ٹروڈو کی غیر مناسب حرکت، کینیڈین خاتون صحافی سامنے آ گئی
7 جولائی 2018
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو ایک خاتون صحافی کے جسم کو نامناسب انداز میں ہاتھ لگانے کے الزام کا سامنا ہے۔ یہ واقعہ تقریباً بیس برس قبل ہوا تھا۔ وزیراعظم ٹروڈو نے اس حرکت پر معذرت کی ہے۔
اشتہار
جس خاتون صحافی کے ساتھ ٹروڈو نے ایسا کیا تھا، اُس کا نام روز وائٹ ہے۔ اس خاتون کو تقریباً بیس برس قبل جسٹن ٹروڈو کی دست درازی کا سامنا رہا تھا۔ اُس وقت ٹروڈو ایک غیر سیاسی شخصیت تھے۔ اس خاتون صحافی نے میڈیا میں اس واقعہ کے حوالے سے جاری بحث کے تناظر میں ایک تصدیقی بیان جاری کیا ہے۔
کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے متاثرہ خاتون روز وائٹ کا ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ بیان ہچکچاہٹ کے ساتھ جاری کر رہی ہیں اور اُس کی وجہ ذرائع ابلاغ کا بڑھتا ہوا دباؤ ہے۔ روز وائٹ نے اپنے بیان میں تصدیق کہ ایک جریدے اوپن آئیز نے انہی کے بارے میں ایک ادارتی نوٹ لکھا ہے اور انہی کے ساتھ ٹروڈو نے دست درازی کی کوشش کی تھی۔ یہ واقعہ سن دوہزار میں کریسٹن ویلی ایڈوانس میں رپورٹ ہو چکا ہے۔
جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا تب موجودہ کینیڈین وزیراعظم کی عمر اٹھائیس برس تھی اور وہ کسی قسم کی سیاسی سرگرمی میں حصہ بھی نہیں لیتے تھے۔ اس واقعے کے حوالے سے جسٹن ٹروڈو خاتون صحافی روز وائٹ سے معذرت کر چکے ہیں۔
ٹروڈو کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر انہیں معلوم ہوتا کہ وہ خاتون ایک صحافی ہے تو وہ اُس کے اتنا قریب جا کر کھڑے نہ ہوتے۔ ٹروڈو نے یہ تسلیم کیا کہ یہ واقعہ برٹش کولمبیا کے مغربی شہر کریسٹن میں منعقد ہونے والے ایک میوزک فیسٹول کے دوران رونما ہوا تھا۔
اوپن آئیز کے ادارتی نوٹ کے اگلے ہی دن کینیڈین وزیراعظم نے بیان جاری کیا کہ بیس برس قبل بھی اس حوالے سے انہوں نے خاتون کے بارے میں کوئی پیش رفت نہیں کی تھی اور آج بھی وہ اس مناسبت سے مزید تاویلات پیش نہیں کریں گے۔
روز وائٹ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ دست درازی کے واقعے کے بعد اُس کا ٹروڈو کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں رہا تھا اور وزیراعظم بننے کے بعد بھی اس کا ٹروڈو سے کوئی رابطہ نہیں۔
خاتون صحافی نے کینیڈین براڈکاسنٹگ یونین کو جاری کیے گئے بیان میں واضح کیا ہے کہ وہ اس مناسبت سے مزید کوئی ردِ عمل یا بیان جاری نہیں کریں گی۔
فرانسیسی سیاست اور جنسی اسکینڈلز
جنسی اسیکنڈل سیاستدان کے لیے تباہ کُن بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم فرانسیسی اپنے منتخب نمائندوں کی ایسی حرکات کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ فرانس کے تقریباً تمام اعلٰی نمائندے اپنی ’لُوو لائف‘ کے حوالے سے خبروں میں رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Fuentes
جنسی اسکینڈل، تو کیا ہوا؟
تین سال قبل آئی ایم ایف کے سابق فرانسیسی سربراہ ڈومینک اسٹراؤس کاہن پر آبروریزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ آج کل وہ سیکس پارٹیوں کا اہتمام کرنے کے ایک مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک جائزے کے مطابق زیادہ تر فرانسیسی شہریوں کے لیے کاہن پر عائد الزامات انتہائی غیر اہم ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرانسیسی اپنے چوٹی کے سیاستدانوں کے جنسی اسکینڈلز کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اسکوٹر اور محبوبہ
فرانسیسی جریدے ’کلوزر‘ نے موجودہ صدر فرَانسوَا اولانڈ کی یہ تصویر شائع کی تھی، جس میں وہ اسکوٹر پر پیچھے بیٹھے ہوئے اپنی محبوبہ اداکارہ ژولی گائٹ سے خفیہ انداز میں ملنے جا رہے تھے۔ اِس موقع پر اُن کے لیے سلامتی کے انتظامات گائٹ سے زیادہ اہم نہیں تھے۔ اولانڈ نے اِس تصویر پر احتجاج کرتے ہوئے اِسے اَپنے نجی معاملات میں دخل اندازی سے تعبیر کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
’اس لمحے کے لیے شکریہ‘
اِس طرح صدر اولانڈ نے اَپنی شریک حیات وَالِیری ٹرِیَئر وَائلر کو دھوکہ دیا تھا۔ اِس واقعے کے بعد ٹرِیَئر وَائلر نے اولانڈ سے علیحدگی اختیار کر لی اور بعد اَزاں اپنی آپ بیتی کو ایک کتاب کی شکل دی۔ اِس کتاب کا نام تھا ’’ تھینک یو فار دس مومنٹ‘‘ یعنی اِس لمحے کے لیے شکریہ۔ اِس کتاب میں اولانڈ کی زندگی کے منفی پہلوؤں کو زبردست انداز میں اجاگر کیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
طلاق کے لیے صحیح وقت کا انتخاب
جب نکولا سارکوزی مئی 2007ء میں صدر منتخب ہو کر ایلی زے پیلس پہنچے تو وہ دوسری مرتبہ شادی شُدہ تھے تاہم اُن کی اُس وقت کی اہلیہ سیسیلیا کو محض چند ہی مہینے فرانس کی ’خاتونِ اوّل‘ ہونے کا اعزاز حاصل رہا اور اُسی سال اکتوبر میں اس جوڑے نے اپنی طلاق کا اعلان کر دیا۔ اس کے چند ہی ماہ بعد فروری میں نکولا سارکوزی نے اداکارہ کارلا برونی کے ساتھ شادی کر لی۔
تصویر: AFP/GettyImages/A. Estrella
’موسیو، صرف پانچ منٹ‘
’پانچ منٹ، شاور سمیت‘۔ سابق صدر ژاک شراک کو اپنے عاشقانہ تعلقات کے لیے اکثر اس طرح کے ذو معنی فقرے سننا پڑتے تھے۔ ’موسیو، صرف پانچ منٹ‘ کی اہلیہ اپنے شوہر کے متعدد عاشقانہ تعلقات کے بارے میں اچھی طرح جانتی تھیں۔ ایک بار اُنہوں نے اپنے شوہر کے لیے آنے والی کال ریسیو کی تو اپنے شوہر کے بارے میں پوچھے جانے پر کہنے لگیں کہ اُنہیں ظاہر ہے یہ بات نہیں معلوم کہ اُن کے شوہر اپنی راتیں کہاں گزارتے ہیں۔
تصویر: AFP/GettyImages/G. Malie
متراں کا کنبہ نمبر دو
صدر متراں کی اہلیہ ڈانیل متراں اپنے شوہر کے حوالے سے اتنا کھل کر گفتگو کرنے کی عادی نہیں تھیں۔ اُن کے 1981ء سے 1995ء تک فرانس کے صدر رہنے والے شوہر خاموشی کو ترجیح دیتے تھے۔ ان کی موت کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی کہ سرکاری طور پر تو وہ ڈانیل (سامنے بائیں جانب) کے ساتھ ایلی زے محل میں رہتے تھے لیکن اُن کے تعلقات این پنجو (پیچھے بائیں جانب) کے ساتھ بھی تھے، جن سے اُن کے دو بیٹے بھی تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
صدر اور شہزادی
والیری جسکارد دیستاں 1974ء سے لے کر 1981ء تک فرانس کے صدر رہے۔ اُن کی نجی زندگی بھی بہت زیادہ موضوعِ بحث رہتی تھی، جس کی بڑی وجہ وہ خود بھی تھے۔ 2009ء میں ’صدر اور شہزادی‘ کے نام سے اُن کا ایک ناول شائع ہوا، تب یہ قیاس آرائیاں بھی ہوئیں کہ کیا اُن کا شہزادی ڈیانا کے ساتھ کوئی افیئر تھا؟ جسکارد کا کہنا تھا کہ یہ ناول سراسر فرضی واقعات پر مبنی تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مادام پومپی دُو سے متعلق اسکینڈل
سابق فرانسیسی صدر جارج پومپی دُو ایک جنسی اسکینڈل کا نشانہ بنے۔ یہ کہا جائے تو زیادہ درست ہو گا کہ وہ نہیں بلکہ اُن کی اہلیہ اس اسکینڈل کی زَد میں آئیں۔ اداکار ایلن ڈیلاں کا ایک گارڈ اسٹیون مارکووِچ سیکس پارٹیوں کے لیے بہت شہرت رکھتا تھا۔ مارکووِچ کے قتل کے بعد ایسی تصاویر منظرِ عام پر آئیں، جن میں مادام پومپی دُو کو بھی ایک پارٹی میں دیکھا جا سکتا تھا۔ بعد ازاں پتہ چلا کہ یہ ساری تصاویرجعلی تھیں۔