پانچ سال بعد پی آئی اے کی برطانیہ واپسی
25 اکتوبر 2025
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے پانچ سال بعد برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں بحال کر دی ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اسے تاریخی پیش رفت قرار دیا ہے۔
ہفتے کے روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ایک پرواز مانچسٹر کے لیے روانہ ہوئی، جسے پی آئی اے کے لیے اپنی بین الاقوامی پروازوں میں ایک نئی شروعات قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی پی آئی اے کی ساکھ اور پاکستان کے فضائی نظام کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہے۔
برطانیہ نے سن 2020 میں پی آئی اے پر اس وقت پابندی عائد کر دی تھی، جب اس ایئرلائن کا ایک ایئربس A 320 طیارہ کراچی میں حادثے کا شکار ہوا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تحقیقات میں حادثے کی وجہ انسانی غلطی قرار دی گئی۔ اس کے بعد یورپی یونین اور امریکا نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
تاہم جولائی سن 2025 میں برطانیہ نے فضائی حفاظت کے نئے معیارات کا جائزہ لینے کے بعد یہ پابندی ہٹا دی تھی۔ کہا گیا تھا کہ پاکستان کے سیفٹی پروٹوکول ''بین الاقوامی معیار کے مطابق اور اطمینان بخش‘‘ ہیں۔
نئی پروازیں اور مستقبل کے منصوبے
ابتدائی طور پر پی آئی اے کی ہفتے میں دو پروازیں اسلام آباد سے مانچسٹر کے درمیان چلیں گی جبکہ جلد ہی لندن اور برمنگھم کے لیے بھی پروازوں کا آغاز متوقع ہے۔
پاکستان کی قومی ایئرلائن نے پہلے ہی پیرس روٹ بحال کر رکھا ہے، جو یورپی یونین کی طرف سے سن 2024 میں پابندی ختم ہونے کے بعد ممکن ہوا۔
پی آئی اے کی مشکلات اور اصلاحات
1955ء میں قائم ہونے والی پی آئی اے کبھی قومی فخر اور ترقی کی علامت سمجھی جاتی تھی مگر گزشتہ دہائیوں میں یہ ادارہ مالی خسارے، بدانتظامی اور حفاظتی مسائل کا شکار رہا ہے۔
حکومت نے اس ایئرلائن کی نجکاری کا اعلان کیا تھا مگر گزشتہ سال خریداروں کی جانب سے کم قیمت کی پیشکش پر ایسا نہ ہو سکا۔
اس دوران سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے نے پائلٹ تربیت، لائسنسنگ اور طیاروں کی دیکھ بھال کے نظام میں بڑے پیمانے پر اصلاحات نافذ کیں تاکہ بین الاقوامی اعتماد بحال کیا جا سکے۔
سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل
پی آئی اے کی پہلی پرواز کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئیں۔
صارفین نے اسے ''قومی وقار کی بحالی کا لمحہ‘‘ قرار دیا جبکہ کچھ نے ایئرلائن کو خبردار کیا کہ ''اصلاحات کا سفر ابھی ختم نہیں ہوا۔‘‘
کچھ صارفین برطانیہ کے براہ راست پروازوں کی بحالی کو پی آئی اے کے لیے تاریخی پیش رفت قرار دیا ہے۔