ٹور ڈی فرانس : اختتام کے قریب
25 جولائی 2009سائیکلنگ کی غیر اعلانیہ عالمی چیمپئن ٹور ڈی فرانس کی اب صرف آخری دو منزلیں باقی ہیں اور چھبیس جولائی کو یہ ریس مکمل ہو جائے گی۔ اب تک اس ریس کے اُنیسویں سٹج مکمل ہو چکے ہیں اور ر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ہسپانوی سائیکل سوار البرٹو کونٹاڈور اِس سال کے فاتح بن جائیں گے۔
ماہرین کے خیال میں اگر البرتو آخری دونوں دِن بھی کسی حادثے کا شکار نہ ہوئے تو کامیابی اُن کے قدم ضرور چُومے گی۔ انہیں مجموعی طور پرچار منٹ کی سبقت حاصل ہے۔ اُن کے قریب ترین حریف اینڈی شلِک ہیں۔ البرٹرو کونٹا ڈور سن ڈو ہزار سات میں بھی ٹور ڈی فرانس کو جیت چکے ہیں جبکہ اِس سال بھی ریس شروع ہونے سے قبل انہیں پسندیدہ ترین سائیکل سوار قرار دیا جا رہا تھا۔
سات بار ٹور ڈی فرانس جیتنےوالے امریکی سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ تیسری پوزیشن پر ہیں۔ وہ سینتیس سال کے ہیں اور کچھ ماہ قبل ہی کینسر سے شفایاب ہوئے ہیں۔ ماہرین کے لئے اُن کی عمر کو دیکھتے ہوئے موجودہ پوزیشن پر اُن کا تقریباً مسلسل براجمان رہنا خوشگوار حیرت کا باعث ہے۔اُن کی کارکردگی مسلسل تعریف و توصیف حاصل کر رہی ہے۔ لانس آرمسٹرانگ موجودہ ریس میں پہلی پوزیشن کے حامل کونٹا ڈور سے پانچ منٹ اور اکیس سیکنڈ کے فرق سے پیچھے ہیں۔
انیسویں سٹیج مکمل ہونے پر برطانوی سائیکل سوار مارک کیونڈِش نے اپنے اور اپنے ملک کے لئے ایک کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ وہ پہلے برطانوی ہیں جس نے ٹور ڈی فرانس میں شرکت کے دوران کُل نو منزلیں جیتی ہیں۔ وہ گزشتہ سال چار سٹیج کے فاتح رہ چکے ہیں اور اِس سال وہ پانچ منزلوں کو جیت کر اپنے ملک کے لئے ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اُن سے قبل برطانیہ کے مشہور سائیکل سوار بیری ہوبان کو زیادہ سے زیادہ سٹیجز جیتنے کا اعزاز حاصل تھا۔
اُنیسویں سٹیج کے دوران سائیکل سواروں کو ایک سو اٹھتر کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنا تھا۔ اب ہفتہ کے دِن پہاڑی علاقے ہے اور پھر آخری منزل جو ڈھلان اور ترائیوں سے ہوتی ہوئی فرانس کے دارالحکومت پیرس تک پہنچے گی۔ کُل اکیس منازل کے دوران سائیکل سواروں کو ساڑھے تین ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنا ہے۔