پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی ڈوئچے ویلے سے بات چیت
9 فروری 2007پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کے زیر قیادت ایک وفد نے جمعرات کے روز جرمن دارلحکومت برلن میں یورپی یونین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ یورپی وفد کی قیادت جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر شٹائن مائیر کر رہے تھے۔ان مذاکرات کا مقصد پاکستان اور یورپی یونین کے مابین سفارتی اور سیاسی تعلقات کو مزید بہتر بنانا تھا۔ جرمنی ا س وقت یورپی یونین اور ترقی یافتہ ملکوں کی تنظیم G8 دونوں کا صدر ملک ہے۔ اس حیثیت سے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دو طرفہ تعلقات میں جرمنی ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اپنے اس دورے کی اہمیت، جرمنی کے ساتھ اقتصادی روابط کے مستقبل اور پاک۔افغان سرحد پر سیکیورٹی انتظامات جیسے معاملات پر بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ ً جنوبی افغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی افواج کی موجودگی اور شمالی افغانستان میں متعین جرمن امن دستوں کی جانب سے ملکی تعمیرِنو کے کاموں میں فعال کردار کی وجہ سے بھی جرمنی اِس پوزیشن میں ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سیاسی اور سفارتی کشیدگی کو ختم کروانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔