امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 80 سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ بچوں سمیت درجنوں لاپتہ افراد کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 80 سے تجاوز کر گئی ہے۔تصویر: Eric Lyle Kayne/Getty Images
اشتہار
امریکی ریاست ٹیکساس کے شیرف لیری لیتھا نے اتوار کے روز بتایا کہ ٹیکساس ایک وسطی کاؤنٹی میں کم از کم 40 بالغ افراد اور 28 بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ قریبی علاقوں میں سیلاب سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے اتوار کے روز کہا کہ ''ریاست بھر میں سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں 41 افراد لاپتہ ہیں۔‘‘
وسطی ٹیکساس میں لاپتہ افراد کی تلاش کے کام میں 17 ہیلی کاپٹر بھی شامل ہو گئے ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں 10 لڑکیاں اور ایک مقامی کونسلر بھی شامل ہیں۔
وسطی ٹیکساس میں لاپتہ افراد کی تلاش کے کام میں 17 ہیلی کاپٹر بھی شامل ہو گئے ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں 10 لڑکیاں اور ایک مقامی کونسلر بھی شامل ہیں۔تصویر: ERIC VRYN/Getty Images/AFP
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ''ممکنہ طور پر‘‘ جمعہ کو اس جنوبی ریاست کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے ان خدشات کو مسترد کر دیا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے موسم کی پیش گوئی اور متعلقہ وفاقی ایجنسیوں کے لیے فنڈنگ میں وسیع پیمانے پر کٹوتی نے مقامی وارننگ سسٹم کو بدتر بنا دیا ہے۔
امریکی صدر نے اس کے بجائے اچانک آنے والے سیلاب کو ''100 سالہ تباہی‘‘ کے طور پر بیان کیا جس کی ''کسی نے توقع نہیں کی تھی۔‘‘
امریکی نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) نے اتوار کے روز خبردار کیا ہے کہ آہستہ آہستہ چلنے والی آندھی سے وسطی ٹیکساس کے بالائی علاقوں میں مزید سیلاب کا خطرہ ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شیرف لیری لیتھا نے اتوار کے روز بتایا کہ ٹیکساس ایک وسطی کاؤنٹی میں کم از کم 40 بالغ افراد اور 28 بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ قریبی علاقوں میں سیلاب سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔تصویر: Eric Gay/AP/picture alliance
گورنر ایبٹ نے خبردار کیا ہے کہ کیرویل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں موسلا دھار بارشوں سے ممکنہ سیلاب آ سکتا ہے جبکہ حکام نے لوگوں کو دریا اور اس کی کھاڑیوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔
یہ سیلاب چار جولائی کو شروع ہوا تھا، جب چند گھنٹوں کے دوران اتنی زیادہ بارش ہوئی جو مہینوں میں ہوا کرتی ہے۔
سمندری طوفان فلورنس: تصاویر کے آئینے میں
طاقتور سمندری طوفان فلورنس، امریکا کے مشرقی ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنا ہے۔ ڈی ڈبلیو نے اس تباہی کا جائزہ لیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
سمندری طوفان فلورنس: ایک تباہ کن سفر
فلورنس نامی اس سمندری طوفان کی شدت کیٹگری پانچ سے کم ہو کر اب کیٹگری ایک رہ گئی ہے۔ لیکن امریکی ساحل سے ٹکرانے سے قبل یہ 560 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا تھا۔ 220 کلومیٹر فی گھنٹے سے چلنے والی انتہائی تیز ہواؤں نے اسے ایک خوفناک قدرتی آفت بنا دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
گھروں کی تباہی
اس طوفان کے سبب کم از کم پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں ایک درخت ایک گھر پر گرنے کے سبب ایک ماں اور اس کا بچہ ہلاک ہوئے جبکہ خاتون کا شوہر شدید زخمی ہو گیا۔ حکام کو خدشہ ہے کہ طوفان جب علاقے سے گزر جائے گا تو ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
دیہات پانی میں بہہ گئے
ہنگامی حالات سے نمنٹنے والے کارکنوں نے نیو بیرن کے علاقے میں پھنسے قریب 500 افراد کو بچایا۔ شمالی کیرولینا میں قائم کیے گئے مختلف ہنگامی پناہ کے مراکز میں 20,000 سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ امریکا کے ’نیشنل ہریکین سنٹر‘ نے تباہ کن سیلاب سے متنبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
معیشت کے لیے ڈراؤنا خواب
حکام نے اس طوفان کے سبب ہونے والی تباہی کا اندازہ 60 بلین ڈالرز کے قریب لگایا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس علاقے کا دورہ کریں گے مگر ’اُس وقت جب یہ بات یقینی ہو کہ ان کے دورے کے باعث امدادی کاموں میں رکاوٹ نہیں پڑے گی‘۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
آرام کا وقت نہیں
امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے گورنر رائے کُوپر نے تاہم متنبہ کیا ہے کہ زیادہ تباہ کن صورتحال ابھی بعد میں سامنے آ سکتی ہے کیونکہ شدید بارشوں کا سلسلہ کئی دن تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے ان بارشوں کو ایک ہزار سال کی سب سے زیادہ بارشیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کیرولینا کے رہائشیوں کی زندگیاں تبدیل ہو سکتی ہیں۔