ٹوکیو میں 138 سال بعد پہلا، پیدائش کے وقت وزن 120 کلو گرام
6 دسمبر 2020
جاپان کے قدیم ترین چڑیا گھر میں 138 سال بعد پیدا ہونے والے ہاتھی کے پہلے بچے کا بیرونی دنیا سے میل جول شروع ہو گیا ہے۔ دارالحکومت ٹوکیو کے چڑیا گھر میں اس ننھے ہاتھی کا پیدائش کے وقت قد ایک میٹر اور وزن 120 کلو گرام تھا۔
اشتہار
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کا اوئینو چڑیا گھر 'چڑھتے ہوئے سورج کی سرزمین‘ کا قدیم ترین چڑیا گھر ہے، جو 138 سال قبل 1882ء میں جاپان کے پہلے چڑیا گھر کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔
اوئینو چڑیا گھر کی انتظامیہ نے وہاں 31 اکتوبر کو پیدا ہونے والے ہاتھی کے اس پہلے بچے کی پیدائش کے تقریباﹰ دو ماہ بعد نہ صرف پہلی بار ایک ویڈیو جاری کی بلکہ ملکی عوام سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وہ اوئینو کے اس تاریخ ساز رہائشی کا نام رکھنے میں انتظامیہ کی مدد بھی کریں۔
پہلی مرتبہ شائقین کے سامنے
ہاتھی کا یہ بچہ نر ہے اور اسے اس کی زندگی میں پہلی مرتبہ یکم دسمبر منگل کے روز اس چڑیا گھر کی سیر کو آنے والے شائقین کے سامنے لایا گیا۔ اس ننھے ہاتھی کی ماں کا نام اوتھی ہے جبکہ باپ کا نام آرٹِڈ تھا۔
ہاتھیوں کا یہ جوڑا 2002ء میں تھائی لینڈ نے جاپانی شہزادی آئیکو کی پیدائش کی خوشی میں جاپان کو تحفے میں دیا تھا۔ شہزادی آئیکو جاپان کے موجودہ شہنشاہ نارُوہیٹو اور ملکہ ماساکو کی واحد اولاد ہیں۔
نام رکھنے کے لیے آن لائن ووٹنگ
ٹوکیو چڑیا گھر کی انتظامیہ نے عام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ آن لائن ووٹنگ کے ذریعے ہاتھی کے اس شیر خوار بچے کا نام رکھنے میں مدد کریں۔ یہ نام ان تین ممکنہ ناموں میں سے منتخب کیا جائے گا، جو ٹوکیو میں تھائی لینڈ کے شاہی سفارت خانے نے تجویز کیے ہیں۔
یہ تین مجوزہ نام ارون، اتساڈونگ اور تاون ہیں۔ یہ تینوں تھائی زبان کے الفاظ ہیں، جن کے معنی بالترتیب 'طلوع آفتاب‘، 'غروب آفتاب‘ اور 'سورج‘ ہیں۔
ہاتھیوں کا سونڈ سے چھڑکاؤ اچھا یا آموں پر آرام کرتی عورتیں؟
تھائی لینڈ میں سیاحوں پر اپنی سونڈ سے پانی چھڑکتے ہاتھیوں سے لے کر بھارت میں آموں کے ڈھیر پر آرام کرتی مزدور عورتوں تک وہ سب جو اہم ہونے کے باوجود گزشتہ ہفتے خبروں کی زینت نہ بن سکا۔
تصویر: Reuters/V. R. Garcia
سونڈ سے پانی چھڑکتے ہاتھی
تھائی لینڈ کے صوبے آیوتھیہ میں سالانہ ’شُونگ کران واٹر فیسٹیول‘ کا آغاز خوبصورت رنگوں سے سجے ہاتھیوں نے سیاحوں پر اپنی سونڈ سے پانی چھڑک کر کیا۔
تصویر: Reuters/C. Subprasom
جنوبی کوریا میں گوتم بدھ کی سالگرہ
گوتم بدھ کی سالگرہ کی تقریبات سے کچھ پہلے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول کے ایک مندر میں ایک شخص اپنے نام کے کارڈ کے ساتھ اپنی دعا ایک روایتی ’لوٹس لالٹین‘ کے ساتھ باندھ رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Yeon-Je
نیپال میں موت کا کنواں
نیپالی نئے سال کی تقریبات کے موقع پر ایک کرتب دکھانے والا نیپال کے شہر بھکتا پور میں سجے ایک میلے کے دوران موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلا رہا ہے۔
تصویر: Reuters/N. Chitrakar
ہنگری کی حسینائیں اور پانی کی بالٹیاں
ہنگری کے علاقے سینا میں مرد، نوجوان لڑکیوں پر پانی پھینک رہے ہیں۔ یہ یہاں روایتی ایسٹر کی رسومات کا ایک حصہ ہے۔
تصویر: Reuters/L. Balogh
ساحل سمندر پر مصلوب
میکسیکو میں کَنکون کے ساحل پر ہر سال ایسٹر کے ’گڈ فرائیڈے‘ کے موقع پر یسوع مسیح کے مصلوب ہونے کی یاد میں اِس عمل کا سوانگ بھرا جاتا ہے۔ یہ بھی یہاں ایسٹر کی روایتی رسومات میں سے ایک رسم ہے۔
تصویر: Reuters/V. R. Garcia
اسپین میں رومن ٹانگیں
شمالی اسپین کے علاقے بالمیسیدا کے گاؤں باسک میں مقامی لوگ ایسٹر کے موقع پر ’وِیا کروسِس‘ کے عمل کو دوبارہ پیش کرتے ہوئے رومن فوجیوں جیسا بھیس بدلتے ہیں۔
تصویر: Reuters/V. West
فرانس میں مارچوب کی سدا بہار بوٹی
مشرقی فرانس کے علاقے ڈوپِگ ہائیم میں ایک بائیولوجیکل فیلڈ میں مارچوب کی بوٹی زمین سے باہر جھانک رہی ہے، یعنی یہ اب کاشت کے لیے تیار ہے۔ مارچوب کو سبزی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Bozon
بھارت میں آموں پر آرام
تھکی ہاری بھارتی مزدور خواتین بھارت کے شہر حیدر آباد کے مضافات میں ایک فروٹ منڈی میں ٹرکوں سے آم اتارنے کے بعد انہی پر لیٹ کر آرام کر رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam
کیچڑ میں مزا
شمالی آئر لینڈ کے پورٹاڈاؤن کے علاقے میں ریس میں حصہ لینے والے ایک گروپ نے مستی میں کیچڑ سے بھرے ایک گڑھے میں چھلانگ لگا دی۔ اس ریس کے شرکاء کو پچیس رکاوٹیں عبور کرنا پڑتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/C. McQuillan
شمالی کوریا کے فوجی افسر
تصویر میں نظر آنے والے فوجی افسران معمول سے زیادہ سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ دراصل یہ افسر شمالی کوریا کے بانی کم اِل سنگ کی 105ویں سالگرہ سے ایک دن قبل اُن کی جائے پیدائش کا دورہ کر رہے تھے۔
تصویر: Reuters/D. Sagoli
ڈبلن میں آئرش رقص
آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں ایک رقاصہ ڈانس کے عالمی مقابلے سے پہلے اسٹیج کے پیچھے ریہرسل کر رہی ہے۔
تصویر: Reuters/C. Kilcoyne
11 تصاویر1 | 11
روزانہ صرف دو گھنٹے
اوئینو چڑیا گھر کی انتظامیہ نے وہاں جانے والے شائقین کو ہاتھی کے اس بچے کو اس کی 22 سالہ ماں اوتھی کے ساتھ دیکھنے کی روزانہ صرف محدود اوقات کے لیے ہی اجازت دی ہے۔
چڑیا گھر جانے والے مہمان اس ماں بیٹے کو کسی بھی روز لیکن صرف دو گھنٹے تک دیکھ سکتے ہیں۔ ایسا اس لیے کیا گیا کہ بہت زیادہ شائقین یا ہر وقت مہمانوں کی موجودگی اوتھی اور اس کے بیٹے کے لیے کسی جذباتی دباؤ کی وجہ نا بنے۔
دنیا کو خوش کرنے والا لیکن خود پیدائشی یتیم
اوتھی کے بیٹے اور اوئینو کی تاریخ کے اس پہلے نومولود ہاتھی کا پیدائش کے وقت وزن 120 کلو گرام اور قد 100 سینٹی میٹر (ایک میٹر) تھا۔ گزشتہ تقریباﹰ نو ہفتوں کے دوران یہ 'بےبی‘ کافی بڑا ہو گیا ہے۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ کروڑوں انسانوں کو خوش کر دینے والا ہاتھی کا یہ بچہ پیدائشی طور پر یتیم ہے۔ اس کا باپ آرٹِڈ اسی سال اگست میں 23 سال کی عمر میں کافی عرصہ تپ دق کا مریض رہنے کے بعد انتقال کر گیا تھا۔
م م / ش ح (روئٹرز)
بوٹسوانا میں 275 ہاتھیوں کی پراسرار ہلاکت
افریقی ملک بوٹسوانا میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران کم از کم 275 ہاتھی پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی میں ہاتھیوں کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
تصویر: via Reuters
اس ملک کے محکمہ جنگلی حیات اور نیشنل پارک کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہوں نے تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھی کیسے ہلاک ہو گئے؟
تصویر: picture-alliance/dpa
یہ تمام ہاتھی افریقہ کے جنوب میں واقع اس ملک کے اوکاوانگو ڈیلٹا نامی علاقے میں مردہ پائے گئے۔
تصویر: via Reuters
ان پراسرار ہلاکتوں کا جائزہ لینے اور اصل تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے سینکڑوں کارکنوں کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔
تصویر: via Reuters
مختلف مردہ ہاتھیوں کے سیمپل حاصل کر لیے گئے ہیں۔ یہ سیمپل ساؤتھ افریقہ، زمبابوے اور کینیڈا روانہ کیے گئے ہیں تاکہ ہلاکت کی وجوہات تلاش کی جا سکیں۔
تصویر: via Reuters
مقامی آبادیوں اور قبائل کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ مردہ ہاتھیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی انہیں ہاتھ لگائیں۔
تصویر: via Reuters
اس ملک میں ہاتھیوں کا غیرقانونی شکار ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن حکام کے مطابق یہ غیرقانونی شکار نہیں بلکہ اس مرتبہ ہلاکتوں کی وجہ کچھ اور ہے۔
تصویر: via Reuters
بوٹسوانا کے حکام کے مطابق ہلاکتوں کی وجہ کوڈ انیس بھی ہو سکتی ہے لیکن فی الحال انہیں زہر دے کر مارنے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔
تصویر: via Reuters
نیشنل پارک کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی کا ہاتھیوں کے لیے سب سے بڑا نقصان ہے۔ ان کے مطابق ان کا ملک سیاحت کی منزل تھا لیکن اب حالات بدل جائیں گے۔