1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹیم میں جیت کا جنون ہے‘، وہاب ریاض کا خصوصی انٹرویو

طارق سعید، لاہور24 جولائی 2015

سٹار فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم میں جیت کا جوش و جنون پیدا ہو چکا ہے اور ہر کھلاڑی کامیابی کے لیے جی جان لڑا رہا ہے۔ یہ باتیں اُنہوں نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہیں۔

Pakistan Cricketnationalspieler Wahab Riaz
تصویر: DW/T. Saeed

اُنہوں نے کہا کہ سری لنکا کے ساتھ سیریز شروع ہونے سے پہلے سب کھلاڑیوں نے جیت کا تہیہ کیا تھا اور یہ کہ ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز میں فتوحات ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں۔ جمعہ کو لاہور میں ڈوئچے ویلے کو انٹرویو دیتے ہوئے وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ انہیں زخمی ہوکر سری لنکا کا دورہ ادھورا چھوڑنے کا جتنا افسوس تھا، اب ٹیم کے سرخرو ہونے کی اتنی ہی خوشی بھی ہے۔

تصویر: AP

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا تشکیل نو کے مرحلے میں کامیابیاں سمیٹنا خوش آئند ہے:’’ہرکھلاڑی اپنی ذات سے بالاتر ہو کر صرف ٹیم کے لیے کھیل رہا ہے۔ شعیب ملک کا تجربہ بھی کام آیا۔‘‘

واضح رہے کہ وہاب ریاض سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بیٹنگ کرتے ہوئے دشمانتھا چمیرا کی گیند لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔

وہاب جو تین ہفتے قبل اپنی تیسویں سالگرہ منا چکے ہیں، عالمی کپ میں شین واٹسن کے خلاف اسپیل کو اپنے کیریئر کا اہم سنگ میل قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھے ایڈیلیڈ کوارٹر فائنل میں اپنی باؤلنگ کی اصل قوت کا اندازہ ہوا:’’اُس روز ایڈیلیڈ میں مَیں اپنے آپ کو جان گیا۔ میں کیا کر سکتا ہوں۔ آسٹریلیا میں ملنے والی پزیرائی نے بھی مجھے اعتماد سے مالا مال کر دیا۔ گیند کس جگہ گرا کر بیٹسمین کو چلتا کرنا ہے، یہ ہنر بھی مجھے اسی دن ہاتھ لگا۔‘‘

گز شتہ ایک سال میں اٹھاون انٹرنیشل وکٹیں لے کر وہاب پاکستانی باؤلنگ لیڈر بن کر ابھرے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ ابھی میرے کیریئر کا جوبن آنا باقی ہے۔ وہاب کے بقول ان کی خواہش ہے کہ جب وہ کرکٹ کو خیر باد کہیں تو لوگ انہیں بھی عمران خان، وسیم، وقار اور شعیب اختر کی صف میں شمار کریں:’’میں انہی کی طرح کا میچ ونر بننے کے لیے بلاناغہ سخت فزیکل ٹریننگ کرتا ہوں۔‘‘

پاکستان کرکٹ میں فاسٹ باؤلرز کا دور واپس آنے کا سہرا وہاب ریاض نے کوچ وقار یونس کے سر باندھا اور کہا کہ سعید اجمل اور شاہد آفریدی کے جانے کے بعد وقار اور مشتاق نے فاسٹ باؤلرز میں ذمہ داری کا احساس اجاگر کیا کہ ٹیم اب اسپنرز پر مزید انحصار نہیں کر سکتی:’’خلیج کی اسپن پچز پر بھی مسلسل ہوم سیریز کھیلنے سے فاسٹ باؤلرز پس منظر میں چلے گئے تھے۔کوچ کی محنت اب رنگ لا رہی ہے۔‘‘

تصویر: DW/T. Saeed

وہاب ریاض نے، جو اس وقت دنیا کے تیز ترین باؤلرز میں شمار کیے جاتے ہیں، بتایا کہ عالمی کپ کے بعد انہیں ہر ایک نے سر آنکھوں پر بٹھایا لیکن خود ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی:’’میں اپنے پرستاروں میں آج بھی پہلے کی طرح گھل مل جانا پسند کرتا ہوں کیونکہ میرے مداحوں کی حوصلہ افزائی ہی مجھے پراعتماد رکھتی ہے۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں وہاب نے بتایا کہ ون ڈے کرکٹ میں بیٹنگ پاور پلے اور آخری دس اوورز میں چار باؤنڈری فیلڈرز کا قانون ختم ہونے سے فاسٹ باؤلرز نے سکھ کا سانس لیا ہے:’’نیا قانون باؤلر کے مفاد میں ہے، اس لیے اب پہلے جیسے ہائی اسکورنگ میچز نہیں ہو پا رہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں