1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستانی وزیر اعظم کی یو اے ای سے مالی امداد کی درخواست

12 جنوری 2023

پاکستان کو اس وقت مشکل مالی حالات کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے خلیجی ملک متحدہ عرب امارات سے ایک نیا اقتصادی پیکیج حاصل کرنے کے لیے اس ملک پہنچ گئے ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی یو اے ای سے مالی امداد کی درخواست
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی یو اے ای سے مالی امداد کی درخواستتصویر: Fabrice Coffrini/AFP

گزشتہ برس اپریل میں وزیر اعظم بننے کے بعد سے شہباز شریف کا متحدہ عرب امارات کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ نیوز ایجنسی روئٹرز اور اے پی کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم اپنے دو روزہ دورے کے دوران اپنے ملک کے لیے ایک نیا اقتصادی پیکیج حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد ال مکتوم سے ملاقاتیں کریں گے۔

رپورٹوں کے مطابق آئندہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو دو بلین ڈالر کا قرض واپس کرنا ہے اور شہباز شریف قرض کی اس ادائیگی کو موخر کرانے کی بھی کوشش کریں گے۔ علاوہ ازیں پاکستانی وزیر اعظم جمعرات اور جمعہ کو مذاکرات کریں گے تا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے  دو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دی جا سکے۔

چند روز پہلے پاکستان کے مرکزی بینک نے اعلان کیا تھا کہ اس کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر فقط 5.6 بلین ڈالر باقی رہ گئے ہیں۔ یہ گزشتہ آٹھ برسوں کی کم ترین سطح ہے۔ یہ مالی صورتحال ایک 'سنگین خطرہ‘ بن چکی ہے اور قیاس آرائیاں شروع ہو چکی ہیں کہ پاکستان ممکنہ طور پر ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔

پاکستان ان امدادی قرضوں کے ذریعے ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنا چاہتا ہے۔

بدھ کے روز پاکستانی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ جنیوا کانفرنس کے دوران پاکستان کو 9.7 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں تاکہ پاکستان سیلاب کے بعد  بحالی کی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکے۔ متحدہ عرب امارات میں تقریبا 17 لاکھ پاکستانی ملازمتیں اور کاروبار کرتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر تعداد مزدوروں کی ہے، جو ایک خطیر رقم واپس پاکستان بھیجتے ہیں۔

مختلف تخمینوں کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے 20 لاکھ سے زیادہ گھر تباہ ہوئے اور 30 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

پاکستان کی معیشت ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے بھی تباہ ہو رہی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر گزشتہ کئی دہائیوں کے مقابلے میں کم ترین سطح پر ہے جبکہ مہنگائی آسمان کو چھُو رہی ہے۔ دوسری جانب توانائی کے عالمی بحران نے بھی اس ملک کی معیشت کو مزید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔

ا ا / ش ح (اے پی، ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں