پارا چنار میں بم دھماکا، کم از کم چوبیس ہلاک
31 مارچ 2017![Pakistan Schusswechsel und Explosionen auf Universitätscampus in Charsadda](https://static.dw.com/image/18990784_800.webp)
پارا چنار سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمان میں ساجد حسین نے بتایا کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا اور دھماکے سے پہلے فائرنگ بھی کی گئی، ’’بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اس حملے کا ہدف خواتین کی ایک مسجد تھی‘‘۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دھماکا شہر کے مرکزی حصے میں قائم ایک مارکیٹ میں ہوا۔ تاہم ابھی تک دھماکے کے نوعیت واضح نہیں ہے۔
ذرائع بتا رہے ہیں کہ دھماکا پارا چنار کے مرکزی علاقے میں واقع ایک امام بارگاہ کے دروازے پر ہوا۔ پاکستانی فوج نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کر دیے گئے ہیں جبکہ علاقے میں موجود فوجی جوان بھی امدادی کاموں میں شریک ہو چکے ہیں۔
ممتاز حسین نامی ایک ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ حکام نے علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔ اس خود کش حملے کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے قبول کر لی ہے۔ یہی دہشت گرد گروپ پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہا ہے۔