’ٹی 20 پاکستان میں کھیل لیں گے لیکن ٹیسٹ میچ نہیں‘
25 دسمبر 2019
سری لنکا کی پاکستان میں پر امن ٹیسٹ سیریز مکمل ہو چکی ہے۔ تاہم بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا اصرار ہے کہ ان کی ٹیم پاکستان میں ٹی 20 میچ کھیلے گی لیکن ٹیسٹ سیریز کسی نیوٹرل مقام پر کھیلی جائے۔
اشتہار
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز پاکستانی سرزمین پر کھیلنے کے لیے تیار ہے لیکن ٹیسٹ میچوں کی سیریز کسی نیوٹرل مقام پر ہونا چاہیے۔
قریب ایک دہائی بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ کی واپسی سری لنکا کے دورے کی صورت میں ہو چکی ہے۔ مارچ سن 2009 میں سری لنکا ہی کی کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستانی سرزمین پر بین الاقوامی کرکٹ میچوں کا انعقاد کا سلسلہ تھم کر رہ گیا تھا۔
سری لنکا کی ٹیم کا دورہ کامیاب رہنے اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا آئندہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز بیرون ملک نہیں کھیلے گا۔ قریب ایک دہائی تک جب سکیورٹی وجوہات کی بنا پر دوسرے ممالک کی ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے سے انکار کر رہی تھیں، تب مجبورا پاکستانی کرکٹ ٹیم نے دبئی، ابوظہبی اور شارجہ جیسے میدانوں کو ایک طرح سے اپنا ہوم گراؤنڈ بنا لیا تھا۔
تاہم پی سی بی کے اعلان کے باوجود بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ متفق دکھائی نہیں دے رہا۔ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق بی سی بی کے سی ای او نظام الدین چوہدری کا کہنا ہے، ''ہم اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں گے۔ سیریز سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز پاکستان میں طویل دورانیے کی کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتے۔ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں، ہم ٹی ٹوئنٹی کھیل لیں گے، ٹیسٹ کھیلنا ہے تو پھر ہم کسی نیوٹرل میدان میں ہی کھیلیں گے۔‘‘
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے عندیہ دیا ہے کہ اگر بنگلہ دیش نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کیا تو پاکستان یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں لے جائے گا۔
پیر کے روز رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا، ''پاکستان کے بنگلہ دیش یا کسی بھی دوسری ٹیم کے خلاف میچ پاکستان ہی میں ہوں گے۔ مجھے امید ہے بی سی بی اس معاملے پر غور کرے گا اور یہ تسلیم کرے گا کہ دورہ پاکستان سے انکار کی کوئی وجہ نہیں ہے۔‘‘
ش ح / ع ب (روئٹرز)
بین الاقوامی کرکٹ کے متنازع ترین واقعات
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا حالیہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل ہو یا ’باڈی لائن‘ اور ’انڈر آرم باؤلنگ‘ یا پھر میچ فکسنگ، بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کئی تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ دیکھیے عالمی کرکٹ کے چند متنازع واقعات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: REUTERS
2018: آسٹریلوی ٹیم اور ’بال ٹیمپرنگ اسکینڈل‘
جنوبی افریقہ کے خلاف ’بال ٹیمپرنگ‘ اسکینڈل کے نتیجے میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بن کروفٹ کو کرکٹ گراؤنڈ میں نصب کیمروں نے گیند پر ٹیپ رگڑتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ بعد ازاں اسٹیون اسمتھ اور بن کروفٹ نے ’بال ٹیمپرنگ‘ کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے معافی طلب کی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Krog
2010: اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی بدترین ’نو بال‘
سن 2010 میں لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر سلمان بٹ کی کپتانی میں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر اور محمد آصف نے جان بوجھ کر ’نوبال‘ کروائے تھے۔ بعد میں تینوں کھلاڑیوں نے اس جرم کا اعتراف کیا کہ سٹے بازوں کے کہنے پر یہ کام کیا گیا تھا۔ سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ کی جیل میں سزا کاٹنے کے ساتھ پانچ برس پابندی ختم کرنے کے بعد اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
تصویر: AP
2006: ’بال ٹیمپرنگ کا الزام‘ انضمام الحق کا میچ جاری رکھنے سے انکار
سن 2006 میں پاکستان کے دورہ برطانیہ کے دوران اوول ٹیسٹ میچ میں امپائرز کی جانب سے پاکستانی ٹیم پر ’بال ٹیمپرنگ‘ کا الزام لگانے کے بعد مخالف ٹیم کو پانچ اعزازی رنز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تاہم پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بطور احتجاج ٹیم میدان میں واپس لانے سے انکار کردیا۔ جس کے نتیجے میں آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہارپر نے انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح قرار دے دیا۔
تصویر: Getty Images
2000: جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے سٹے بازی میں ملوث
سن 2000 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سٹے بازی کے سبب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔ دو برس بعد بتیس سالہ ہنسی کرونیے ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنسی کرونیے نے آغاز میں سٹے بازی کا الزام رد کردیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کپتان کی جانب سے میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم کی پشکش کی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Zieminski
2000: میچ فکسنگ: سلیم ملک پر تاحیات پابندی
سن 2000 ہی میں پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر بھی میچ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی۔ جسٹس قیوم کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سلیم ملک نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف نے سن 1995 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران سلیم ملک کے ’میچ فکسنگ‘ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP
1981: چیپل برادران اور ’انڈر آرم‘ گیندبازی
آسٹریلوی گیند باز ٹریور چیپل کی ’انڈر آرم باؤلنگ‘ کو عالمی کرکٹ کی تاریخ میں ’سب سے بڑا کھیل کی روح کے خلاف اقدام‘ کہا جاتا ہے۔ سن 1981 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف آخری گیند ’انڈر آرم‘ دیکھ کر تماشائی بھی دنگ رہ گئے۔ آسٹریلوی ٹیم نے اس میچ میں کامیابی تو حاصل کرلی لیکن ’فیئر پلے‘ کا مرتبہ برقرار نہ رکھ پائی۔
تصویر: Getty Images/A. Murrell
1932: جب ’باڈی لائن باؤلنگ‘ ’سفارتی تنازعے‘ کا سبب بنی
سن 1932 میں برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا برطانوی کپتان ڈگلس جارڈین کی ’باڈی لائن باؤلنگ‘ منصوبے کی وجہ سے مشہور ہے۔ برطانوی گیند باز مسلسل آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کی سمت میں ’شارٹ پچ‘ گیند پھینک رہے تھے۔ برطانوی فاسٹ باؤلر ہیرالڈ لارووڈ کے مطابق یہ منصوبہ سر ڈان بریڈمین کی عمدہ بلے بازی سے بچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پلان دونوں ممالک کے درمیان ایک سفارتی تنازع کا سبب بن گیا۔