1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوجیوں کو امریکہ مخالف تعلیم

26 مئی 2011

وکی لیکس کے مطابق پاکستان کی نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی میں اساتذہ طالبِ علموں کو امریکہ مخالف درس دیتے ہیں۔

پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادتتصویر: Abdul Sabooh

پاکستان کے انگریزی روزنامے ’ڈان‘ کے مطابق سن دو ہزار آٹھ میں پاکستان کے لیے امریکی سفیر این پیٹرسن نے ایک خفیہ مراسلے میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اسلام آباد میں واقع قومی دفاع سے متعلق جامعہ میں فوجی طلباء کو امریکہ کے خلاف درس دیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ وکی لیکس اور پاکستانی اخبار ’ڈان‘ کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے کہ ’ڈان‘ وکی لیکس کے پاکستان سے متعلق کیبلز شائع کرے گا۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان موجودہ تعلقات سرد جنگ کے زمانے سے خاصے مختلف ہو چکے ہیںتصویر: AP

امریکی حکومت کا یہ خفیہ مراسلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں خاصا تناؤ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یہ تناؤ اس مہینے کی شروعات میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی امریکی خفیہ آپریشن میں ہلاکت کے بعد پیدا ہوا ہے۔ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کو امریکہ اور مغربی دنیا میں تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے اور بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج اور خفیہ اداروں کے بعض اہلکار شدّت پسندوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔

کیبل کے مطابق این پیٹرسن کہتی ہیں: ’ اساتذہ اکثر طالبِ علموں کو ایسی معلومات دیتے ہیں جو امریکہ مخالف ہوتی ہیں۔ ان کو امریکی پالیسیوں اور ثقافت کے بارے میں جو غلط فہمیاں ہوتی ہیں وہ انہیں اپنے لیکچرز کا حصّہ بنا دیتے ہیں۔‘

این پیٹرسن لکھتی ہیں کہ دوسری جانب ان اساتذہ کی چین کے بارے میں رائے انتہائی مثبت ہوتی ہے۔ ان کی رائے میں ان فوجی طلباء کو ایسے مواقع ملنے چاہییں جہاں ان کو متبادل نظریات سے بھی روشناس کروایا جا سکے۔ اس ضمن میں اساتذہ کو ’ایکسچینج پروگرامز‘ پر بھی بھیجا جانا چاہیے۔

خیال رہے کہ پاکستانی اور امریکی افواج کے تعلقات قیامِ پاکستان کے بعد سے ہی انتہائی قریبی رہے ہیں اور ان کو بامِ عروج انیس سو اسّی کی دہائی کے ’افغان جہاد‘ کے درمیان نصیب ہوا جب پاکستان سرد جنگ میں سوویت یونین کے خلاف امریکہ کا ساتھ دے رہا تھا۔ امریکہ پاکستان کو فوجی اور مالی امداد دینے والا ایک اہم ملک بھی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں