پاکستانی ’ہیری پوٹر‘ کے جادو کا شکار انگلش کرکٹ ٹیم
9 دسمبر 2022پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر کراچی میں ایک کلب میچ میں جب ابرار احمد نے اسپن باؤلنگ کے اپنے دلکش انداز سے پانچ وکٹیں حاصل کیں تو اُس وقت 15 سالہ اس نوجوان نے اپنے دوستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے ''سپر اسٹار‘‘کہنا شروع کر دیں۔ نو سال بعد اسی نوجوان نے پاکستان کی قومی ٹیم کی طرف سےکھیلتے ہوئے اپنے پہلے ہیٹیسٹ میچ میں انگلش کرکٹ ٹیم کے سات بلے بازوں کا شکار کر کے اپنی خود ستائشی کا بھرم قائم رکھا۔
’ہیری پوٹر‘
اب دوستوں نے ابرار کو مشہور فکشنل کردار سے ملتے جلتے نظر کے چشمے پہننے پر 'ہیری پوٹر‘ کا نام دیا ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ وہ اب کرکٹ کی گیند سے اپنی ہی طرز کا جادو بھی جگاتے ہیں۔ جمعے کے روز ملتان میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز جب ابرار احمد کو نویں اوور میں باؤلنگ کے لیے لایا گیا تو انہوں نے اپنی صرف پانچویں ہی گیند پر منجھے ہوئے انگلش بیٹسمین زاک کرالی کو اپنا نشانہ بنا کر پاکستان کو بریک تھرو دے ڈالا۔
ابرار احمد کے بھائی امجد نے کراچی سے اے ایف پی کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا، '' سخت محنت کے ذریعے وکٹیں حاصل کرنے کی پیاس کی موجودگی میں یہ صرف وقت آنے کی بات تھی کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا سکہ جما سکتے۔‘‘
ایک ستارے کی پیدائش
ابرار احمد 2019-20 کے ڈومیسٹک سیزن میں اس وقت توجہ حاصل کر پائے، جب انہوں نے گریڈ-II ٹورنامنٹ میں 57 وکٹیں حاصل کیں، جن میں آٹھ مرتبہ پانچ وکٹوں کا حصول بھی شامل تھا۔ اس سال پاکستان کے پریمیئر فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں 43 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد انہیں پاکستان کی طرف سے قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے طلب کیا گیا۔
احمد نے جمعہ کو بین ڈکٹ اور جو روٹ کو آؤٹ کرنے کے ساتھ اپنی پہلی وکٹ حاصل کی۔ کپتان بابر اعظم کے لیے خاص طور پر یہ خوشی کی بات ہے کیونکہ وہ راولپنڈی کی بے جان پچ پر پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد اسپنرز کو آزمانہ چاہتے چاہتے تھے۔
اس کے بعد ابرار نے اولی پوپ اور ہیری بروک کو اپنی شاندار گیندیں کھیلنے پر آمادہ کرتے ہوئے اپنی وکٹوں کی تعداد پانچ کر لی۔ ابرار احمد اپنے ڈیبیو میں کسی ٹیسٹ کے پہلے دن لنچ سے قبل ایسا کرنے والے تاریخ کے دوسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
پہلے دن کے اختتام پر ابرار احمد کا کہنا تھا، ''میں اپنے جذبات کا الفاظ میں اظہار نہیں کر سکتا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''لوگ مجھے ہیری پوٹر کہتے ہیں لیکن میں جادوگر نہیں۔ میں نے وہی کیا جو میرا کام ہے اور یہ وکٹیں لینا ہے‘‘۔ احمد ڈیبیو پر پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں لینے والے 13ویں پاکستانی باؤلر بن گئے ہیں۔
’مستقبل کرکٹ سے وابستہ‘
ابرار احمد پانچ بھائیوں اور تین بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد کراچی میں ایک چھوٹے سے ٹرانسپورٹر تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا مذہب کی تعلیم حاصل کرے لیکن احمد پڑوس میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلنے کے لیے فرار ہو جاتے تھے۔ وہاں نوجوان ٹیلنٹ پر نظر رکھنے والے ایک کامیاب کوچ مسرور احمد نے ابرار کو دیکھا اور پھر اسے اپنی تربیت میں لے لیا۔
مسرور نے کہا، ''اپنے والد کو خوش کرنے کے لیے انہوں (ابرار) نے قرآن پاک حفظ کیا لیکن ساتھ ہی انہیں (والد) کو باور کرایا کہ اس کا مستقبل کرکٹ میں ہے۔‘‘
ش ر⁄ اا (اے ایف پی)