ٹویٹر کی یہ نئی سروس فی الحال صرف کینیڈا اور آسٹریلیا کے صارفین کو دستیاب ہو گی جو اس اضافی سروس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ لیکن ایڈٹ کرنے کا بٹن انہیں اب بھی حاصل نہیں ہے۔
اشتہار
سوشل میڈیا کی معروف مائیکرو بلاگنگ اور نیٹ ورکنگ سروس ٹویٹر نے چار جون جمعرات کے روز سے پہلی بار اپنی سبسکرپشن سروس شروع کردی ہے جو صارفین کو اضافی سہولیات تک رسائی مہیا کرتی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ سروس صرف کینیڈا اور آسٹریلیا میں شروع کی گئی ہے۔
اس کا نام، 'ٹویٹر بلیو سبسکرپشن سروس' ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سروس کے تحت وہ تمام، ''فیچرز مہیا کیے جائیں گے جس کا صارفین ایک عرصے سے مطالبہ کر رہے تھے۔''
اس سروس کو لینے والے صارفین کو ایک 'Undo' بٹن تک رسائی حاصل ہوگی جو صارفین کو ٹویٹ میسج صفحے پر ظاہر ہونے سے 30 سیکنڈ قبل تک اسے منسوخ کرنے کا متبادل فراہم کرے گا۔ اس کے تحت محفوظ متن کو منظم طریقے سے رکھنے کے لیے انہیں بک مارک فولڈر بھی مہیا کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا سبب بنتا ہے؟
02:27
اس نئی سروس میں 'ریڈر موڈ' کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کے استعمال سے جہاں ٹویٹس کا پڑھنا مزید سہل ہو جائیگا وہیں ایپ آئیکنز اور کلر تھیمز کو کسٹمائز کرنا بھی آسان ہو گا۔ لیکن صارفین کی مسلسل مانگ کے باوجود ٹویٹر نے 'ایڈٹ بٹن' کی سہولت فراہم نہیں کی ہے۔
کمپنی نے کینیڈا میں سبسکرپشن کی ماہانہ فیس دو ڈالر 89 پینس رکھی ہے جو کینیڈا کے مقامی ڈالر کے حساب سے ساڑھے تین ڈالر ماہانہ بنتی ہے۔ آسٹریلیا میں اس کی فیس ساڑھے چار ڈالر ماہانہ مقرر کی گئی ہے جو امریکی ڈالر میں تین ڈالر 45 پینس ہوتی ہے۔ کمپنی نے اس کا آغاز کرتے ہوئے اس بات کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے کہ دنیا کے دوسرے ممالک میں ایسی سروسز کب شروع کی جائیں گی۔
انسٹاگرام ماحول کو بیدردی سے تباہ کر رہا ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اثر و رسوخ رکھنے والوں نے کچھ حیرت انگیز مقامات کو انتہائی ستم ظریفی سے برباد کر دیا ہے۔ ان کے فالورز انہی قدرتی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور کوڑا کرکٹ وہاں چھوڑ آتے ہیں۔
تصویر: instagram.com/publiclandshateyou
سُپر بلوم سے بربادی تک
گزشتہ برس غیرمعمولی زیادہ بارشوں کی وجہ سے جنوبی کیلیفورنیا میں رواں برس جنگلی پھولوں کے کارپٹ بچھ گئے تھے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پچاس ہزار سے زائد لوگوں نے اس علاقے کا رخ کیا۔ بہت سے لوگ ایک اچھی انسٹاگرام تصویر کے لیے نازک پھولوں کو روندتے اور کچلتے چلے گئے۔ جو کچرا وہاں پھینکا گیا، اسے چننے میں بھی ایک عرصہ لگے گا۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
جب کوئی قدرتی مقام مشہور ہو جائے
امریکا کا دریائے کولوراڈو مقامی خاندانوں کے لیے پکنک کی جگہ ہوتا تھا لیکن انسٹاگرام کی وجہ سے یہ امریکا کا سب سے بڑا سیاحتی مقام بنتا جا رہا ہے۔ انسٹاگرام کے آنے کے بعد سے یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد چند ہزار سے بڑھ کر لاکھوں میں پہنچ گئی ہے۔ ٹریفک کے مسائل بڑھنے کے ساتھ ساتھ مقامی وسائل کا بھی بے دریغ استعمال ہو رہا ہے۔
تصویر: imago/blickwinkel/E. Teister
غیر ارادی نتائج
جرمنی کے ایک مقامی فوٹوگرافر یوہانس ہولسر نے اس جھیل کی تصویر انسٹاگرام پر اپ لوڈ کی تو اس کے بعد وہاں سیاحوں نے آنا شروع کر دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں اس فوٹوگرافر کا کہنا تھا جہاں گھاس تھی اب وہاں ایک راستہ بن چکا ہے اور یوں لگتا ہے جیسے فوجیوں نے مارچ کیا ہو۔ اب وہاں سگریٹ، پلاسٹک بوتلیں اور کوڑا کرکٹ ملتا ہے اور سیاحوں کا رش رہتا ہے۔
آسٹریا کے اس گاؤں کی آبادی صرف سات سو نفوس پر مشتمل ہے لیکن انسٹاگرام پر مشہور ہونے کے بعد یہاں روزانہ تقریبا 80 بسیں سیاحوں کو لے کر پہنچتی ہیں۔ یہاں روزانہ تقریبا دس ہزار سیاح آتے ہیں۔ نتیجہ کوڑے کرکٹ اور قدرتی ماحول کی تباہی کی صورت میں نکل رہا ہے۔
اسپین کا جزیرہ ٹینیریف سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے۔ یہاں قریبی ساحل سے جمع کیے گئے پتھروں سے ہزاروں ٹاور بنائے گئے ہیں۔ یہ تصاویر کے لیے تو اچھے ہیں لیکن ان پتھروں کے نیچے رہنے والے کیڑوں مکڑوں کے گھر تباہ ہو رہے ہیں۔
تصویر: Imago Images/McPHOTO/W. Boyungs
قدرتی ماحول میں تبدیلیاں نہ لائیں
پتھروں کی پوزیشن تبدیل کرنے سے زمین کی ساخت اور ماحول بھی تبدیل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال کے شروع میں یہ تمام ٹاور گرا دیے گئے تھے اور ماہرین نے سیاحوں سے درخواست کی تھی کہ وہ ایسی تبدیلیاں نہ لائیں۔ لیکن اس کے چند ہفتوں بعد ہی سیاحوں نے دوبارہ ایسے ٹاور بنانا شروع کر دیے تھے۔
تصویر: Imago Images/robertharding/N. Farrin
آئس لینڈ کی کوششیں
دس ملین سے زائد تصاویر کے ساتھ آئس لینڈ انسٹاگرام پر بہت مشہور ہو چکا ہے۔ بہترین تصویر لینے کے چکر میں بہت سے سیاح سڑکوں کے علاوہ قدرتی ماحول میں گاڑیاں چلانا اور گھومنا شروع کر دیتے ہیں۔ اب ایسا روکنے کے لیے سیاحوں سے ایئرپورٹ پر ایک معاہدہ کر لیا جاتا ہے کہ وہ قدرتی ماحول کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
تصویر: picture-alliance/E. Rhodes
شرم کا مقام
ایک نامعلوم انسٹاگرام اکاؤنٹ ’پبلک لینڈ ہیٹس یو‘ انسٹاگرامرز کے غیرذمہ دارانہ رویے کے خلاف کوششوں کا حصہ ہے۔ اس اکاؤنٹ پر ان مشہور انسٹاگرامرز کی تصاویر جاری کی جاتی ہیں، جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس طرح امریکی نیشنل پارک سروس نے کئی انسٹاگرامر کے خلاف تحقیات کا آغاز کیا۔
تصویر: instagram.com/publiclandshateyou
8 تصاویر1 | 8
ٹویٹر کتنا مقبول ہے؟
ٹویٹر اپنی سائٹ پر نئے صارفین کو راغب کرنے کے لیے مسلسل نئے فیچرز متعارف کرتا رہا ہے تاکہ وہ دیگر مقبول سوشل میڈیا کی کمپنیوں سے
مقابلہ کر سکے۔ ٹویٹر کے پاس اس وقت بیس کروڑ ایسے صارف ہیں جو ہر روز اس کی سائٹ وزٹ کرتے ہیں۔
لیکن فیس بک کے مقابلے صارفین کی یہ تعداد کافی کم ہے۔ رواں برس مارچ کے اعداد و شمار کے مطابق ہر روز اوسطاًایک ارب 88 کروڑ صارف فیس بک کا استعمال کرتے ہیں۔ اسنیپ چیٹ کے بیس کروڑ 80 لاکھ صارف ہیں۔ تاہم ٹویٹر، ٹک ٹاک سے کافی آگے ہے جس کے یومیہ صارفین کی تعداد صرف پانچ کروڑ ہے۔