1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیپاکستان

پاکستانی فوج کا متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

صلاح الدین زین اے پی اور مقامی میڈیا کے ساتھ
18 نومبر 2025

پاکستانی فوج کے میڈیا ونگ کا کہنا ہے کہ شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں گزشتہ ہفتے انسداد دہشت گردی کی دو مختلف کارروائیوں کے دوران تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے پندرہ عسکریت پسند مارے گئے۔

پاکستان کی سکیورٹی فورسز
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی بھارتی اسپانسر شدہ خارجی کو ختم کرنے کے لیے صفائی ستھرائی کی کارروائیاں کی جا رہی ہیںتصویر: Muhammad Reza/Anadolu/picture alliance

پاکستانی فوج کے رابطہ عامہ کے دفتر انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے 15 اور 16 نومبر کو صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلیجنس اطلاعات پر مبنی ایک آپریشن کیا، جس میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک رہنما عالم محسود سمیت 10 عسکریت پسند مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے ضلع دتہ خیل کے علاقے میں کی گئی اسی طرح کی ایک دوسری کارروائی میں بھی مزید پانچ شدت پسند مارے گئے۔

فوج نے مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت ’’خوارج‘‘ کے طور پر کی ہے۔ یہ اصطلاح پاکستانی حکام ان عسکریت پسندوں کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو بقول ان کے افغانستان اور بھارت کی جانب سے حمایت یافتہ ہیں اور ان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے جنگجو بھی شامل ہیں۔ البتہ کابل اور نئی دہلی پاکستان کے اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔

فوج نے مزید کیا کہا؟

فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی بھارتی اسپانسر شدہ خارجی کو ختم کرنے کے لیے صفائی ستھرائی کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد دہشت گردی کی مہم ’’ملک سے غیر ملکی اسپانسر شدہ اور حمایت یافتہ دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے تک جاری رکھیں گے۔‘‘

گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے تصویر: Muhammad Hasib/AP Photo/picture alliance

حکام کا رد عمل

پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے ان کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قومی اتفاق رائے سے غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کام جاری رہے گا۔

انہوں نے دہشت گردوں کے ایک سرغنے کی ہلاکت کی وجہ سکیورٹی فورسز کی کامیاب حکمت عملی کو قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی پر قومی اتفاق رائے سے توجہ ہٹانے کی سیاسی چالیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، ’’عزم استحکام کے وژن کے تحت سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ہم ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

گزشتہ ہفتے بھی آئی ایس پی آر نے صوبے خیبر پختونخوا اور صوبے بلوچستان میں تین الگ الگ آپریشنز میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 24 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستان میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسے واقعات میں اضافہ خاص طور پر اس وقت ہوا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور ساتھ ہی سکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں پر حملے تیر کر دیے گئے۔

ادارت: مقبول ملک

ضلع باجوڑ: 'گزشتہ فوجی کارروائی کا خوف گیا نہیں اب نئی شروع ہو گئی'

02:51

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں