1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی

4 جنوری 2020

سن 2020 میں مردوں کا پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ بھارت اور سری لنکا کے مابین کھیلا جا رہا ہے۔ ایک نظر ڈالتے ہیں کرکٹ کے اس مقبول ترین فارمیٹ کی تاریخ اور ارتقاء پر۔

Cricket WM 2019 Sri Lanka vs Afghanistan
تصویر: Getty Images/AFP/G. Caddick

 سن 2020 مردوں کا پہلا 20 ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ پانچ جنوری کے دن بھارتی شہر گوہاٹی میں بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کے مابین کھیلا جائے گا۔ یہ میچ اپنی نوعیت کا انوکھا میچ ہو گا کیونکہ بیس کے عشرے میں بیس اوورز پر مشتمل یہ پہلا بین الاقوامی کرکٹ میچ ہے۔

سری لنکا نے سابق کپتان اینجلو میتھیوز کو سولہ ماہ کے بعد پہلی مرتبہ سولہ رکنی ٹیم میں شامل کیا ہے۔ لاستھ ملنگا کی کپتانی میں بتیس سالہ میتھیوز ایک طویل بریک کے بعد اس میچ میں جلوہ گر ہو سکتے ہیں۔

اس سے قبل یکم جنوری کو آسٹریلوی بِگ بیش لیگ ٹی ٹوئنٹی کے سلسلے میں پرتھ سکورچرز اور برسبین ہیٹ کے مابین پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا تھا، جس میں پرتھ کی ٹیم نے چالیس رنز سے جیت حاصل کی تھی۔ تاہم 2020ء کے پہلی تاریخ کو منعقد ہونے والا یہ میچ بین الاقوامی نہیں تھا۔

پہلا میچ اور ردعمل

کرکٹ کے محدود اوورز کے اس فارمیٹ نے اس صدی کی گزشتہ دو دہائیوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ مردوں کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ سترہ جنوری سن دو ہزار پانچ کو نیوزی اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا تھا۔

پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی خواتین کی ٹیموں کے مابین پانچ اگست سن دو ہزار چار کو کھیلا گیا تھاتصویر: Getty Images/M. Kolbe

نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے ایڈن پارک میں کھیلے گئے اس میچ میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب اس فارمیٹ کو ایک مذاق کے طور پر لیا گیا تھا۔

اس پہلے میچ سے قبل پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پر ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی خواتین کی ٹیموں کے مابین پانچ اگست سن دو ہزار چار کو کھیلا گیا تھا۔

تب کسی کو یہ علم نہیں تھا کہ یہ فارمیٹ انتہائی مقبولیت حاصل کرے گا اور عالمی سطح پر ایک مہنگا ترین کھیل بن جائے گا۔

پہلا عالمی کپ

سن دو ہزار سات میں ٹی ٹوئنٹی کا پہلا عالمی کپ جنوبی افریقہ میں منعقد کیا گیا تو ٹیسٹ کرکٹ کے قدامت پسند ناقدین نے اس ٹورنامنٹ کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔

تاہم کرکٹ شائقئن نے اس عالمی کپ میں انتہائی دلچسپی لی اور بالخصوص فائنل میچ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے سنسنی خیز مقابلے نے اس فارمیٹ میں نئی روح پھونک دی۔

ٹی ٹوئنٹی کا پہلا عالمی کپ بھارت نے اپنے نام کیا تھا۔ اس شاندار ٹورنامنٹ کے بعد عالمی کپ کا انعقاد ہر دو سال کی بنیادوں پر کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس فارمیٹ کا چھٹا اور آخری عالمی کپ سن دو ہزار سولہ میں بھارت میں کھیلا گیا، جس کے فائنل میں ویسٹ انڈیز نے انگلش ٹیم کو شکست دی۔

اس ٹورنامنٹ کے بعد انتطامی وجوہات کی بنیاد پر بین الاقوامی کرکٹ کے منتظم ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اعلان کیا کہ اس فارمیٹ کا اگلا عالمی کپ سن دو ہزار اٹھارہ کے بجائے سن دو ہزار بیس میں اکتوبر اور نومبر کے دوران آسٹریلیا میں کھیلا جائے گا۔

کرکٹ لیگ کا آغاز

عالمی کپ کے پہلے ایڈیشن کی انتہائی مقبولیت کے بعد بھارت میں اس فارمیٹ کی لیگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سن دو ہزار آٹھ میں انڈین پریمئر لیگ شروع ہوئی تو دنیا بھر کے اسٹار کھلاڑی یہ لیگ کھیلنے بھارت پہنچ گئے۔

بعدازاں دنیا کے مختلف ممالک نے اپنی اپنی لیگ کا آغاز کیا، جن میں پاکستان سپر لیگ اور آسٹریلوی بَگ بیش لیگ بھی شامل ہیں۔اب ان لیگز میں دنیا کے مایہ ناز اسٹار کھلاڑی شرکت کرتے ہیں، جنہیں دیکھنے کی خاطر تمام تر میچوں میں اسٹیڈیمز بھرے ہوتے ہیں۔

پاکستان عالمی رینکنگ پر پہلے نمبر پر

پاکستان نے اپنا پہلا عالمی ٹی ٹوئنٹی میچ سن دو ہزار چھ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا اور شروع سے ہی اس فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

پاکستانی اسٹار کھلاڑی شاہد آفریدی اس کھیل کی ایک علامت بن گئے تھے جبکہ عمر گل کی تیز باؤلنگ نے چھکے لگانے والے بلے بازوں کے چھکے چھڑا دیے تھے۔

اس وقت پاکستان اس فارمیٹ میں عالمی رینکنگ پر پہلے نمبر پر ہے۔ پاکستانی ٹیم کو اس فارمیٹ میں انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی کے دوسرے عالمی کپ میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ یہ ٹورنامنٹ جون سن دو ہزار نو میں انگلینڈ میں منعقد کیا گیا تھا۔ تب پاکستانی اسٹار کھلاڑی یونس خان اس فارمیٹ میں کپتانی کر رہے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں