1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پانچ ملین گھر بنانے کے لیے ترک تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے‘

4 جنوری 2019

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے انقرہ میں تُرک صدر رجب طیب سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ وہ پاکستان میں آئندہ پانچ برسوں کے دوران پانچ ملین گھروں کی تعمیر کے لیے ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

Türkei Ankara - Tayyip Erdogan und der pakistanische Premierminister Imran Khan
تصویر: Reuters/Presidential Press Office/K. Ozer

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ترک دارالحکومت انقرہ میں ملکی صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پانچ ملین گھروں کی تعمیر سے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا راہ ہموار کریں گے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ان پانچ ملین گھروں کی تعمیر کے لیے وہ ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ پاکستانی وزیر اعظم جمعرات کے روز ترکی پہنچے تھے۔

وزیر اعظم عمران خان ترک دارالحکومت انقرہ میں ایوان صدر پہنچے تو ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستانی وزیر اعظم کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ اس کے بعد دونوں راہنماؤں نے پہلے تنہائی میں اور پھر وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت، دفاع، تعمیرات، صحت، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ترک صدر نے ترکی میں پندرہ جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار ٹھہرائی جانے والی ترک مبلغ فتح اللہ گولن کی تنظیم کو پاکستان میں بھی دہشت گرد قرار دیے جانے کے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا۔تصویر: Getty Images/A. Altan

اپنے دورے کے اختتام پر عمران خان نے صدر ایردوآن کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ دونوں راہنماؤں کا کہنا تھا کہ انہوں نے دو طرفہ سلامتی کے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس پریس کانفرنس میں دوطرفہ قریبی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ ترک صدر نے ترکی میں پندرہ جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار ٹھہرائی جانے والی ترک مبلغ فتح اللہ گولن کی تنظیم کو پاکستان میں بھی دہشت گرد قرار دیے جانے کے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان، ترکی اور افغانستان پر مشتمل سہ فریقی اجلاس کی بحالی کا اعلان کیا۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ اس بارے میں افغان صدر اشرف غنی پہلے ہی رضامندی کا اظہار کر چکے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی حکومت کے وعدے کے مطابق پاکستان میں اگلے پانچ سالوں میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے ترکی کے تعمیراتی شعبے کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ترکی کی جانب سےصحت کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اپنے ہاں متعارف کرانے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

انہوں نے افغانستان میں قیام امن کے لیے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ بھی امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بنیادی تنازعہ کشمیر کے معاملے پر ہے۔

عمران خان نے جمعرات کو اپنے دورے کے پہلے دن انقرہ آنے سے قبل ترکی کے شہر کونیا میں تیرھویں صدی عیسوی کے مشہور صوفی بزرگ اور شاعر مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر بھی حاضری دی تھی۔تصویر: Pakistan PM House

پاکستانی وزیر اعظم کا گزشتہ سال اگست میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ترکی کا یہ پہلا دورہ تھا۔ ان کے مطابق اس دورے کا ایک بڑا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو بڑھا نا تھا۔ ترکی اور پاکستان میں تاریخی برادرانہ تعلقات کے باوجود دوطرفہ تجارت کا سالانہ حجم چھ سو پچاس ملین ڈالر ہے۔ دونوں ممالک اس کو دس ارب ڈالر تک لے جانے کے خواہشمند ہیں۔ البتہ مبصرین کے مطابق اس دورے کے دوران اس خواہش کی تکمیل کے لیے ٹھوس اقدامات کی کمی دیکھنے میں آئی۔

اس سے قبل پاکستانی وزیر اعظم نے جدید ترکی کے بانی مصطفی کمال اتا ترک کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

عمران خان نے جمعرات کو اپنے دورے کے پہلے دن انقرہ آنے سے قبل ترکی کے شہر کونیا میں تیرھویں صدی عیسوی کے مشہور صوفی بزرگ اور شاعر مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر بھی حاضری دی تھی۔
 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں