1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولپاکستان

صوبہ پنجاب کے سموگ سے متاثرہ شہروں میں تمام اسکول بند

6 نومبر 2024

پاکستانی صوبہ پنجاب کی حکومت نے بدھ چھ نومبر کے روز سموگ سے متاثرہ سبھی شہروں میں تمام اسکول بند کر دینے کا حکم جاری کر دیا۔ اس فیصلے کے تحت سترہ نومبر تک ان اسکولوں کے بچے اپنی تعلیم آن لائن جاری رکھ سکیں گے۔

لاہور کی ایک سڑک پر ٹریفک، تین نومبر کو لی گئی ایک تصویر، دن کے وقت بھی جیسے رات
لاہور کی ایک سڑک پر ٹریفک، تین نومبر کو لی گئی ایک تصویر، دن کے وقت بھی جیسے راتتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے اس مشرقی صوبے کے متعدد شہر سموگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں اور خاص طور پر صوبائی دارالحکومت لاہور میں تو سموگ بہت زیادہ ہے اور اس شہر کی فضا عام شہریوں کے لیے خطرناک حد تک آلودہ ہو چکی ہے۔ لاہور میں فضائی آلودگی اتنی زیادہ ہے کہ یہ شہر ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین فضا والا شہر بن چکا ہے۔

لاہور والے زندہ کیسے رہتے ہیں؟

اس تناظر میں پاکستان اور بالخصوص صوبہ پنجاب میں ہوا کے خطرناک حد تک برے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگ زیب نے بدھ کے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سموگ سے متاثرہ تمام شہروں میں اسکول 17 نومبر تک بند رہیں گے۔

لاہور کی ایک سڑک پر سائیکل چلاتے اور ماسک پہنے ہوئے سفر کرتا ایک جوڑاتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

مریم اورنگ زیب نے صحافیوں کو بتایا، ''ہوا کی رفتار اور فضا میں ہوا کے معیار سے متعلق تازہ ترین پیش گوئیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے کے سموگ سے متاثرہ سبھی شہروں میں تمام ہائر سیکنڈری اسکول بند کر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‌‘‘

سموگ کے خلاف 'وار روم‘ کا قیام

پاکستانی صوبہ پنجاب میں سموگ کے باعث شدید آلودگی کے پیش نظر حکومت نے خطرناک حد تک زیادہ ہو جانے والی فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ایک 'سموگ وار روم‘ قائم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ اقدام اس لیے کیا گیا کہ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شہر اور پنجاب کا دارالحکومت لاہور گزشتہ کئی دنوں سے ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین فضا والا شہر بن چکا ہے۔

پاکستان اب تک فضائی آلودگی کی لپیٹ میں کیوں؟

سموگ سے پاکستانی صوبہ پنجاب کے کئی شہر شدید متاثر ہوئے ہیںتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance/dpa

لاہور اور گردونواح میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے ضوابط میں تبدیلی،حکومت دباؤ میں

لاہور میں فضائی آلودگی کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ فضا میں ہوا کے معیار پر نظر رکھنے والے سوئس گروپ آئی کیو ایئر کی تازہ ترین رینکنگ کے مطابق اس وقت لاہور میں فضائی آلودگی کا انڈکس 1165 بنتا ہے، جس کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا نمبر آتا ہے، جہاں یہی انڈکس اس وقت صرف 299 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

صوبائی محکمہ تحفظ ماحول کا موقف

پاکستانی صوبہ پنجاب کے تحفظ ماحول کے محکمے کے ترجمان ساجد بشیر نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''سموگ وار روم کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر لاہور اور دیگر شہروں میں موسمیاتی اور ہوا کے معیار سے متعلق پیش گوئیوں کا جائزہ لے گی اور ساتھ ہی اس کا کام فیلڈ آفیسرز کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا بھی ہو گا۔‘‘

سموگ میں لپٹے ہوئے شہر لاہور میں ایک پل پر سے گزرتی اورنج ٹرین کی ایک تصویرتصویر: Rana Sajid Hussain/Pacific Press/picture alliance

صوبائی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ اس وار روم کمیٹی میں صوبائی حکومت کے آٹھ محکموں کے اعلیٰ حکام شامل ہوں گے اور کمیٹی کی فرد واحد پر مشتمل قیادت کا کام یہ ہو گا کہ وہ کھیتوں میں زرعی فاضل مادوں کو جلانے کے خلاف اقدامات سے لے کر ٹریفک کنٹرول سسٹم تک مختلف معاملات کی نگرانی کرے۔

پاکستان: ریکارڈ سطح کی آلودگی کے سبب لاہور میں اسکول بند

لاہور میں آج بدھ چھ نومبر کو ریکارڈ کیا جانے والا ایئر کوالٹی انڈکس گزشتہ ہفتے کے انڈکس 1900 سے کم تھا، جس کی پہلی کوئی مثال نہیں دیکھی گئی تھی۔ تب یہ انڈکس ہوا کے معیار کی تجویز کردہ سطح سے 120 گنا سے بھی زیادہ خراب تھا اور حکومت کو فوری طور پر تمام  پرائمری اسکول بند کرنا اور عام کارکنوں کو گھروں سے کام کرنے کا حکم دینا پڑ گیا تھا۔

م م / ر ب (اے ایف پی، روئٹرز)

اسموگ کے خلاف لاہور میں گرین لاک ڈاؤن

03:49

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں