ٹرمپ کے دو ساتھی مجرم قرار، امریکی صدر کی مشکلات میں اضافہ
22 اگست 2018
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو قریبی رفقاء کو عدالت یقینی طور پر جیل کی سزا سنا دے گی۔ ان دونوں نے عدالت میں ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے انہوں نے انتخابی مہم کے دوران مالی بےضابطگیوں کی سازش کی تھی۔
اشتہار
امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ساتھی اور وکیل مائیکل کوہن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران خلاف ضابطہ کارروائیوں کے مرتکب ہوئے ہیں۔ کوہن نے عدالتی کارروائی کے دوران پورن اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز اور پلے بوائے میگزین کی ماڈل گرل کیرن مکڈوگل کو کی گئی مالی ادائیگیوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ان دونوں خواتین نے ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کا اعتراف کر رکھا ہے۔
عدالت میں مائیکل کوہن کے وکیل لینی ڈیوس نے اپنے دلائل میں واضح کیا کہ اُن کے موکل کے اقدامات حقیقت میں ٹرمپ کے لیے سینے پر گولی کھانے کے مساوی ہیں۔ کوہن نے ٹرمپ کی جگہ گولی کھانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ڈیوس نے اپنے مؤکل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حلف کے تحت کوہن نے اعتراف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان دونوں خواتین کو ادائیگیاں اس لیے کی تھیں تا کہ وہ انتخابی عمل کو متاثر کر سکیں۔
نیویارک کے فیڈرل جج نے مائیکل کوہن کے مقدمے کا فیصلہ بارہ دسمبر کو سنانے کا اعلان کرتے ہوئے اُن پر واضح کیا کہ جن الزامات کے تحت انہیں مجرم قرار گیا ہے، اُن کی سزا پینسٹھ برس تک ہو سکتی ہے۔
مغربی ورجینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج پال مینیفرٹ کو آٹھ مختلف الزامات کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ پال منافرٹ پر کُل اٹھارہ الزامات عائد کیے گئے تھے لیکن دس پر جیوری کے اراکین متفق نہیں ہو سکے۔ ان الزامات کے تحت انہتر سالہ منافرٹ کو طویل المدتی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔
منافرٹ کو مجرم قرار دیے جانے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے انسان ہیں اور کارروائی باعثِ رسوائی ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عدالتی کارروائی کے بعد سے امریکی صدر نے منافرٹ سے فاصلہ اختیار کر رکھا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر کے وکیل رُوڈی گولیانی نے امریکی میڈیا پر یہ بیان دیا ہے کہ کوہن کے الزامات سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت سنبھالنے کے بعد کوئی غلط کام کیا ہے۔ امریکی میڈیا میں یہ کہا جا رہا ہے کہ کوہن اور منافرٹ کے اعترافات امریکی صدر کے لیے گہری پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ: ہوٹلز، تفریحی مقامات اور انا پرستی
ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا فائیو اسٹار ہوٹل واشنگٹن کے قدیمی پوسٹ آفس کی بلڈنگ میں واقع ہے۔ یہ عمارت وائٹ ہاؤس سے ایک میل سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ان کے بزنس کی سلطنت میں ایک نیا اضافہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
قدیم عمارت میں نئی لگژری
ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل واشنگٹن کے ’اولڈ پوسٹ ٹاور اور کلاک ٹاور‘ کے نام سے مشہور عمارت میں قائم کیا گیا ہے۔ 1899ء میں تعمیر کی گئی یہ تاریخی عمارت وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے درمیان میں واقع ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Wilson
مشہور عمارتوں میں جائیداد
سان فرانسسکو کی چھائی ہوئی اس دھند میں دکھائی دینے والی یہ بھوری بلڈنگ شہر کی معروف ترین عمارت ہے۔ 1969ء میں تعمیر کی جانے والی یہ عمارت بینک آف امریکا کا صدر دفتر ہوا کرتی تھی۔ اس بلڈنگ کے تیس فیصد حصے کے مالک بھی ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔
تصویر: Imago/UPI Photo
دلکش نظارے والے گلف کلب
ٹرمپ نیشنل گولف کلب لاس اینجلس کے قریب ساحلی علاقے کے بالکل متصل ہے اور شہر کے مرکز سے صرف تیس منٹ کی ڈرائیو پر ہے۔ یہ کلب صرف گولف کھیلنے کے لیے نہیں بلکہ فلموں کی شوٹنگ کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔
تصویر: Getty Images/S. Shugerman
جائیداد سے محبت
ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا تھا، ’’ا گر مجھ سے جائیداد کے بارے میں پوچھا جائے تو میں کہوں گا کہ پراپرٹی حقیقی ہوتی ہے، اسے چھوا اور محسوس کیا جا سکتا ہے، یہ خوبصورت ہوتی ہے اور یہ اصل آرٹ ہوتی ہے۔ مجھے ریئل اسٹیٹ بہت پسند ہے۔‘‘
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. York
پرفیوم کی سلطنت
صرف ریئل اسٹیٹ ہی نہیں بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پرفیوم سازی میں بھی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ ان کا یہ کاروبار بھی بہت انتہائی کامیاب ہے۔
تصویر: Trump Fragrances
خوبرو خواتین اور کاروبار کی کامیابی
ڈونلڈ ٹرمپ ماڈل ایجنسی کا دعوٰی ہے کہ وہ ٹرمپ کی بصارت اور ان سوچ کے مطابق کام کرتی ہے۔ یہ ایجنسی کا دفتر نیو یارک میں ہے۔ اس ایجنسی کی ایک مشہور ماڈل ہانگ کانگ کی میا کنگ بھی ہیں۔
تصویر: Getty Images/B. Raglin
جوے خانے
اٹلانٹک سٹی میں تاج محل کسینو اور معروف بورڈوالک پر واقع ہوٹل کمپلیکس پر آج بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لکھا ہے۔ تاہم بہت جلد یہاں تبدیلی آنے والی ہے۔ کئی سالوں کے بعد دس اکتوبر 2016ء کو یہ دونوں عمارتیں بلند ہونے جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/W.T.Cain
کامیابی بھی خسارہ بھی
اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق کامیاب ترین کاروبار اور بڑے پیمانے پر جائیداد کے باوجود ٹرمپ کی کچھ کمپنیاں خسارے میں بھی ہیں اور یہ خسارہ 650 ملین ڈالر بنتا ہے۔ واشنگٹن میں ٹرمپ انٹرنیشل ہوٹل دارالحکومت کی تیسری اونچی ہے۔