جرمن ریاست باویریا میں توانائی کی بچت کا منصوبہ
3 اگست 2022ایک ایسے وقت میں جب یورپ کی بڑی معیشتوں کو روسی گیس سپلائی میں مزید کٹوتی کا خطرہ لاحق ہے جرمنی کی معاشی اعتبار سے سب سے زیادہ مضبوط ریاست کا یہ فیصلہ غیر معمولی اور مثالی ہے۔
جرمنی یورپ کی اقتصادی شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے جنوبی صوبے بویریا کو اقتصادی استحکام، خوش حالی اور بالامعیار زندگی کے اعتبار سے پورے جرمنی میں الگ مقام حاصل ہے۔ باویریا زرعی پیداوار کے حساب سے بھی جرمنی کے اہم ترین صوبوں میں سے ایک ہے اور صنعتی اعتبار سے بھی یہاں دنیا کی چند چوٹی کی صنعتوں کا ہیڈکواٹر قائم ہے اور انگجینیئرنگ اور آئی ٹی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی ذنیا کے چند اہم اداروں کی شاخیں باویریا میں ہی قائم ہیں۔
جرمن حکومت کا گیس صارفین پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ
باویریا کے اقدامات یورپی کمیشن کے مطابق
جرمن صوبے باویریا نے توانائی کی بچت کا جو مذکورہ منصوبہ تیار کیا ہے وہ یورپی کمیشن کی طرف سے پیش کردہ توانائی کے 15 فیصد کی بچت کے منصوبے کے عین مطابق ہے۔ جیسا کہ خدشہ پایا جاتا ہے کہ روس رفتہ رفتہ یورپی ممالک کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند کر دے گا، یورپی کمیشن کی طرف سے تیار کردہ یہ منصوبہ روس کی طرف سے یہ اقدام اُٹھائے جانے کی صورت میں پورپی یونین کے تمام ممبر ممالک کو توانائی کے استعمال میں پندرہ فیصد کی کمی کا پابند کر سکتا ہے۔
یورپی کمیشن کی تجویز
یورپی کمیشن نے بُدھ کے روز یورپی یونین کے ممالک کے لیے یہ رضاکارانہ ہدف تجویز کیا ہے ۔ اس کے مطابق آئندہ برس مارچ تک یورپی یونین میں شامل تمام ممالک اپنے ہاں گیس کے استعمال میں 15 فیصد کمی لائیں۔ اگر روس یورپ کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند کر دیتا ہے تو اس تجویز کو غالباً قانونی شکل دے دی جائے گی۔ یعنی ان ممالک کو 2016 ء تا 2021 ء کے دوران اسی مدت میں یعنی اگست تا مارچ گیس کی اوسط کھپت کے مقابلے میں گیس کے استعمال میں 15 فیصد کمی لانا ہوگی۔ اس تجویز کو یورپی یونین کے ممالک کی بھاری اکثریت سے منظوری درکار ہے۔ یورپی یونین کی ریاستوں کے سفارت کار جمعے کو اس پر بات کریں گے، جس کا مقصد یورپی یونین کے ممالک کے توانائی کے وزراء کے اجلاس میں اس کی منظوری دینا ہے۔
جرمن آٹو کلب: روسی ایندھن پر انحصار ختم کرنے کے لیے گاڑیاں دھیمی رفتار میں ڈرائیو کریں
باویریا کا پانچ نکاتی پروگرام
توانائی کی بچت سے متعلق جرمن ریاست باویریا کی کابینہ میں منگل کو منظور ہونے والے پانچ نکاتی پروگرام میں مندرجہ ذیل فیصلے شامل ہیں:
پبلک دفاتر کو 20 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے زیادہ گرم نہیں کیا جائے گا۔
مرسم سرما میں غسل خانوں میں پانی گرم نہیں کیا جائے گا۔
حکومت عوامی عمارتوں کے کوریڈورز اور ان کے باہر نصب لائٹس بند کر دے گی یا انہیں مخصوص اوقات کے لیے جلنے اور پھر بجھ جانے کی خود کار تکنیک استعمال کی جائے گی۔
کاروباری دوروں سے گریز کیا جائے گا اور بوجہ ضرورت ایس دوروں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کیا جائے گا۔
ممکنہ حد تک ملارمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
یورپ میں توانائی کا بڑھتا بحران
سرکاری ملازمین اور بلڈنگ ٹیکنیشینز کی تربیت کی جائے گی تاکہ وہ توانائی کے استعمال کو کم کرنے کے طریقے سیکھیں اور ان پرعمل کریں۔
باویریا میں ان اقدامات کا مقصد ملک کے گیس کے ذخائر کا تحفظ ہے تاکہ موسم سرما میں توانائی کی زیادہ مانگ کے دوران قلت پیدا ہونے سے بچا جا سکے۔ باویریا کے وزیر اعلیٰ مارکوس زؤئڈر نے منگل کو ایک ٹویٹ میں لکھا،'' بدقسمتی سے توانائی ختم ہوتی جا رہی ہے اس لیے ریاستی حکومت کو توانائی کی اور زیادہ بچت کرنا ہوگی۔‘‘
ک م/ ع ب) روئٹرز(