1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صدر زرداری کا دورہِ روس

12 مئی 2011

صدرِ پاکستان آصف علی زرداری ماسکو کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ جمعرات کو روسی صدر دیمتری میدویدیف سے ملاقات کریں گے۔

پاکستانی صدر آصف علی زرداریتصویر: Abdul Sabooh

القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پاکستانی صدر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس دورے کو انتہائئ اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔

روسی پارلیمنٹ کریملن کے ایک اجلاس میں صدر زرداری روسی صدر اور دیگر حکومت اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔ اس دورے میں دونوں ممالک کے رہنما زراعت، توانائی اور فضائی شعبے سے متعلق متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کریں گے۔

پاکستانی حکومت کے مطابق صدر زرداری کے دورے کا اہم موضوع روس اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کا فروغ ہے۔

روسی صدر نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو خوش آئند قرار دیا ہےتصویر: AP

تاہم مبصرین کی رائے میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ، اور بالخصوص اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی اور ہلاکت بھی صدرِ پاکستان کی روسی حکّام کے ساتھ بات چیت کا ایک موضوع ہوگی۔ روسی صدر کا حال ہی میں ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بن لادن کی ہلاکت روس کے مفاد میں ہے۔

خیال رہے کہ روس کے مسلم اکثریتی علاقوں میں اسلامی انتہا پسند دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوّث رہے ہیں۔ روس بعض گروہوں کے پاکستان اور طالبان کے ساتھ تعلقات کا بھی الزام عائد کرتا رہا ہے۔

انیس سو اسّی کی دہائی میں ہونے والی افغان جنگ کے دوران پاکستان اور روس کے تعلقات انتہائی خراب رہے تھے۔ پاکستانی کی حکومت سرد جنگ میں امریکہ کا ساتھ دے رہی تھی۔ افغانستان میں اسلامی ’مجاہدین‘ کو سوویت یونین کے خلاف پاکستان کی حمایت حاصل تھی۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں