1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتیورپ

ٹرین ٹکٹ پر مسافر کی صنف کا اندراج لازمی نہیں، عدالتی فیصلہ

10 جنوری 2025

یورپی یونین کے رکن ممالک میں ٹرین کا سفر کرنے والے مسافروں کے لیے آئندہ ٹکٹ پر اپنی صنف ظاہر کرنا لازمی نہیں ہو گا۔ یہ بات لکسمبرگ میں یورپی عدالت انصاف نے فرانس کی ایک تنظیم کی طرف سے دائر کردہ مقدمے کے فیصلے میں کہی۔

ایک پبلک ٹائلٹ پر بنے ہوئے مختلف صنفوں کے علامتی نشان
یورپی عدالت انصاف کے مطابق ٹرین ٹکٹ خریدتے ہوئے یہ بات اہم نہیں ہوتی کہ مسافر کوئی مرد ہے، عورت یا کسی اور صنف کا انسانتصویر: Sebastian Kahnert/dpa/picture alliance

برسلز سے جمعہ 10 دسمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یورپی عدالت انصاف (ای سی جے) کے اس فیصلے کی روشنی میں، جو جمعرات کے روز سنایا گیا، یورپی یونین کے رکن ممالک میں اصولی طور پر ٹرین کے سفر کے لیے ٹکٹیں خریدنے والے صارفین کے لیے آئندہ یہ لازمی نہیں ہو گا کہ وہ یہ تعین بھی کریں کہ وہ مسٹر یا مسز کے طور پر مخاطب کیے جانا پسند کریں گے اور یہی بات ان کی طرف سے خریدی گئی ٹکٹوں پر بھی لکھی ہوئی ہو۔

اٹلی کی ٹرینیٹالیا یورپی ریل آپریٹر کمپنیوں میں سرفہرست

اس مقدمے میں عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹرین کے سفر کے لیے ٹکٹ خریدنا لازمی ہے اور کرایہ ادا کرنا بھی۔ لیکن یہ بات کوئی ٹرین ٹکٹ خریدنے کے لیے لازمی نہیں کہ گاہک کے طور پر مسافر کی صنف کا بھی واضح طور پر اظہار یا اندراج کیا جائے۔

یہ مقدمہ فرانسیسی ریل کمپنی ایس این سی ایف کے ٹکٹ بکنگ کے طریقہ کار کے خلاف دائر کیا گیا تھاتصویر: Bertrand Langlois/AFP via Getty Images

فرانس میں ایک تنظیم کی طرف سے دائر کیا گیا مقدمہ

لکسمبرگ میں یورپی یونین کی اس عدالت کے ججوں نے اپنا یہ فیصلہ جس مقدمے میں سنایا، وہ فرانس کی ایک تنظیم کی طرف سے دائر کیا گیا تھا۔ اس تنظیم کا نام Mousse ہے اور وہ صنفی امتیاز یا جنس کی بنیاد پر انسانوں میں تفریق کے خلاف سرگرم ہے۔

فرانس میں اس تنظیم نے پہلے فرانسیسی ریل کمپنی SNCF کے اس طریقہ کار کے خلاف احتجاج کیا تھا، جس کے تحت اس کی ریل گاڑیوں میں سفر کے لیے ٹکٹ خریدنے سے پہلے اب تک لازمی ہے کہ مسافر بکنگ کے وقت اپنی صنف سے متعلق معلومات بھی مہیا کریں۔

پورے جرمنی کے لیے نو یورو ماہانہ کی ٹرین ٹکٹ بہت کامیاب رہی

ایس این سی ایف نے اپنی طرف سے اس حتجاج کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد صنفی تفریق کے خلاف سرگرم یہ تنظیم یورپی عدالت انصاف میں چلی گئی تھی۔

لکسمبرگ میں یورپی عدالت انصاف کی عمارت اور نام کی تختیتصویر: Patrick Scheiber/imago

وہاں اپنے مقدمے میں اس نے دلیل یہ دی تھی کہ ٹرین کی ٹکٹیں خریدنے کے لیے مسافر کی صنف کا لازمی اندراج یورپی یونین کے عام صارفین کے ذاتی کوائف کے تحفظ سے متعلق جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن یا GDPR کی خلاف ورزی ہے۔

عدالتی فیصلہ

لکسمبرگ میں یورپی عدالت انصاف نے نو جنوری کے روز اپنے فیصلے میں مدعی کے طور پر اس فرانسیسی تنظیم کے وکلاء کے دلائل سے اتفاق کیا اور کہا کہ ٹرین ٹکٹ پر مسافر کی صنف کا اندراج لازمی نہیں اور اسی لیے صنف کے بارے میں معلومات کا حصول بھی لازمی نہیں ہے۔

یورپ بھر کی سیر بذریعہ ٹرین: انٹر ریل کے پچاس سال

عدالت کے مطابق یہ بھی عام صارفین کا حق ہے کہ انہیں کسی بھی اندراج شدہ صنف کے بغیر ہی مخاطب کیا جائے اور ان کے پرائیویسی رائٹس کا تحفظ کرتے ہوئے ان سے ان کی صنف نہ پوچھی جائے۔

جرمن ریل کمپنی ڈوئچے بان کا کہنا ہے کہ اس کے آن لائن ٹکٹ بکنگ سسٹم میں ’نیوٹرل جینڈر‘ کا انتخاب پہلے ہی سے ممکن ہےتصویر: MICHAEL BIHLMAYER/Chromorange/picture alliance

پرسنل ڈیٹا کے حصول کو کم سے کم رکھنے کے اصول کے تحت بھی صارفین سے متعلق وہی معلومات حاصل یا جمع کی جانا چاہییں، جو قطعی ناگزیر ہوں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریل کمپنیاں اپنے صارفین کو عمومی طور پر مخاطب کر سکتی ہیں اور یوں ان کے ذاتی کوائف کے حصول اور ان کے تحفظ پر خرچ ہونے والے وسائل بچا بھی سکتی ہیں۔

یورپ ایکسپریس: یورپی ممالک کو ملانے والی برق رفتار ٹرینوں کا نظام

اس کے علاوہ ایسی معلومات جمع کرتے ہوئے مسافروں کو یہ تو بتایا ہی نہیں جاتا کہ ان کے بارے میں یہ معلومات کس مقصد کے تحت حاصل کی جا رہی ہیں۔

رکن ریاستوں کے لیے رہنما فیصلہ

یورپی عدالت انصاف نے اپنے اس فیصلے کے ساتھ یونین کے رکن تمام ممالک کی عدالتوں کے لیے ایک رہنما حکم جاری کر دیا ہے اور رکن ممالک میں قومی سطح پر کیے جانے والے فیصلے یورپی یونین کے قوانین اور یورپی سطح کے عدالتی فیصلوں سے متصادم نہیں ہو سکتے۔

یورپی عدالت انصاف کا یہ فیصلہ رکن ریاستوں کی عدالتوں کے لیے ایک رہنما فیصلے کی حیثیت رکھتا ہےتصویر: DesignIt/Zoonar/picture alliance

اس لیے واپس فرانس میں اسی مقدمے پر حتمی فیصلہ اب فرانس ہی کی ایک عدالت کو سنانا ہو گا، جس کے لیے یورپی عدالت کے فیصلے کو مدنظر رکھنا بھی لازمی ہو گا۔

لکسمبرگ کی عدالت کے فیصلے کا دائرہ کار چونکہ پوری یورپی یونین ہے، اس لیے اب فرانس کے علاوہ جرمنی اور دیگر تمام ممالک میں بھی ریل کمپنیوں کو اپنی اپنی ویب سائٹس اور آن لائن ایپس پر صنف کے خانے میں ممکنہ جوابات سے متعلق ترامیم کرنا ہوں گی۔

لکسمبرگ نے بس اور ٹرین کا سفر مفت کر دیا

جرمنی کی سب سے بڑی ریل کمپنی ڈوئچے بان نے تو اس فیصلے کے فوری بعد یہ کہہ دیا کہ اس کی ویب سائٹ او ایپ میں یہ امکان پہلے ہی سے موجود ہے کہ صارفین اگر چاہیں تو اپنے لیے مسٹر یا مسز سے ہٹ کر صنفی طور پر ایک عمومی یا 'نیوٹرل طرز تخاطب‘ کا انتخاب بھی کر سکیں۔

م م / ع ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں