پاکستان: لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں متعدد سڑکیں بند
24 جولائی 2023
شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے سے پاکستان کے شمال میں واقع متعدد سیاحتی علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والی سڑکیں بند ہیں اور وہاں سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔
اشتہار
پاکستانی حکام کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے ہونے والی لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے ملک کے شمالی حصوں کو جانے والی سڑکیں بند ہیں، جس کی وجہ سے وہاں ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں موسمیاتی حالات کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بھی 133 ہو چکی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حالیہ دنوں میں پاکستان کے محکمہ موسمیات نے متعدد مرتبہ تنبیہ جاری کی، جس میں لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے ملک کے شمالی حصوں کی جانب غیرضروری سفر سے گریز کریں، تاہم سیاحوں نے یہ تنبیہ نظرانداز کی۔
بتایا گیا ہے کہ مٹی کے تودے گرنے سے پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا کے اصلاع چترال، دیر اور بٹ گرام میں کئی سڑکیں بن ہو گئیں، جب کہ سیاح ان پہاڑی علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور سڑکیں کھلنے کے انتظار میں ہیں۔
ہنگامی حالات سے نمٹنے کے صوبائی محکمے کے ترجمان تیمور خان نے اتوار کے روز بتایا کہ حکام سڑکیں کھولنے کی کوشش میں ہیں تاکہ ان مقامات پر بند ٹریفک کو بحال کیا جا سکے۔
پاکستان میں 24 جون سے مون سون بارشوں کے آغاز سے اب تک موسمی حالات سے جڑی ہلاکتوں کی تعداد بھی 133 سے زائد ہو چکی ہے۔
نائجیریا سے پاکستان تک، عالمی سطح پر سیلاب کی تباہ کاریاں
سیلاب جیسے تباہ کُن موسمی آفات میں اضافہ انسانوں کی وجہ سے رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں بن رہی ہیں۔
تصویر: Pedro Rances Mattey/AA/picture alliance
نائجیریا کو انسانی تباہی کا سامنا
نائجیریا میں سیلاب سے 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لاکھوں افراد ہنگامی امداد کے منتظر ہیں۔ 36 ریاستوں میں سے 33 متاثر ہوئی ہیں۔ ملک کو بیماریوں اور خوراک کی کمی کے المیے کا سامنا ہے۔ نائجیریا کے ساحلی علاقوں میں سیلاب ایک معمول کی بات ہے، لیکن اس بار کا سیلاب ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں بدترین ثابت ہوا۔ حکام نے اس کا ذمہ دار شدید بارشوں اور کیمرون کی طرف سے ڈیم کا پانی چھوڑنے کو ٹھہرایا ہے۔
تصویر: Ayodeji Oluwagbemiga/REUTERS
چاڈ کی خُشک سالی کو سیلاب نے دور کیا
طویل خشک سالی کے بعد، 30 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ بارشوں نے وسطی افریقی ملک چاڈ کے بڑے حصے کو صرف کشتیوں کے ذریعے سفر کرنے کے قابل چھوڑا ہے۔ ہزاروں لوگ اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ چرواہے جانوروں کو چارہ نہیں دے پا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اداروں کا تخمینہ ہے کہ خشک سالی اور سیلاب نے 2.1 ملین افراد کو شدید بھوک سے دوچار کردیا ہے، غذائی اجزا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔
تصویر: Mahamat Ramadane/REUTERS
سری لنکا ڈوب گیا
سری لنکا میں سیلاب سے کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں، دارالحکومت کولمبو خاص طور پر شدید متاثر ہوا ہے۔ سیلاب سے ملک کے کچھ حصوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے زیادہ خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ جب کہ آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کی توقع ہے۔
پاکستان کو گوناگوں بیماریوں اور غذائی قلت کا سامنا
مون سون کی بے مثال بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پاکستان بھر میں ڈیڑھ ملین سے زائد افراد کو خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں جبکہ اس دوران 1,700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ سیلاب کا پانی آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے، لیکن سندھ اور بلوچستان کو اب پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرے کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ صحت کی سہولیات کی ابتر صورتحال، کھڑا پانی، ادویات کا کم ذخیرہ اور صفائی کی سہولیات کا فقدان ہے۔
تصویر: Sabir Mazhar/AA/picture alliance
وینیزویلا کے کئی قصبے لینڈ سلائیڈنگ کی نذر
وینیزویلا میں رواں ماہ سیلاب کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور دریا میں طغیانی کے سبب 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ملکی حکومت کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں نے گزشتہ کم از کم ایک دہائی کے دوران بدترین آفات کو جنم دیا ہے، جس کی ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی ہے۔ مشکل سے متاثرہ ریاست اراگوا سمیت پورے ملک میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تصویر: Pedro Rances Mattey/AA/picture alliance
فلپائن میں سیلاب زندگی کی ایک حقیقت
فلپائن کے کچھ حصوں میں بار بار آنے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے موٹر سائیکل ٹیکسی مالکان نے اپنی موٹر سائیکلوں میں شدید موسم سے نمٹنے کے لیے تبدیلیاں لانا شروع کر دی ہیں۔ دارالحکومت منیلا کے باہر ہاگونوئے میں، مون سون کے موسم میں بارش کی سطح دو میٹر (6.5 فٹ) تک رہی۔ اس ہفتے کے شروع میں ایک طوفان نے ملک کے شمال میں دیہاتوں اور کھیتوں کو مکمل غرق کر دیا۔
تصویر: Eloisa Lopez/REUTERS
کیا ان تباہیوں کی ذمہ دار موسمیاتی تبدیلیاں ہیں؟
تباہ کن موسمی واقعات انسانوں کی لائی ہوئی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آئے دن رونما ہو رہے ہیں اور ان میں شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ گرم ماحول کی وجہ سے آب و ہوا میں نمی بڑھتی ہے اور اس کے نتیجے میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔ اگرچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے کسی ایک واقعہ میں کتنا حصہ ڈالا، لیکن مجموعی رجحان واضح ہے۔ المیہ یہ کہ اقتصادی طور پر کمزور ممالک اس مسئلے کے سب سے کم ذمہ دار ہیں۔
تصویر: Sanjev Gupta/dpa/picture alliance
دنیا اس بارے میں کیا کر سکتی ہے؟
پیرس معاہدے کے تحت طے شدہ اہداف تک پہنچنے کے لیے تمام ممالک کو ضرر رساں گیس کے اخراج میں تیزی سے کمی کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ رواں صدی کے وسط تک درجہ حرارت کو صفر کے قریب لایا جاسکے۔ سیلاب جیسی آفت کے خطرے سے دوچار ممالک کو سیلاب سمیت دیگر موسمیاتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے انتباہی نظام کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے نظاموں کی ادائیگی اقوام متحدہ کی آئندہ آب و ہوا کانفرنس کا ایک اہم مرکزی موضوع ہوگا۔
تصویر: Branden Camp/AP Photo/picture alliance
8 تصاویر1 | 8
شدید بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم، ستلج اور چناب میں پانی کی بھاری مقدار بہہ رہی ہے جب کہ حکام کی جانب سے مزید سیلابوں سے متعلق تنبیہ جاری کی گئی ہے۔ رواں برس اب تک کم از کم 15 ہزار افراد سیلابی صورتحال کی وجہ سے متاثر ہو چکے ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں مون سون نے تباہی مچا دی تھی اور ملک کا ایک وسیع تر علاقہ زیرآب آ گیا تھا۔ گزشتہ برس پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلابوں کے نتیجے میں 1739 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بات اہم ہے کہ مون سون کا سیزن جو یکم جولائی کے لگ بھگ شروع ہوتا ہے، ستمبر تک رہتا ہے۔