'پاکستانی نژاد جرمن خاتون غیرت کے نام پر قتل‘
28 دسمبر 2016پاکستانی نیوز چینل جیو کے مطابق اس شخص کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کو جہلم بلایا جہاں اسے غیرت کے نام پر قتل کر دیا۔ وہ فرار ہونے کا ارادہ رکھتا تھا اور ٹکٹ بھی خرید لیا تھا۔ پولیس نے شہباز نامی اس شخص اور اس کے ایک ساتھی کو حراست میں لے لیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق قتل ہونے والی خاتون کا نام ڈاکٹر عظمیٰ ہے۔ شہباز نے اپنی بیوی کو کھاریاں میں اس کے والدین کے گھر سے جہلم بلوایا اور قتل کر دیا۔ پولیس کی تفصیلات کے مطابق شوہر اور بیوی میں جھگڑا ہوا جس کے بعد شہباز نے اپنی اہلیہ کو گولی مار دی۔
ایک اندازے کے مطابق ہر سال پاکستان میں کم از کم ایک ہزار خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔ اس برس اکتوبر میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون میں ترمیم کی تھی۔ سابقہ قانون میں جو ترمیم کی گئی تھی، اُس کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کے مجرموں کو سخت سزاؤں کا سامنا ہو گا۔
مجرم کو دی گئی موت کی سزا کو اگر قتل کیے جانے والی عورت یا مرد کے خاندان والے معاف بھی کر دیں گے تو بھی مجرم کو پچیس برس کی عمر قید ہر صورت میں بھگتنا ہو گی۔