1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبرطانیہ

برطانوی وزیراعظم نے اپنی پارٹی کے چیئرمین کو معذول کر دیا

29 جنوری 2023

برطانوی وزیراعظم نے اپنی حکمران سیاسی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ کو ٹیکس ادائیگی کے معاملے میں کوتاہی ثابت ہونے پر انہیں سربراہی سے ہٹا دیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناکتصویر: Tayfun Salci/ZUMA Press/picture alliance

برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے اپنی سیاسی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ ندیم زہاوی کو ان کے عہدے سے معذول کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ زہاوی کے ٹیکس معاملات سے متعلق تحقیقات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

ندیم زہاوی گزشتہ برس اس وقت کچھ وقت کے لیے ملک کے وزیر خزانہ رہے تھے جب ملک سیاسی افراتفری کا شکار تھا۔ ندیم زہاوی کے ٹیکس معاملات کے بارے میں سوالات اٹھنے کے بعد وزیر اعظم نے آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے نتائج سامنے آنے کے بعد انہیں اس پارٹی سربراہی سے الگ کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ ندیم زہاوی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ برطانوی ٹیکس حکام نے انہیں ٹیکس ڈکلیئریشن کے حوالے سے 'لاپرواہی‘ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے مگر انہوں نے جانتے بوجھتے کم ٹیکس ادا کرنے کی کوشش نہیں کی۔

خیال رہے کہ ندیم زہاوی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ برطانوی ٹیکس حکام نے انہیں ٹیکس ڈکلیئریشن کے حوالے سے 'لاپرواہی‘ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے مگر انہوں نے جانتے بوجھتے کم ٹیکس ادا کرنے کی کوشش نہیں کی۔تصویر: Imageplotter/Avalon/Photoshot/picture alliance

زہاوی کو بھیجے گئے خط میں رشی سوناک نے لکھا، ''غیر جانبدار مشیر کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد، جس کے نتائج ہم دونوں کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں، یہ بات واضح ہے کہ وزارتی کوڈ کی سنجیدہ خلاف ورزی ہوئی ہے... نتیجے کے طور پر میں آپ کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر چکا ہوں کہ آپ کو اس حکومت میں اس پوزیشن سے ہٹا دیا جائے۔‘‘

غیر جانبدار مشیر لاری میگنس کی تحقیقات کے مطابق زہاوی نے جب گزشتہ برس جولائی میں یہ کہا تھا کہ ان کے ٹیکس سے متعلق معاملات 'واضح طور پر درست‘ کر لیے گئے ہیں تو انہوں نے غلط بیانی کی تھی۔

زہاوی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ٹیکس حکام کے ساتھ ایک تصفیے تک پہنچ گئے ہیں مگر اصل انہوں نے اپنا ریکارڈ درست نہیں کیا تھا۔ میگنس کی طرف سے وزیر اعظم رشی سوناک کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے، ''میں سمجھتا ہوں کہ ایک غلط عوامی بیان کو درست کرنے میں تاخیر کرنا، صاف گوئی کی ضرورت پر پورا نہیں اترتا۔‘‘

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ زہاوی نے 'اپنے عمل کے ذریعے ایک ایماندار، صاف گو اور مثالی رہنما‘ ہونے کی ضرورت کے لیے درکار احترام کا مظاہرہ نہیں کیا۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں