پارلیمانی نائبین کی مشکوک تقرریاں: فرانسیسی وزیر دفاع مستعفی
مقبول ملک روئٹرز
20 جون 2017
اپنی اعتدال پسند سیاسی پارٹی کی طرف سے یورپی سطح پر پارلیمانی نائبین کی مشکوک تقرریوں کے باعث فرانسیسی خاتون وزیر دفاع سِلوی گُولآر مستعفی ہو گئی ہیں۔ ان کے استعفے کی وجہ ان کی پارٹی کے خلاف جاری قانونی چھان بین بنی۔
اشتہار
فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے منگل بیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق فرانسیسی کابینہ میں اب تک وزیر دفاع کے فرائض انجام دینے والی خاتون سیاست دان سِلوی گُو لآر کا تعلق ’مودَیم‘ نامی جماعت سے ہے، جو ایک اعتدال پسند پارٹی ہے اور گزشتہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں موجودہ صدر ماکروں کی اتحادی جماعت بھی رہی ہے۔
گُولآر کی پارٹی ’مودَیم‘ کو اس وقت اپنے خلاف اس سلسلے میں تحقیقات کا سامنا ہے کہ اس نے یورپی پارلیمان میں اپنے منتخب اراکین کے لیے پارلیمانی نائبین یا معاونین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے متعدد مشکوک اور مبینہ طور پر غیر قانونی تقرریاں کی تھیں۔
اسی سلسلے میں فرانس میں اس سیاسی جماعت کے خلاف انکوائری بھی کی جا رہی ہے، جس کے باعث وزیر دفاع گُولآر نے اب نہ صرف اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے بلکہ ساتھ ہی صدر ماکروں سے یہ درخواست بھی کر دی ہے کہ وہ اپنی کابینہ میں رد و بدل کرتے ہوئے گولآر کا نام دوبارہ کسی بھی ممکنہ وزارت کے لیے زیر غور نہ لائیں۔
فرانسیسی سیاست اور جنسی اسکینڈلز
جنسی اسیکنڈل سیاستدان کے لیے تباہ کُن بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم فرانسیسی اپنے منتخب نمائندوں کی ایسی حرکات کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ فرانس کے تقریباً تمام اعلٰی نمائندے اپنی ’لُوو لائف‘ کے حوالے سے خبروں میں رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/G. Fuentes
جنسی اسکینڈل، تو کیا ہوا؟
تین سال قبل آئی ایم ایف کے سابق فرانسیسی سربراہ ڈومینک اسٹراؤس کاہن پر آبروریزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ آج کل وہ سیکس پارٹیوں کا اہتمام کرنے کے ایک مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک جائزے کے مطابق زیادہ تر فرانسیسی شہریوں کے لیے کاہن پر عائد الزامات انتہائی غیر اہم ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرانسیسی اپنے چوٹی کے سیاستدانوں کے جنسی اسکینڈلز کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اسکوٹر اور محبوبہ
فرانسیسی جریدے ’کلوزر‘ نے موجودہ صدر فرَانسوَا اولانڈ کی یہ تصویر شائع کی تھی، جس میں وہ اسکوٹر پر پیچھے بیٹھے ہوئے اپنی محبوبہ اداکارہ ژولی گائٹ سے خفیہ انداز میں ملنے جا رہے تھے۔ اِس موقع پر اُن کے لیے سلامتی کے انتظامات گائٹ سے زیادہ اہم نہیں تھے۔ اولانڈ نے اِس تصویر پر احتجاج کرتے ہوئے اِسے اَپنے نجی معاملات میں دخل اندازی سے تعبیر کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
’اس لمحے کے لیے شکریہ‘
اِس طرح صدر اولانڈ نے اَپنی شریک حیات وَالِیری ٹرِیَئر وَائلر کو دھوکہ دیا تھا۔ اِس واقعے کے بعد ٹرِیَئر وَائلر نے اولانڈ سے علیحدگی اختیار کر لی اور بعد اَزاں اپنی آپ بیتی کو ایک کتاب کی شکل دی۔ اِس کتاب کا نام تھا ’’ تھینک یو فار دس مومنٹ‘‘ یعنی اِس لمحے کے لیے شکریہ۔ اِس کتاب میں اولانڈ کی زندگی کے منفی پہلوؤں کو زبردست انداز میں اجاگر کیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
طلاق کے لیے صحیح وقت کا انتخاب
جب نکولا سارکوزی مئی 2007ء میں صدر منتخب ہو کر ایلی زے پیلس پہنچے تو وہ دوسری مرتبہ شادی شُدہ تھے تاہم اُن کی اُس وقت کی اہلیہ سیسیلیا کو محض چند ہی مہینے فرانس کی ’خاتونِ اوّل‘ ہونے کا اعزاز حاصل رہا اور اُسی سال اکتوبر میں اس جوڑے نے اپنی طلاق کا اعلان کر دیا۔ اس کے چند ہی ماہ بعد فروری میں نکولا سارکوزی نے اداکارہ کارلا برونی کے ساتھ شادی کر لی۔
تصویر: AFP/GettyImages/A. Estrella
’موسیو، صرف پانچ منٹ‘
’پانچ منٹ، شاور سمیت‘۔ سابق صدر ژاک شراک کو اپنے عاشقانہ تعلقات کے لیے اکثر اس طرح کے ذو معنی فقرے سننا پڑتے تھے۔ ’موسیو، صرف پانچ منٹ‘ کی اہلیہ اپنے شوہر کے متعدد عاشقانہ تعلقات کے بارے میں اچھی طرح جانتی تھیں۔ ایک بار اُنہوں نے اپنے شوہر کے لیے آنے والی کال ریسیو کی تو اپنے شوہر کے بارے میں پوچھے جانے پر کہنے لگیں کہ اُنہیں ظاہر ہے یہ بات نہیں معلوم کہ اُن کے شوہر اپنی راتیں کہاں گزارتے ہیں۔
تصویر: AFP/GettyImages/G. Malie
متراں کا کنبہ نمبر دو
صدر متراں کی اہلیہ ڈانیل متراں اپنے شوہر کے حوالے سے اتنا کھل کر گفتگو کرنے کی عادی نہیں تھیں۔ اُن کے 1981ء سے 1995ء تک فرانس کے صدر رہنے والے شوہر خاموشی کو ترجیح دیتے تھے۔ ان کی موت کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی کہ سرکاری طور پر تو وہ ڈانیل (سامنے بائیں جانب) کے ساتھ ایلی زے محل میں رہتے تھے لیکن اُن کے تعلقات این پنجو (پیچھے بائیں جانب) کے ساتھ بھی تھے، جن سے اُن کے دو بیٹے بھی تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
صدر اور شہزادی
والیری جسکارد دیستاں 1974ء سے لے کر 1981ء تک فرانس کے صدر رہے۔ اُن کی نجی زندگی بھی بہت زیادہ موضوعِ بحث رہتی تھی، جس کی بڑی وجہ وہ خود بھی تھے۔ 2009ء میں ’صدر اور شہزادی‘ کے نام سے اُن کا ایک ناول شائع ہوا، تب یہ قیاس آرائیاں بھی ہوئیں کہ کیا اُن کا شہزادی ڈیانا کے ساتھ کوئی افیئر تھا؟ جسکارد کا کہنا تھا کہ یہ ناول سراسر فرضی واقعات پر مبنی تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مادام پومپی دُو سے متعلق اسکینڈل
سابق فرانسیسی صدر جارج پومپی دُو ایک جنسی اسکینڈل کا نشانہ بنے۔ یہ کہا جائے تو زیادہ درست ہو گا کہ وہ نہیں بلکہ اُن کی اہلیہ اس اسکینڈل کی زَد میں آئیں۔ اداکار ایلن ڈیلاں کا ایک گارڈ اسٹیون مارکووِچ سیکس پارٹیوں کے لیے بہت شہرت رکھتا تھا۔ مارکووِچ کے قتل کے بعد ایسی تصاویر منظرِ عام پر آئیں، جن میں مادام پومپی دُو کو بھی ایک پارٹی میں دیکھا جا سکتا تھا۔ بعد ازاں پتہ چلا کہ یہ ساری تصاویرجعلی تھیں۔
تصویر: AFP/GettyImages
8 تصاویر1 | 8
سِلوی گُولآر (Sylvie Goulard) نے آج جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا، ’’دفاع کا شعبہ چیلنجز سے بھری ایک وزرات ہے۔ بات ہماری مسلح افواج کی ہے اور ان مردوں اور خواتین کی جو ملک و قوم کی خدمت کرتے ہوئے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ میں نے اپنے مستعفی ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ان فرانسیسی شہریوں کی خدمات کو ان تنازعات سے نہیں جوڑا جانا چاہیے، جن سے ان کا قطعاﹰ کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔‘‘
مئی کے مہینے میں فرانسوا اولانڈ کے جانشین کے طور پر فرانسیسی صدر منتخب ہونے والے ایمانوئل ماکروں نے اپنی کابینہ میں کئی مختلف جماعتوں کے سیاست دانوں کو شامل کیا تھا۔ انہی میں سے ایک گُولآر بھی تھیں۔
صدر ماکروں کی سیاسی جماعت ’ریپبلک آن دا مُوو‘ یا LREM نے گزشتہ اتوار کے روز مکمل ہونے والے فرانسیسی پارلیمانی انتخابات میں قطعی اکثریت حاصل کر لی تھی اور اس کے لیے پارلیمان میں کسی بھی قانون سازی کی خاطر ’مودَیم‘ پارٹی کے اراکان کی حمایت پر انحصار کرنا لازمی نہیں ہے۔