1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

پاکستانی وقار ذکاء حلب کے شہریوں کی مدد کو پہنچ گئے

بینش جاوید
2 جنوری 2017

پاکستانی ٹی وی کی ایک مشہور شخصیت وقار ذکاء نے شام کے شہر حلب سے سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز شائع کی ہیں۔ وقار ذکاء کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ وہ نیو ایئر کا تہوار اس شامی شہر کے باسیوں کے ساتھ مل کر منانا چاہتے تھے۔

Screenshot Youtube Waqar Zakka is visiting Aleppo
تصویر: Youtube

ایک پاکستانی ٹی وی چینل پر بطور میزبان کام کرنے والے وقار ذکاء نے نیا سال جنگ زدہ ملک شام کے شہر حلب کے شہریوں کے ساتھ منایا۔ وقار ذکاءکراچی سے شام تک کے سفر کے دوران اپنے فیس بک پیج پر اپنے فینز کو ساری تفصیلات سے آگاہ کرتے رہے۔ شام پہنچنے پر انہوں نے ان افراد کے ساتھ بننے والی اپنی ویڈیوز شیئر کیں، جن کو انہوں نے امداد فراہم کی۔

وقار ذکاء نے پاکستانی شہریوں کی جانب سے دی جانے والی امداد کو کئی شامی شہریوں میں تقسیم کیا۔ انہوں نے کچھ افراد کو کپڑے دیے اور کچھ کو پیسے۔ ان کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ایک شامی ڈاکٹر کو شام دور ترک قصبے کلس میں اپنے ایک ایجنٹ کی مدد سے گھر بھی دلایا۔

تصویر: Twitter

 وقار ذکاء نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا،’’ان تمام افراد کا شکریہ، جنہوں نے مجھے شامی باشندوں کی مدد کرنے کے لیے عطیات دیے۔ یہ آپ سب کی مدد کا نتیجہ ہے کہ اب اس بے گھر شامی ڈاکٹر کو گھر مل گیا ہے۔‘‘ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وقار ذکاء اس شامی ڈاکٹر کے اہل خانہ کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے ہیں۔ اس ویڈیو میں یہ ڈاکٹر بتا رہا ہے کہ کیسے اس کا گھر تباہ ہو گیا تھا۔

تصویر: Twitter

وقار ذکاء نے اپنی ویڈیو ایک شامی خاتون اسراء کو بھی دکھایا، جو بدستور حلب میں رہ رہی ہیں۔ اس ویڈیو پر وقار ذکاء نے لکھا، ’’اسراء کے خاندان سے ملیے۔ یہ بیس برس کی ہے اور اس کے دو بچے ہیں۔ اسراء کا شوہر شامی تنازعے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اب اسراء ہی اپنے بچوں اور اپنی چھوٹی بہن کا سہارا ہے۔‘‘ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وقار ذکاء اسراء کو پیسے دے رہے ہیں۔‘‘

ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے شامی شہری امداد ملنے کے بعد پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سینکڑوں کی تعداد میں افراد نے وقار ذکاء کی ویڈیوز پر اپنے تاثرات لکھے۔

وقار ذکاء نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اب وہ کشمیر اور بلوچستان بھی جائیں گے اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے فینز کو وہاں کے حالات سے آگاہ کریں گے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں