1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیل آؤٹ کے جائزے کے لیے مستحکم پوزیشن میں ہیں، وزیر خزانہ

4 مارچ 2025

پاکستان کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک 7 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف بیل آؤٹ کے پہلے جائزے کے لیے مستحکم پوزیشن میں ہے۔ منگل کو آئی ایم ایف کے نمائندوں اور وزارت خزانہ کے عہدیداروں کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 2024 ء کا سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب تصویر: Farooq Naeem/AFP/Getty Images

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خبرر رساں ایجنسی رؤئٹرز کو بتایا کہ عالمی قرض دہندہ ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ مانیٹری فنڈ بیل آؤٹ پروگرام کی بات چیت منگل کو شروع ہو گئی۔ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سلسلے کا یہ پہلا جائزہ ہے۔ وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان 7 بلین ڈالر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ بیل آؤٹ کے پہلے جائزے کے لیے '' مستحکم پوزیشن میں ہے۔‘‘

پاکستانی انتخابات: ووٹ، توانائی اور آئی ایم ایف

14:06

This browser does not support the video element.

پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا فروغ، زر مبادلہ پر کیسے اثرات مرتب ہوں گے؟

اسلام آباد حکومت کو ملک کے معاشی بحران سے نکالنے میں مدد کے لیے گزشتہ سال 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈز فراہم کیے گئے تھے۔ اس بیل آؤٹ پروگرام نے پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ موجودہ حکومت نے کہا ہے کہ ملک طویل مدتی معاشی بحالی کی طرف گامذن ہے۔

پاکستان طویل المدتی معاشی بحالی کے رستے پر ہے، شہباز شریف

پاکستان بیل آؤٹ پروگرام کے تحت ملک میں صنعتی پیداوار بڑھانے کی کوشش کر رہا ہےتصویر: Khalil Ur-rehman/AFP/Getty Images

 منگل کو ایک بیان میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا،''مذاکرات کے دو دور ہوں گے۔ پہلا تکنیکی اور دوسرا پالیسی کی سطح پر ہوگا۔‘‘

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا،''مجھے لگتا ہے کہ ہم جائزے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔‘‘ پاکستانی وزارت خزانہ کی طرف سے منگل کی صبح کو جاری کردہ ایک تصویر میں وزرات کے عہدیداروں اور آئی ایم ایف کے نمائندوں کو ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا۔‘‘

معاشی ترقی کے باوجود پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچ

آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سلسلے میں پاکستان میں پہلے جائزے کا آغازتصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

آئی ایم ایف کی ٹیم کی طرف سے بیل آؤٹ کا جائزہ عام طور پر دو ہفتوں پر محیط ہوتا ہے۔ اس دوران ماہرین ملک کی مالیاتی اصلاحات اور پالیسیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو کن شرائط پر نئے قرض کی منظوری دی؟

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی ایک الگ ٹیم پاکستانی وزارت خزانہ کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے لیے گزشتہ ہفتے پاکستان میں تھی۔ جس کا مقصد 'اکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی‘  ای ایف ایف کے علاوہ تقریباً 1 بلین ڈالر کی موسمیاتی فنانسنگ پر غور کرنا تھا۔

ک م/ ر ب (روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں