ٹویلائٹ کی نئی فلم باکس آفس پر چھا گئی
4 جولائی 2010اس کے بارے میں پیشن گوئی ہے کہ پہلے چھ روز میں یہ فلم دو سو ملین ڈالر کی سطح تک پہنچ جائے گی۔ باکس آفس پر ’ٹویلائٹ: اکلپس’ کی ابتدائی کامیابی کی ایک وجہ امریکہ میں یوم آزادی کو قرار دیا جا رہا ہے، جو اتوار کو منایا جا رہا ہے۔ قبل ازیں یوم آزادی کے دِنوں میں ہی ریلیز کی گئی جس فلم نے ریکارڈ بزنس کیا تھا، وہ ’سپائیڈر مین ٹو‘ تھی۔ اس فلم کو بھی 2004ء میں بدھ کو ہی ریلیز کیا گیا اور اس نے ریلیز کے پہلے چھ دن میں 180 ملین ڈالر کا بزنس کیا تھا۔
شائقین فلم کو ٹویلائٹ سیریز کی تیسری فلم اکلپس کا شدت سے انتظار رہا ہے۔ اس کے تقسیم کار ادارے سمٹ انٹرٹینمنٹ کے مطابق بدھ سے جمعہ تک اس کے ٹکٹوں سے حاصل ہونے والی آمدنی121 ملین ڈالر سے زائد رہی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ رواں ویک اینڈ کے لئے ٹکٹوں کی فروخت 80 ملین ڈالر رہے گی اور یوں پیر کو یوم آزادی کی آخری چھٹی تک اس کی آمدنی 200 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
قبل ازیں ٹویلائٹ سیریز کی دوسری فلم ’نیومون‘ نے ریلیز کے پہلے چھ دنوں میں179ملین ڈالر کا کاروبار کیا تھا جبکہ پہلی فلم صرف 88 ملین ڈالر ہی حاصل کر سکی تھی۔
اکلپس کے حتمی اعدادوشمار کا پتا اتوار اور پیر کو فروخت ہونے والی ٹکٹوں کی معلومات ملنے پر ہی ہوسکے گا۔ یہ اعدادوشمار منگل کو جاری کئے جائیں گے۔
امریکہ کی فلمی تاریخ میں پہلے چھ روز میں اب تک سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ’دی ڈارک نائٹ’ ہے، جسے 222 ملین ڈالر حاصل ہوئے تھے۔ دوسرے نمبر پر 215 ملین ڈالر کے ساتھ ’ٹرانسفارمرز: ریونج آف دی فالن‘ ہے۔
ٹویلائٹ اکلپس کی کہانی جواں سال بیلا سوان اور ویمپائر ایڈورڈ کیولین کے درمیان محبت پر مبنی ہے۔ اس نوجوان لڑکی کا کردار کرسٹین سٹیوورٹ نے نبھایا ہے جبکہ ویمپائر کے کردار میں رابرٹ پیٹنسن جلوہ گرہ ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق