برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے اپنی سیاسی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ ندیم زہاوی کو ان کے عہدے سے معذول کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ زہاوی کے ٹیکس معاملات سے متعلق تحقیقات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
ندیم زہاوی گزشتہ برس اس وقت کچھ وقت کے لیے ملک کے وزیر خزانہ رہے تھے جب ملک سیاسی افراتفری کا شکار تھا۔ ندیم زہاوی کے ٹیکس معاملات کے بارے میں سوالات اٹھنے کے بعد وزیر اعظم نے آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے نتائج سامنے آنے کے بعد انہیں اس پارٹی سربراہی سے الگ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ ندیم زہاوی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ برطانوی ٹیکس حکام نے انہیں ٹیکس ڈکلیئریشن کے حوالے سے 'لاپرواہی‘ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے مگر انہوں نے جانتے بوجھتے کم ٹیکس ادا کرنے کی کوشش نہیں کی۔
خیال رہے کہ ندیم زہاوی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ برطانوی ٹیکس حکام نے انہیں ٹیکس ڈکلیئریشن کے حوالے سے 'لاپرواہی‘ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے مگر انہوں نے جانتے بوجھتے کم ٹیکس ادا کرنے کی کوشش نہیں کی۔تصویر: Imageplotter/Avalon/Photoshot/picture alliance
زہاوی کو بھیجے گئے خط میں رشی سوناک نے لکھا، ''غیر جانبدار مشیر کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد، جس کے نتائج ہم دونوں کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں، یہ بات واضح ہے کہ وزارتی کوڈ کی سنجیدہ خلاف ورزی ہوئی ہے... نتیجے کے طور پر میں آپ کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر چکا ہوں کہ آپ کو اس حکومت میں اس پوزیشن سے ہٹا دیا جائے۔‘‘
غیر جانبدار مشیر لاری میگنس کی تحقیقات کے مطابق زہاوی نے جب گزشتہ برس جولائی میں یہ کہا تھا کہ ان کے ٹیکس سے متعلق معاملات 'واضح طور پر درست‘ کر لیے گئے ہیں تو انہوں نے غلط بیانی کی تھی۔
برطانوی شاہی خاندان کے اسکینڈل
برطانوی شاہی خاندان کے پرستار ان کے اسکینڈلوں میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں۔ پرنس ہیری اور میگھن کے حالیہ انٹرویو سے پہلے بھی شاہی خاندان کو طرح طرح کے اسکینڈلوں کا سامنا رہا ہے۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
محبت کی خاطر تخت چھوڑ دیا
بادشاہ ایڈورڈ سوم ایک امریکی مطلقہ خاتون والیس سمپسن سے شادی کرنا چاہتے تھے لیکن بطور اینگلیکن چرچ کے سربراہ کے وہ ایسا نہیں کر سکتے تھے۔ بلآخر انہوں نے صرف ترین سو چھبیس دن اقتدار میں رہنے کے بعد تخت چھوڑ دیا اور پھر تین جون سن 1937 کو اس خاتون سے پسند کی شادی کر لی۔ اس دور میں یہ شادی شاہی خاندان کے لیے ایک بڑے اسکینڈل سے کم نہیں تھی۔
تصویر: The Print Collector/Heritage-Images/picture alliance / Heritage-Images
شہزادی مارگریٹ کی طلاق
ملکہ ایلزبتھ کی سب سے چھوٹی بہن شہزادی مارگریٹ کا شمار شاہی خاندان کی سب سے رنگین مزاج خواتین میں ہوتا تھا۔ وہ شراب وشباب کی محفلوں کے لیے جانی جاتی تھیں۔ انہیں اپنے خاوند ارل آف سنوڈن سے دو بچے بھی تھے۔ لیکن پھر مارچ سن 1976 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔ شاہی خاندان میں سولہویں صدی میں بادشاہ ہنری کی طلاق کے بعد یہ پہلی طلاق تھی۔
تصویر: Dalmas/AFP/Getty Images
لیڈی ڈیانا کے اسکینڈل
لیڈی ڈیانا کو بھی طرح طرح کے اسکینڈل کا سامنا رہا۔ شادی کے بعد ان کے اپنے گھڑسواری کے ٹیچر جیمز ہیوٹ کے ساتھ مراسم کی افواہیں رہیں۔ اسی طرح کی باتیں ان کے باڈی گارڈ بیری میناکی کے حوالے سے بھی مشہور ہوئیں۔ کئی برس بعد جب شہزادے چارلس نے ان سے اپنی بیوفائی کا اعتراف کیا تو لیڈی ڈیانا نے بھی تسلیم کیا کہ ان کے بھی ہیوٹ کے ساتھ تعلقات رہے۔
تصویر: Camera Press/ZUMA Wire/imago images
چارلس کا افیئر
اس تصویر میں شہزادہ چارلس اپنی دوسری بیوی کامیلا پارکر باؤلز کے ساتھ ہیں۔ ان کی لیڈی ڈیانا کے ساتھ پہلی شادی ناکام ہو گئی تھی۔ ڈیانا اور پرنس چارلس کے جھگڑے میڈیا کی زنیت بنے اور ساتھ ہی پرنس چارلس اور کامیلا پارکر کے خفیہ معاشقے کی نجی تفصیلات بھی عام ہوگئی، جن سے شاہی خاندان کا خاصا مذاق اڑا۔
تصویر: UPI Photo/imago images
ملکہ کی خاموشی
پرنس چارلس سے طلاق کے ایک سال بعد لیڈی ڈیانا اور دودی الفائد ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ ڈیانا کی موت سے سارا برطانیہ صدمے سے دوچار ہو گیا۔ اس موقع پر بھی ملکہ نے خاموشی اختیار رکھی اور انہیں مختلف حلقوں کی تنقید کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: Dave Chancellor/Zumapress/IMAGO
وکھری ہیری؟
نوعمری کے دنوں میں پرنس ہیری بھی اسکینڈلز کی زد میں آئے۔ پارٹیوں، منشیات اور شراب میں الجھنے کی وجہ سے برطانوی میڈیا میں شہزادے ہیری کو ڈرٹی ہیری پکارا جانے لگا۔ ایک دفعہ انہیں امریکی شہر لاس ویگاس کی ایک پارٹی میں برہنہ حالت میں دیکھا گیا۔ جبکہ ایک اور مرتبہ بیس سالہ شہزادہ کو نازی جرنیل اروِن رومیل کی وردی میں بھی پکڑا گیا۔ ان کی یہ تصاویر اخبارات کی زینت بنیں اور ان پر خوب ہنگامہ برپا ہوا۔
تصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture-alliance
شہزادہ اینڈریو کا جنسی اسکینڈل
ملکہ ایلزبتھ کے دوسرے بیٹے پرنس اینڈریو بھی جرائم پیشہ جنسی اسکینڈل کی زد میں آئے۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے امریکی بینکار جیفری ایپسٹین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ جیفری ایپسٹین مبینہ طور پر کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کے دھندے میں ملوث تھے۔ بعد میں ایپسٹین نے عدالت میں مقدمہ شروع ہونے سے قبل خودکشی کر لی تھی۔
تصویر: Steve Parsons/empics/picture alliance
تباہ کن انٹرویو
پرنس ہیری اور میگھن کے مشہور امریکی میزبان اوپرا ونفرائی کو دیے گئے انٹرویو کو دنیا کے قریب پچاس ملین ناظرین نے دیکھا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے شاہی خاندان میں ان کے ساتھ خراب برتاؤ اور نسلی تعصب جیسے سنگین الزامات لگائے۔
تصویر: Harpo Productions/Joe Pugliese/REUTERS
ملکہ نے خاموشی توڑ دی
بلآخراپنے مختصر ردعمل میں ملکہ برطانیہ کو کہنا پڑا کہ نسلی تعصب سے متعلق الزامات سنگین ہیں اور انہیں سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ اپنے بیان میں ملکہ الزبتھ نے کہا کہ شاہی خاندان کو یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے گزشتہ چند برس کس مشکل میں گذرے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اب اس معاملے کو خاندان میں نجی طور پر دیکھا کیا جائے گا۔
تصویر: Steve Parsons/AP/picture alliance
9 تصاویر1 | 9
زہاوی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ٹیکس حکام کے ساتھ ایک تصفیے تک پہنچ گئے ہیں مگر اصل انہوں نے اپنا ریکارڈ درست نہیں کیا تھا۔ میگنس کی طرف سے وزیر اعظم رشی سوناک کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے، ''میں سمجھتا ہوں کہ ایک غلط عوامی بیان کو درست کرنے میں تاخیر کرنا، صاف گوئی کی ضرورت پر پورا نہیں اترتا۔‘‘
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ زہاوی نے 'اپنے عمل کے ذریعے ایک ایماندار، صاف گو اور مثالی رہنما‘ ہونے کی ضرورت کے لیے درکار احترام کا مظاہرہ نہیں کیا۔