1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاسپورٹ کی تجدید کا مسئلہ: میاں صاحب کی مشکلات بڑھیں گی؟

16 فروری 2021

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت آج پوری ہورہی ہے. حکومتی حلقوں کی طرف سے اب تک ایسے کوئی اشارے نہیں ہیں، جس سے یہ لگے کہ ان کے پاسپورٹ کی تجدید کی جائے گی۔

Thailand Bangkok Geflohene Christen aus Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/A. Jones

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر حکومت نے تجدید نہ کی، تو سابق وزیر اعظم کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کچھ دنوں پہلے یہ عندیہ دیا تھا کہ مسلم لیگ نون کے قائد کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی جائے گی اور آج انہوں نے کہا کہ رولز کے تحت جس شخص کا ای سی ایل میں نام ہو، اس کو نہ ہی نیا پاسپورٹ جاری کیا جا سکتا ہے اور نہ اس کے پاسپورٹ کی تجدید ہو سکتی ہے۔ تاہم وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ وہ نواز شریف کو سفری کاغذات جاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ یہ سفری کاغذات پاکستان واپسی کے لئے ہیں یا کسی اور ملک جانے کے لئے۔شہباز شریف ن لیگ اور نواز شریف کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے، مریم نواز

مشکلات

 قانونی ماہرین اور ایف آئی اے کے سابق حکام کا خیال ہے کہ نوازشریف کے پاسورٹ کی اگرتجدید نہیں ہوتی تو اس سے ان کے لئے بہت سے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ظفر قریشی کا کہنا ہے کہ رولز کے مطابق نوازشریف کو خود پاسورٹ کی تجدید کے لئے آنا پڑے گا۔ "اگر وہ پاکستان نہیں آسکتے، تو پھر انہیں لندن میں پاکستان کے ہائی کمیشن میں جا کر پاسپورٹ کے لئے بائیو میٹرک اور دوسری ضروری کارروائیوں کے لئے پیش ہونا پڑے گا۔ ان معاملات میں متعلقہ شخص کا جسمانی طور پر موجود ہونا ضروری ہوتا ہے اورایسی صورت میں وزیر اعظم بھی کچھ نہیں کر سکتا۔"

نواز شریف ان دنوں علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیںتصویر: Reuters/F. Mahmood

سیاسی پناہ

برطانیہ کے معروف قانون دان صبغت اللہ قادری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پاس سیاسی پناہ کا آپشن ہے، "نواز شریف کہہ سکتے ہیں کہ وہ اب بغیر ریاست کے ہیں۔ برطانیہ میں وزٹ ویزے کی معیاد میں اضافہ کے لئے پاسورٹ ضروری ہوتا ہے لیکن ہوم سیکریٹری چاہے تو اجازت دے سکتا ہے، بہت سارے لوگوں کا پاسورٹ چھن بھی جاتا ہے اور ایسے میں ہوم سیکریٹری ہی اجازت دیتا ہے، تو نوازشریف کو اجازت ملے یا پھر وہ سیاسی پناہ کی درخواست کریں۔"

مودی کا تعزیت نامہ نواز شریف کے نام بذریعہ مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف کو علاج کی غرض سے امریکہ یا کسی اور ملک جانا پڑا، تو ممکن ہے کہ پاکستان ان کے پاسپورٹ کی فوری طرف پر تجدید کردے۔ "کیونکہ میرے خیال میں ایسی صورت میں حکومت کوئی بدنامی مول نہیں لینا چاہے گی اور انہیں سفری کاغذات دے دے گی تا کہ ملک کی بدنامی نہ ہو۔"

تجدید نہ کی جائے

 پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو اگر تجدید کرانی ہے تو وہ واپس آئیں۔ پارٹی کے رہنما اور ایم این اے محمد اقبال خان نے اس مسئلے پر حکومت کا موقف دیتے ہوئے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "نوازشریف نے ملک کی دولت لوٹی ہے اور یہاں پر ان کے خلاف مقدمات دائر ہیں۔ وہ بیماری کا بہانہ بنا کر باہر چلے گئے ہیں اور اب اگر ان کو پاسپورٹ کی تجدید کرانی ہے تو وہ واپس آئیں۔ میرے خیال میں تو اگر وہ واپس نہ آئیں تو ان کے پاسورٹ کی تجدید بالکل نہیں ہونی چاہیے۔"

نواز شریف کو خصوصی عدالتی اجازت پر بیرون ملک روانہ کیا گیا تھاتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

کوئی فرق نہیں پڑے گا

مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ حکومت کی ان حرکتوں سے سابق وزیر اعظم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پارٹی کی رہنما عظمیٰ بخاری نے اس مسئلے پر اپنا موقف دیتے ہوئے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "پاکستان نوازشریف صاحب کا ملک ہے، وہ جب چاہیں گے واپس آجائیں گے، تو اس طرح کے ہتھکنڈوں سے حکومت مسلم لیگ کو جھکا نہیں سکے گی اور نہ ہی سابق وزیر اعظم کو اس سے کوئی فرق پڑے گا۔"

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں