پاکستانی وزیراعظم تبدیلی کا نشان ہیں، امریکی سینیٹر
20 جنوری 2019
سینیئر امریکی سینیٹر لِنڈسی گراہم نے اتوار بیس جنوری کو پاکستانی دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ لِنڈسی گراہم امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی اور سینیئر سیاستدان ہیں۔
اشتہار
اتوار بیس جنوری کو امریکی سینیٹ کے سینیئر رکن سینیٹر لِنڈسی گراہم نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو میں دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کے علاوہ افغانستان میں قیام امن کی امریکی کوششوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سینیٹر لنڈسی گراہم نے کہا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کریں کیونکہ وہ ’تبدیلی کا نشان‘ ہیں۔ سینیٹر گراہم کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے اور وہ امریکی صدر کے قریبی ساتھی ہیں۔ وہ سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کے چئیرمین بھی ہیں۔ پاکستان پہنچنے سے قبل امریکی سینیٹر نے ترک دارالحکومت میں قیام کے دوران صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کی تھی۔
وزیراعظم خان سے ملاقات کے بعد امریکی سینیٹر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کو امریکا کا نیا پارٹنر قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ وہ افغانستان میں امن ڈیل کے لیے جاری کوششوں میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ ملاقات کو حوالے سے کہا کہ یہ دونوں پہلی ملاقات ہی میں دوست بن جائیں گے۔
اعلیٰ امریکی سینیٹر ایسے وقت پر اسلام آباد پہنچے ہیں، جب طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکراتی عمل سے علیحدگی اختیار کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ امریکی مندوب زلمے خلیل زاد نے ابھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ مکمل کیا ہے۔ زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچنے سے قبل چین، بھارت اور افغانستان کے دورے مکمل کر چکے تھے۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔