پارا چنار میں دو دھماکے، کم از کم 10 ہلاک
23 جون 2017پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق قبائلی کُرم ایجنسی کے مرکزی شہر پارا چنار میں یہ دھماکے ٹَل اڈہ کے علاقے میں ہوئے جہاں ایک مارکیٹ اور بس اڈہ بھی موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق متاثرین میں سے اکثریت اُن افراد کی ہے جو عید الفطر کے موقع پر سفر کے لیے وہاں موجود تھے یا پھر افطار سے قبل مارکیٹ سے خریداری میں مصروف تھے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پہلے دھماکے کے بعد جب زخمیوں کی مدد کے لیے مزید لوگ جمع ہوئے تو چند منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکا بھی ہو گیا۔
دھماکوں کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ علاقے کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کو پارا چنار کے ڈسٹرکٹ جنرل ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تلاش کا عمل جاری ہے۔
کُرم ایجنسی کے مرکزی شہر پارا چنار کی آبادی 50 ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل ہے اور اس علاقے میں گزشتہ کافی عرصے سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پاکستانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز نے شہر میں آنے اور جانے والے تمام راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں اور آنے جانے والے لوگوں اور گاڑیوں کی تفصیلی تلاشی لی جاتی ہے۔
ایک پاکستانی پرائیویٹ ٹیلی وژن جیو نیوز نے ہلاکتوں کی تعداد 18 بتائی ہے۔