1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹریبیونل حریری کے قاتلوں کو بے نقاب کرے گا، اوباما

18 جنوری 2011

امریکی صدر باراک اوباما نے رفیق الحریری قتل کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے خصوصی ٹریبینول کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کے اعلان کو اس قتل کا معمہ حل کرنے کی جانب ایک پیشرفت قرار دیا ہے۔

امریکی صدر نے رواں ماہ لبنانی وزیر اعظم سے واشنگٹن میں ملاقات کی تھیتصویر: AP

امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ٹریبیونل کی کارروائی سے لبنان میں قاتلوں کو معافی دیے جانے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور لبنانی عوام کو بھی انصاف ملے گا۔

اس ٹریبیونل کے فیصلے کا طویل عرصے سے انتظار کیا جارہا ہے۔ اگرچہ فی الحال اس ٹریبیونل کی دستاویزات مخفی ہیں لیکن قوی امکان یہی ظاہر کیا جارہا ہے کہ جس کار بم حملے میں رفیق حریری سمیت 22 دیگر افراد مارے گئے تھے اس کی ذمہ داری حزب اللہ پر عائد کی جاسکتی ہے۔

لبنان کا دارالحکومت بیروت ماضی میں کئی بار خانہ جنگی کے باعث تباہی دیکھ چکا ہےتصویر: AP

امریکی صدر کے بقول، ’’ میں سمجھ سکتا ہوں کہ یہ وقت لبنانی عوام کے لئے اہم ہے اور ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر لبنانی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔‘‘ اوباما نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے ٹریبیونل کو آزادی سے اپنا کام کرنے دیا جائے جو بقول ان کے لبنان کے بہتر مستقبل، سچ کی تلاش اور انصاف کے حصول کے لئے اہم ہے۔

باراک اوباما کے مطابق اس اہم وقت میں لبنان کے تمام دوست ممالک کو لبنانی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ جب تک لبنان میں سیاسی قتل و غارت گری کا دور ختم نہیں ہوجاتا وہاں امن و استحکام کا حصول ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ حزب اللہ نے اقوام متحدہ کے اس ٹریبیونل کو امریکہ اور اسرائیل کا آلہ ء کار قرار دیا ہے۔ کلنٹن نے اپنے بیان میں حزب اللہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ لبنان میں انصاف و استحکام نہیں چاہتی۔

دوسری جانب لبنان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ نکولا فتوش نے بیروت متعین امریکی سفیر کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا تھا۔ بعض رپورٹوں کے مطابق انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ امریکہ، لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ، رفیق حریری کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کرتے ہیںتصویر: AP/DW-Fotomontage

اس خصوصی ٹریبیونل کے پراسیکیوٹر Daniel Bellemare نے رفیق حریری کے قتل میں ممکنہ طور پر ملوث افراد کے نام ٹریبیونل کے حوالے کروا دیے ہیں۔ ان ناموں کو تاحال مخفی رکھا گیا ہے۔

اس مناسبت سے مزید تفصیلات آج عام کی جاسکتی ہیں۔ یاد رہے کہ لبنان میں کٹر مذہبی سیاسی جماعت حزب اللہ اسی معاملے پر حکومت سے علیحدہ ہوچکی ہے جس کے سبب رفیق حریری کے بیٹے سعد حریری کی حکومت گرچکی ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں