ٹریبیونل حریری کے قاتلوں کو بے نقاب کرے گا، اوباما
18 جنوری 2011امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ٹریبیونل کی کارروائی سے لبنان میں قاتلوں کو معافی دیے جانے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور لبنانی عوام کو بھی انصاف ملے گا۔
اس ٹریبیونل کے فیصلے کا طویل عرصے سے انتظار کیا جارہا ہے۔ اگرچہ فی الحال اس ٹریبیونل کی دستاویزات مخفی ہیں لیکن قوی امکان یہی ظاہر کیا جارہا ہے کہ جس کار بم حملے میں رفیق حریری سمیت 22 دیگر افراد مارے گئے تھے اس کی ذمہ داری حزب اللہ پر عائد کی جاسکتی ہے۔
امریکی صدر کے بقول، ’’ میں سمجھ سکتا ہوں کہ یہ وقت لبنانی عوام کے لئے اہم ہے اور ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر لبنانی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔‘‘ اوباما نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے ٹریبیونل کو آزادی سے اپنا کام کرنے دیا جائے جو بقول ان کے لبنان کے بہتر مستقبل، سچ کی تلاش اور انصاف کے حصول کے لئے اہم ہے۔
باراک اوباما کے مطابق اس اہم وقت میں لبنان کے تمام دوست ممالک کو لبنانی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ جب تک لبنان میں سیاسی قتل و غارت گری کا دور ختم نہیں ہوجاتا وہاں امن و استحکام کا حصول ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ حزب اللہ نے اقوام متحدہ کے اس ٹریبیونل کو امریکہ اور اسرائیل کا آلہ ء کار قرار دیا ہے۔ کلنٹن نے اپنے بیان میں حزب اللہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ لبنان میں انصاف و استحکام نہیں چاہتی۔
دوسری جانب لبنان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ نکولا فتوش نے بیروت متعین امریکی سفیر کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا تھا۔ بعض رپورٹوں کے مطابق انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ امریکہ، لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔
اس خصوصی ٹریبیونل کے پراسیکیوٹر Daniel Bellemare نے رفیق حریری کے قتل میں ممکنہ طور پر ملوث افراد کے نام ٹریبیونل کے حوالے کروا دیے ہیں۔ ان ناموں کو تاحال مخفی رکھا گیا ہے۔
اس مناسبت سے مزید تفصیلات آج عام کی جاسکتی ہیں۔ یاد رہے کہ لبنان میں کٹر مذہبی سیاسی جماعت حزب اللہ اسی معاملے پر حکومت سے علیحدہ ہوچکی ہے جس کے سبب رفیق حریری کے بیٹے سعد حریری کی حکومت گرچکی ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عابد حسین