1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پائلٹ سکینڈل، پی آئی اے کے حوالے سے سیفٹی خدشات ختم

5 جنوری 2022

انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے مطابق پاکستانی حکام نے اہم حفاظتی خدشات کو دور کر دیا ہے۔ پائلٹوں کے جعلی لائسنسوں کے اسکینڈل کی وجہ سے مغربی ممالک نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

Pakistan International Airlines
تصویر: picture-alliance/AP

پاکستان نے لازمی لائسنس ٹیسٹ میں دھوکا دہی کے شبے میں جون 2020ء میں 262 ایئر لائن پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔ یہ ایک ایسا سکینڈل تھا، جس نے پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری اور قومی ایئر لائن پی آئی اے کو داغدار کر دیا تھا۔

 اس سکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف امریکا، یورپی یونین بلکہ دنیا کے کئی دیگر ممالک نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کی وجہ سے پاکستانی ایئرلائن کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ پی آئی اے کی پروازیں بھی محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان سیف اللہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے ''سکیورٹی کے معیارات کے حوالے سے اپنے خدشات واپس لے لیے ہیں۔‘‘ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تاہم یو این ایوی ایشن ایجنسی میں آئی سی اے او کے نمائندے سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہ فوری طور پر تبصرے کے لیے موجود نہیں تھے۔

اورینٹ ایئرویز سے پی آئی اے، عروج سے زوال تک کی کہانی

پاکستان میں جعلی پائلٹ لائسنسوں کا سکینڈل اس وقت سامنے آیا تھا، جب پی آئی اے کا ایک طیارہ مئی 2020ء میں کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں 97 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد پاکستان نے کارروائی کرتے ہوئے 262 پائلٹوں کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر کمرشل طیارے اڑا رہے تھے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ پائلٹ بننے کے لیے لازمی امتحانات میں ان کی جگہ کسی دوسرے نے امتحانات دیے تھے۔

اس کے بعد آئی سی اے او نے پاکستانی حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے پائلٹوں کو لائسنس جاری کرنے کا سلسلہ روک دیا جائے۔

آئی سی اے او کی ایک 10 رکنی کمیٹی نے پاکستان آ کر کا آڈٹ کیا، جس کا اختتام دسمبر میں ہوا تھا۔ پاکستان کی ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے آئی سی اے او کا یہ بیان جاری کیا گیا ہے، ''کمیٹی نے یہ طے کیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کیے گئے اقدامات نے اہم حفاظتی خدشات کو کامیابی سے ختم کر دیا ہے۔‘‘ اب پاکستان میں فروری سے نئے پائلٹس کو لائسنس جاری کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔

پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ارشد ملک نے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل قریب میں برطانیہ اور باقی یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کو بحال کرنے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔

ا ا / اب ا (روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں