پاکستانی ویمن کرکٹرز بین الاقوامی اسٹیج پر
5 مئی 2014پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناء میر کا کہنا ہے کہ لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلنا ان کے لیے یادگار لمحہ ہوگا۔ ثناء میر کے مطابق ان کی کامیابیوں کے پیچھے ساتھی کرکٹرز کا بڑا ہاتھ ہے۔ پاکستانی ویمن ٹیم کو عالمی چمپئن بننے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہوگی۔
ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ثناء میر نے بتایا کہ ورلڈ الیون میں شمولیت کو وہ اپنے اور ملک کے لیے ایک بڑا اعزاز خیال کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے عظیم مقام لارڈز پر کھیلنا دنیا کے ہر کرکٹر کا ارمان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کھیلنا ان کے لیے ایک یادگار لمحہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پہلی مرتبہ دوسرے ممالک کی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے پر بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ہمیں کبھی کاؤنٹی کرکٹ یا بیرون ملک کلب کرکٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ اب نامور غیر ملکی کھلاڑیوں کے ڈریسنگ روم شیئر کرنے کا موقع ملے گا۔ اس سے جو تجربہ مجھے ہو گا وہ مستقبل میں پاکستان ٹیم کے کام آئے گا۔‘‘
ثناء میر نے بتایا کہ انہوں نے وقار یونس کو دیکھ کر فاسٹ بولر بننے کا فیصلہ کیا لیکن کمر کی تکلیف کے باعث تیز بولنگ ترک کرکے وہ اسپنر بن گئیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور یونس خان جیسے ملک کے خیر خواہ کرکٹر پسند تھے جنہوں نے ملک کو عالمی چمپیئن بنوایا۔
میر نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ میں ابتدائی پانچ سال مشکل تھے کیونکہ یہاں لوگ خواتین کی کرکٹ پر اعتماد کرنے کو تیار نہ تھے مگر ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد ہرایک نے حوصلہ افزائی شروع کردی۔ ثنا کے بقول اب پی سی بی کی طرف سے کھلاڑیوں کو معاہدوں کی پیشکش ہو رہی ہے۔ میچ ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھائے جا رہے ہیں اور لوگ اپنی لڑکیوں کو بخوشی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ اس پیش رفت کا کریڈٹ ملک میں کرکٹ شروع کرنے والی خواتین کے سر ہے۔
اٹھائیس سالہ میر نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ٹیم میں ہوں نہ ہوں پاکستان ٹیم ایک مرتبہ عالمی چمپیئن بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کا معیار مزید بلند کرنے کے لیے پاکستانی خواتین ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہوگی اور اس سے پہلے پی سی بی کو ملک میں دو روزہ کرکٹ متعارف کرانا چاہیے تاکہ ٹیم کو اچھی بلے بازمل سکیں۔
ثناء میر کے علاوہ پاکستان خواتین ٹیم کی نائب کپتان بسمیٰ معروف کو آئی سی سی کی عالمی رینکنگ میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ ٹاپ ٹین آل راؤنڈرز میں جگہ بنانے والی پاکستانی خاتون کھلاڑی ہیں۔
بسمیٰ نے بتایا کہ انہیں اپنا لوہا منوا کر بہت خوشی ہو رہی ہے اور آئندہ اپنے نام کا بھرم رکھنے کے لیے وہ اوربڑی کامیابیاں سمیٹنا چاہتی ہیں جو ٹیم کے کام آئیں۔
بسمیٰ کا کہنا تھا کہ وہ مستقل مزاج کارکردگی کے لیے بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کے کھیل کی کاپی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف اگلی سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: ندیم گِل