وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کابینہ میں رد و بدل کے دوران وزارت داخلہ کا قلمدان ایک سابق فوجی افسر کو سونپ دیا۔ نئے وزیر داخلہ ماضی میں خفیہ اداروں سے وابستہ رہے ہیں اور سابق فوجی صدر مشرف کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔
اشتہار
ریٹائرڈ بریگیڈئر اعجاز احمد شاہ پاکستان کے سول خفیہ ادارے انٹیلیجنس بیورو (IB) کے سربراہ بھی رہے ہیں۔ ان کے ملکی وزیر داخلہ بنائے جانے پر سب سے سے زیادہ تنقید اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے اس تنقید کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اسی سیاسی جماعت کی مقتول لیڈر بےنظیر بھٹو اپنی زندگی میں بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کو اپنا ’دشمن‘ تصور کرتی تھیں۔
پاکستانی سیاست کے بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وزارت داخلہ کا منصب ایک سابق فوجی افسر کو دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ طاقتور ملکی فوج سول حکومت پر اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ عمران خان کی حکومت پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ملکی فوج کسی حد تک اس پر اپنا اثر اول روز سے ہی رکھتی ہے لیکن اِس الزام کی سول حکومت اور فوجی جرنیل دونوں تردید کرتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے موجودہ وزیر داخلہ نے حال ہی میں واضح کیا کہ اُن کو وزارت داخلہ دینے کے پسِ پردہ فوج کا کوئی کردار نہیں اور ویسے بھی انہوں نے فوج کی ملازمت کو پندرہ برس قبل خیرباد کہہ دیا تھا اور اب وہ عام شہری ہیں۔ شاہ کے مطابق انہوں نے گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں ایک عام شہری کی حیثیت سے بطور امیدوار حصہ لیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان کے دفتر اور وفاقی وزارت اطلاعات نے بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے خدشات کے جواب میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
اعجاز احمد شاہ کو سن 2018 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے اپنا امیدوار بنایا تھا۔ انہوں نے یہ الیکشن صوبہ پنجاب کے علاقے ننکانہ صاحب سے لڑا تھا، جو ان کا آبائی شہر ہے۔ وہ گزشتہ برس پاکستان مسلم لیگ ن کی خاتون امیدوار شیزہ منصب علی کو ہرا کر قومی اسمبلی کے حلقہ 118 سے وفاقی پارلیمان کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
کئی پاکستانی ایسے شکوک کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ بےنظیر بھٹو کے قتل کی سازش میں ملکی خفیہ اداروں اور عسکریت پسندوں کی ملی بھگت بھی ایک مبینہ عنصر تھا۔ اسی لیے بےنظیر بھٹو نے اپنے ممکنہ قتل کی سازش میں جن چار افراد کے نام صدر پرویز مشرف کو تحریر کردہ خط میں لکھے تھے، ان میں بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کا نام بھی شامل تھا۔
اٹھارہ اکتوبر سن2007 کو بے نظیر بھٹو کے کراچی میں نکالے گئے جلوس پر بم حملے اور فائرنگ کے تقریباً سوا دو مہینے بعد ستائیس دسمبر کو بے نظیر بھٹو کے قتل کے وقت موجودہ وزیر داخلہ شاہ ہی انٹیلیجنس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔
پاکستان کا سیاحتی چہرہ اجاگر کرنے کے لیے پاکستان ٹریول مارٹ
دنیا میں پاکستان کا سیاحتی چہرہ اجاگر کرنے کی کوششوں کے حوالے سے پاکستان ٹریول مارٹ 2018 کے عنوان سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹورز اینڈ ٹورزم نمائش کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
تصویر: DW/U. Fatima
20 ممالک شریک، 400 سے زائد اسٹال
کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی اس سالانہ نمائش میں رواں برس 20 ممالک شریک ہیں۔ ملکی اور غیر ملکی مندوبین کی جانب سے 400 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے موضوع پر کانفرنس
خدمات کے موضوع پر انتہائی اہم کانفرنس بھی اس نمائش کا حصہ رہی جس میں سندھ کے صوبائی وزیر سیاحت سید سردار علی شاہ کے علاوہ آواری، سرینا اور ہاشو گروپس کے سربراہان بطور پینلسٹ نے اس انڈسٹری کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
غیر ملکی ایئرلائنز کے اسٹالز
نمائش میں معتدد غیر ملکی ائیرلائنز بھی اپنے نمائندگان کے ساتھ شریک ہیں۔ کئی غیر ملکی ائیر لائنز نے پاکستان سے دیگر ممالک کے لیے نئی پروازوں کا اعلان بھی کیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
تھائی لینڈ اور ملائیشیا کی بھرپور شرکت
اس برس ملائشیا کی جانب سے بھر پور شرکت کی جا رہی ہے۔ اس ملک سے ٹریول ایجنٹس، سیاحت کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں سمیت ہوٹلز اور سیاحت کے شعبہ میں خدمات فراہم کرنے والے 23 ادارے شرکت کر رہے ہیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
تمام صوبوں کی ثقافت کی نمائندگی
دو سے چار ستمبر تک جاری رہنے والی ٹریول مارٹ 2018ء میں ملک کے تمام صوبوں کی نمائندگی کی گئی ہے اور مختلف ثقافتی رنگوں کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے۔
تصویر: DW/U. Fatima
پاکستان ایئرلائنز کی طرف سے سیاحوں کے لیے پرکشش پیکجز
مشکلات کا شکار پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے بھی ٹریول مارٹ 2018ء میں اپنی پروازوں اور خدمات کے حوالے سے نئی حکمت عملی کے ساتھ سیاحوں کے لیے پُر کشش پیکجز کے ساتھ پُر عزم نظر آئی۔
تصویر: DW/U. Fatima
عوام کی سیاحت میں دلچسپی
کراچی کے ایکسپو سنٹر میں سیاحت کے فروغ کے لیے منعقد ہونے والی اس نمائش میں شریک عوام کی بڑی تعداد نہ صرف ملکی بلکہ بیرون ممالک سیاحت سے متعلق بھی معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرتی نظر آئی۔
تصویر: DW/U. Fatima
سیاحت کے فروغ کے لیے خصوصی ڈاکومنٹریز
پاکستان کے سیاحتی مقامات کی جانب توجہ مبذول کروانے کے لیے سیاحت کے صوبائی محکموں کی جانب سے نہ صرف سیاحتی اسٹالز لگائے گئے ہیں بلکہ نمائش میں صوبائی سیاحت پر بنائی گئی خصوصی ڈاکومنٹریز بھی دکھائی جا رہی ہیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
نمائش میں شریک اہم ممالک
ٹریول مارٹ 2018 میں چین، سعودی عرب، تھائی لینڈ، ملیشیا، سری لنکا، ترکی، آذربائیجان، متحدہ عرب امارات، بنگلادیش، ویتنام، ایران، کویت، قطر اور بحرین سمیت کئی دیگر ممالک کے سفارت کار اپنے ٹورازم بورڈز اور ٹورازم کمپنیوں کے ساتھ شریک ہیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
دوسری ٹریول مارٹ
ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان ٹریول مارٹ نامی بین الاقوامی نمائش کا آغاز گزشتہ برس کیا گیا تھا۔ اس سلسلے کی اولین نمائش یعنی ٹریول مارٹ 2017 میں دس ممالک سے تعلق رکھنے والی 145 کمپنیاں شریک ہوئی تھیں۔ جبکہ اس سال 20 ممالک کی 200 سے زائد کمپنیاں اس مارٹ میں شریک ہیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
نمائش کے دوران ثقافتی رقص
ٹریول مارٹ 2018ء کے دوران مختلف صوبائی اور علاقائی رقص بھی پیش کیے گئے۔ اس تصویر میں شیدی افراد اپنا روایتی رقص پیش کر رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے شیدی قبائل افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔