہری ایک دوسرے سے ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھیں۔
تصویر: Getty Images/L. Baron
8 تصاویر1 | 8
جرمنی میں نئے کیسز کی تعداد مسلسل کم ہوتی ہوئی
جرمنی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی روزانہ تعداد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ تازہ اعداد وشمار کے مطابق جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کُل 988 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اس سے ایک روز اس انفیکشن کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد 1257 تھی۔
جرمنی میں اب کووڈ انیس میں مبتلا ہونے والوں کی مجموعی تعداد 158,758 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 114,500 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اس مہلک بیماری کے سبب مجموعی اموات کی تعداد 6,126 ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن: فطرت سے تعلق جوڑنے کے آٹھ طریقے
کووڈ انیس بیماری کے لاک ڈاؤن کے دوران فطرتی ماحول سے تعلق پیدا کرنا بہت مفید ہو سکتا ہے۔ یہ تعلق انسانوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے بہت مناسب خیال کیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Panther Media
اجازت ہے تو چہل قدمی کے لیے باہر نکلیں
ہریالی والے علاقوں میں سیر یا واک کرنا ذہنی اسٹریس کو کم کرنے کے لیے مفید خیال کیا جاتا ہے۔ گھر کے باہر کھلے ماحول میں ہلکی پھلکی ورزش بھی ایک اور مثبت فعل ہو سکتا ہے۔ بھیڑ کے علاقوں سے دور رہتے ہوئے واک یا ورزش جسمانی چستی اور ذہنی صلاحیتوں کے لیے مفید ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photononstop
باہر نہیں تو گھر میں رہیں اور لطف اٹھائيں
اگر آپ کے لیے گھر سے باہر نکلنے میں مشکلات حائل ہیں تو گھر میں رہتے ہوئے باہر کے سبزے اور ہریالی کا لطف اٹھائیں۔ اپنی کھڑکی سے باہر نظر آنے والی ہریالی یعنی گھاس، درختوں، پودوں اور جھاڑیوں کو دیکھنا بھی صحت کے لیے مفید ہے۔ ہوا کی سرسراہٹ اور پودوں کی رگڑ سے پیدا ہونے والی آوازیں بھی سکون دیتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/PhotoAlto
ورچوئل وزٹ
لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیشنل پارکس بند ہیں۔ سفر کی سہولت دستیاب نہیں تو ایسے میں کئی نیشنل پارکوں کی ویب کیمروں سے نشر کی جانے والی لائیو نشریات سے محظوظ ہوں۔ اس ویب کیم سے جانوروں کے اندرونی رہائشی علاقے بھی دیکھے جا سکتے ہیں جہاں عام طور پر رسائی ممکن نہیں ہوتی۔
نیشنل پارکس کی طرح مختلف چڑیا گھروں اور ایکویریم نے بھی اپنی نشریات ویب کیم سے شروع کر رکھی ہیں۔ ان سے بھی لاک ڈاؤن میں معلومات اور لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کچھ دیر کے لیے پانی کا تالاب دیکھنا بھی سکون دیتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/F. Lanting
پرندوں کو دیکھیں
لاک ڈاؤن میں گھر پر رہتے ہوئے اڑتے پرندوں یا دوسری حیاتيات کی سرگرمیوں پر غور کریں۔ اپنی بالکونی سے نظر آنے والے پھول دیکھیں۔ ان سب سے سکون میسر ہوگا۔ برطانیہ میں ایک دوسرے کو علی الصبح پرندوں کی تصویر بنا کر بھیجنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Vennenbernd
پرندوں کو کھانا کھلائیں
کورونا لاک ڈاؤن میں خود یا اپنے بچوں کے ساتھ فضا میں اڑتے پرندوں کو خوراک دینا بھی ایک اچھا مشغلہ ہو سکتا ہے۔ اپنی بچی ہوئی خوراک کسی برتن میں ڈال کر گھر کے باہر رکھ دیں اور کچھ دیر بعد آنے والے پرندوں کو دیکھیں۔ یہ بھی ایک فرحت بخش عمل ہے۔
کووڈ انیس سے بچنے کے لاک ڈاؤن میں ایک اور سرگرمی کیڑوں کو پناہ دینے میں ہے۔ اس کے لیے گھر سے باہر نکلنے کی ضرورت نہیں۔ گھر کے باہری جگہ یا بالکونی میں ایک ڈھانچہ کھڑا کر کے اسے کیڑوں کا مسکن بنایا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/F. Hecker
باغبانی شروع کر دیں
باغبانی ایک انتہائی تخلیقی اور قدرتی ماحول سے دوستی کا مشغلہ قرار دیا جاتا ہے۔ چھوٹے بڑے گملوں یا بیکار برتنوں میں سبزیوں اور پھولوں کے پودے لگا کر ان کی افزاٴش کا انتظار کریں۔ باغبانی کا ہر مرحلہ آسودگی اور راحت کا باعث ہو گا۔
تصویر: picture-alliance/Panther Media
8 تصاویر1 | 8
دوسری طرف جرمنی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے اب زیادہ تر دکانیں اور کاروبار کھول دیے گئے ہیں مگر ساتھ ہی یہ لازمی کر دیا گیا ہے کہ عوامی مقامات یا دفاتر اور دکانوں میں جانے والے چہرے پر ماسک استعمال کریں گے۔
اطالوی وزیراعظم کی طرف سے لاک ڈاؤن میں محتاط نرمی کا دفاع
اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونٹے نے پہلی مرتبہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ ترین علاقے لومباردائی کا دورہ کیا ہے۔ وہاں انہوں نے ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن میں محتاط نرمی کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ اٹلی میں چار مئی سے لوگوں کو چہل قدمی کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ کئی بڑی کمپنیاں بھی پیداوار کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیں گی۔ اٹلی میں یورپ کا طویل ترین لاک ڈاؤن دس مارچ سے جاری ہے۔ اٹلی میں تقریبا ستائیس ہزار افراد کووڈ انیس سے ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق لومباردائی سے تھا۔