’ٹوائلٹ‘ کے بعد ’مردانہ کمزوری‘، بالی ووڈ کے نئے موضوعات
عاطف بلوچ، روئٹرز
1 ستمبر 2017
بالی ووڈ کی فلموں کی کہانیوں میں مردانہ طاقت اور خصوصیات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ایک عام سی بات ہے۔ تاہم اب ایک ایسی فلم ریلیز ہوئی ہے، جس میں پدرانہ معاشرے میں ایک مرد کے امراض مخصوصہ کو موضوع سخن بنایا گیا ہے۔
اشتہار
بالی ووڈ میں بننے والی ’شبھ منگل ساوَدھان‘ نامی ایک نئی فلم کی کہانی ایک ایسے مرد کے گرد گھومتی ہے، جو امراض مخصوصہ کا شکار ہے۔ اس فلم کی کہانی میں انتہائی ہلکے پھلکے انداز میں بھارت کے پدرانہ معاشرے میں مردانہ طاقت کے گرد گھومنے والے فرسودہ نظریات کو بیان کیا گیا ہے۔
ناقدین نے اہم موضوعات کو اجاگر کرنے کے تناظر میں اس فلم کی پیشکش کو ایک اچھا شگون قرار دیا ہے کیونکہ عمومی طور پر بالی ووڈ کی فلموں میں گلیمر، رنگا رنگی، ایکشن، ڈانس اور گانوں پر ہی توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ کئی تجزیہ نگاروں کے خیال میں اس طرح کی فلموں سے بھارت میں حقیقت پسندانہ سوچ کو نمو ملے گی۔
’شبھ منگل ساوَدھان‘ کے ڈائریکٹر آر ایس پراسانا کے مطابق انہوں نے اپنی اس فلم میں مردانہ کمزوری جیسا ایک انتہائی حساس موضوع اس لیے چنا کیونکہ وہ اس سے پدرانہ اور قدامت پسند معاشرے کی کئی دیگر ایسی بنیادی اقدار کو چیلنج کرنا چاہتے تھے، جو بھارتی سماج پر حاوی ہو چکی ہیں۔
اس فلم میں مرکزی کردار آئشمان کُھرانا نے ادا کیا ہے، جو فلم کی کہانی میں مردانہ کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس صورتحال میں معاشرہ ان سے کیسا سلوک روا رکھتا ہے اور انہیں کیا کیا مسائل درپیش آتے ہیں۔ فلم میں ان کے اپنی اہلیہ اور سسرال سے تعلق کو مزاحیہ مگر پُرفکر انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
سب سے زیادہ پیسہ کمانے والی بھارتی فلمیں
کیا آپ کو معلوم ہے کہ اب تک سب سے زیادہ کمائی کس بھارتی فلم نے کی ہے؟ سٹیٹسٹا Statista کے مطابق یہ رہیں اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 10 فلمیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Rapid Eye Movies
پی کے
عامر خان کی سن دو ہزار چودہ میں ریلیز ہونے والی فلم ’پی کے‘ پہلے نمبر پر ہے، جس نے بارہ کروڑ ڈالر کمائے۔ راج کمار ہیرانی کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں انوشوکا شرما بھی جلوہ گر ہوئی تھیں۔
تصویر: Punit Paranjpe/AFP/Getty Images
بجرنگی بھائی جان
’بجرنگی بھائی جان‘ بالی ووڈ کی سب سے زیادہ پیسے کمانے والی فلموں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پے۔ اس فلم نے 93 ملین امریکی ڈالر کا بزنس کیا ۔ سن دو ہزار پندرہ میں ریلیز ہونے والی اس فلم کے ہیرو سلمان خان تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
دھوم 3
عامر خان کی فلم ’دھوم تھری‘ نے بھی دھوم مچائی اور مجموعی طور پر 81 ملین ڈالر کی کمائی کی۔ سن دو ہزار تیرہ میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی یہ فلم ادیتیہ چوپڑا نے پروڈیوس کی تھی۔
تصویر: Rapid Eye Movies
پریم رتن دھن پایو
سن دو ہزار پندرہ میں ریلیز ہونے والی سلمان خان کی یہ فلم بھی انتہائی کامیاب رہی۔ راچ شری کی پیشکش ’پریم رتن دھن پایو‘ نے 64 ملین ڈالر کمائے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Str
چنئی ایکسپریس
شاہ رخ خان کی فلم ’چنئی ایکسپریس‘ نے 63 ملین ڈالر کا بزنس کیا۔ سن دو ہزار تیرہ میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں دیپیکا پڈوکون بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/D. Solanki
تھری ایڈیٹس
سن دو ہزار نو میں ریلیز ہونے والی فلم ’تھری ایڈیٹیس‘ نے 59 ملین ڈالر کمائے۔ راج کمار ہیرانی کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں عامر خان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
تصویر: AP
دل والے
سن دو ہزار پندرہ میں نمائش کے لیے پیش کی گئی فلم ’دل والے‘ میں شاہ رخ خان اور کاجل کی جوڑی ایک مرتبہ پھر نظر آئی۔ اس فلم نے بھی 59 ملین ڈالر کا بزنس کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Rapid Eye Movies
ہیپی نیو ایئر
شاہ رخ خان کی فلم ’ہیپی نیو ایئر‘ نے 57 ملین ڈالر کمائے۔ سن دو ہزار چودہ میں منظر عام پر آنے والی اس فلم کو فرح خان نے ڈائریکٹ کیا تھا۔
تصویر: Rapid Eye Movies
کِک
سلمان خان کی فلم ’کِک‘ سن دو ہزار چودہ میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم نے 56 ملین ڈالر کمائے۔ اس ایکشن فلم میں نواز الدین صدیقی نے بھی عمدہ اداکاری کا مظاہرہ کیا۔
تصویر: STR/AFP/Getty Images
کِرش
سن دو ہزار تیرہ میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی فلم ’کِرش‘ بھارت میں سب سے زیادہ پیسہ کمانے والی فلموں کی فہرست میں دسویں نمبر پر ہے۔ اس فلم نے 56 ملین ڈالر کا بزنس کیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Samad
10 تصاویر1 | 10
یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں مردوں میں ایسی کمزوری پر بات کرنا شجر ممنوعہ ہے جبکہ کئی نیم حکیم ایسے نوجوانوں کے علاج کے بہانے اُن کا استحصال بھی کرتے رہتے ہیں۔ تاہم اس مسئلے کے شکار افراد معاشرے میں بدنامی سے بچنے کی خاطر اسے خفیہ ہی رکھتے ہیں جبکہ سیکس ایجوکیشن نہ ہونے کے باعث وہ کبھی کبھار بڑے مسائل کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔
آر ایس پراسانا کا کہنا ہے، ’’اس فلم میں ہم نے اقتصادی کمزوری کو مردانہ کمزوری سے بدل دیا ہے۔ مرد ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ صرف بستر میں ہی توانا ہوں۔ بلکہ حقیقی مردوں کو معاشرے میں خواتین کے حقوق کی خاطر یا اہم مسائل کے سامنے ڈٹنا چاہیے۔‘‘
اگرچہ اس فلم کا موضوع متنازعہ قرار دیا جا رہا تھا تاہم سینسر بورڈ نے بغیر کسی اعتراض کے اسے نمائش کا سرٹیفیکٹ جاری کر دیا۔ یہ فلم گزشتہ مہینے ہی سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی اورفلم بینوں نے اسے پسند بھی کیا ہے۔
’شبھ منگل ساوَدھان‘ کے ڈائریکٹر آر ایس پراسانا کے مطابق بے ہودگی اور شرارت کے مابین انتہائی باریک فرق ہوتا ہے اور انہوں نے اس فلم کی تیاری میں اس لکیر کو عبور نہیں کیا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ بھارتی سینسر بورڈ نے اس فلم پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موضوعات پر مزید فلمیں بنانے سے بھارتی معاشرے میں رائج فرسودہ روایات اور نظریات کو بدلنے میں مدد ملے گی۔
گزشتہ ماہ ہی بالی ووڈ میں بننے والی ایک فلم میں بھارت میں ٹوائلٹس کے فقدان کو موضوع بنایا گیا تھا اور اسے فلم بینوں نے بہت پسند کیا تھا۔ اسی طرح جلد ہی ریلیز ہونے والی ایک فلم میں ایک ایسے شخص کی حقیقی زندگی کو بیان کیا جائے گا، جس نے سستے سینیٹری پیڈز بنانے کے لیے ایک مشین ایجاد کی ہے۔
ایسے ’فحش اسٹارز‘ جو فلمی ستارے بن گئے
سنی لیون پہلی بھارتی اداکارہ ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پورن انڈسٹری سے کیا لیکن ہالی وڈ میں ایسے کئی نام ہیں۔ ایک نظر آٹھ ایسے فنکاروں پر ڈالتے ہیں، جو ’سوفٹ کور پورن ‘ کے فحش اسٹارز سے فلم اسٹار بنے۔
تصویر: UNI
جیکی چین
اپنی ایکشن فلموں اور بچوں کی طرح معصوم مسکراہٹ کے لیے دنیا بھر میں مشہور جیکی چین نے 70 کی دہائی میں ایک نیم فحش مزاحیہ فلم ’آل ان دی فیملی‘ میں کام کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان کی واحد فلم ہے، جس میں کوئی ایکشن سین نہیں۔ جیکی چین نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں یہ فلم کرنے کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/G. Cattermole
کیمرون ڈياز
کیمرون ڈياز امریکی ٹی وی سیریز اور فلموں دونوں میں ہی کامیاب رہیں۔ ڈياز نے اپنے کیریئر کا آغاز ’سوفٹ کور پورن‘ فلموں سے کیا۔ تاہم انہیں بالی وڈ میں فلمیں ملنے کے پیچھے ان کے ماضی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ہالی وڈ میں ہٹ ہونے کے بعد ان کے فحش فلموں میں کام کرنے کی بات سامنے آئی۔ انہیں 1994ء کی فلم ’ماسک‘ اور 2000ء کی ’چارلیز اینجلس‘ میں کردار ادا کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
تصویر: Theo Wargo/NBC/Getty Images
سلویسٹر اسٹالون
آج بھی سلویسٹر اسٹالون کو ’روکی‘ اور ’ریمبو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہالی وڈ میں قدم رکھنے سے پہلے 70 کی دہائی میں انہوں نے کچھ نیم فحش فلموں میں کام کیا۔ پہلی بار انہیں Party at Kitty and Stud's نام کی ’سوفٹ کور پورن‘ میں دیکھا گیا تھا۔ اس فلم کے لیے انہیں صرف 200 امریکی ڈالر کا معاوضہ ملا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پامیلا اینڈرسن
پامیلا اینڈرسن کو کون نہیں جانتا۔ پامیلا اینڈرسن ٹی وی سیریل ’بے واچ‘ سے دنیا بھر میں مشہور ہوئیں۔ 1989ء میں وہ پہلی بار پلے بوائے میگزین کے کور پر نظر آئیں۔ اس کے بعد سے انہیں مسلسل اڈلٹ میگزینز کے لیے ماڈلنگ کرتے دیکھا گیا۔ 2010 میں وہ بگ باس میں بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
آرنلڈ شیوارزنیگر
جی ہاں! کیلی فورنیا کے سابق گورنر اور ’ٹرمنیٹر‘ سے مشہور ہونے والے اس اداکار کا بھی ایک زمانے میں اڈلٹ انڈسٹری سے ناطہ رہا۔ شیوارزنیگر نے فلموں میں نہیں بلکہ ایک جنسی میگزین کے لیے کئی بار فوٹو سیشن کرائے۔ بعدازاں میں وہ نہ صرف امریکا کی فلموں میں کامیاب رہے، بلکہ سیاست میں بھی۔ سن 2003ء سے 2011 ء تک وہ کیلی فورنیا کے گورنر رہے۔
تصویر: picture-alliance/KPA
میٹ لی بلانک
امریکا کا کوئی بھی ٹی وی پروگرام شاید ہی اتنا مقبول نہیں رہا جتنا 90 کی دہائی کا ’فرینڈز‘۔ اس میں جوئی کا کردار ادا کرنے والے میٹ لی بلانک نے ماضی میں ’دی ریڈ شو سیریز‘ نام کی نیم فحش سیریز میں بھی کام کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/M. Thompson
مارلن منرو
جس زمانے میں مارلن منرو لوگوں کے دلوں پر چھا رہی تھیں، اس زمانے میں پورن انڈسٹری کو امریکا میں کوئی اتنی مقبولیت حاصل نہ تھی جتنا کہ آج کل کے دور میں ہے۔ 1949ء میں انہوں نے ایک کیلنڈر کے شوٹ کے لیے نیم عریاں تصاویر كھچوائی تھیں، جس کے لیے انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
’سونے کی بے بی ڈول‘
كرنجيت کور ووہرا بالمعروف سنی لیون نے سن 2012 میں پوجا بھٹ کی فلم جسم -2 کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا۔ کینیڈا کی سنی نے بالی وُڈ آنے سے پہلے امریکا میں تقریباﹰ ایک دہائی تک اڈلٹ یا بالغوں کے لیے مخصوص فلموں میں کام کیا۔ اب وہ فحش فلموں سے تو دور ہو چکی ہیں لیکن بالی وڈ میں انہوں نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔